• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فاٹا اصلا حا ت جماعت اسلا می کا پشاور سے اسلام آبا د کی طر ف لا نگ ما رچ کا اعلان

پشاور(نمائندہ جنگ)جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے عید تک فاٹا اصلاحات پر عملد رآمد نہ ہونے کی صورت میں 25 ستمبر کو پشاور سے اسلام آباد تک لانگ مارچ کرنے کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ قبائل نے ملک کی تعمیر وترقی میں اہم کردار ادا کیا تو پھر ان کی قسمت میں اندھیرے کیوں ہیں۔حکمرانوں کیلئے صادق اور امین ہونا ضروری ہے، 62,63کو ہر کسی پر لاگو ہونا چاہئے۔

ہمیں غربت قبول ہے لیکن امریکی غلامی قبول نہیں، ٹرمپ اپنی امداد اور اپنی شرائط اپنے پاس رکھے۔وہ جماعت اسلامی فاٹا کے زیر اہتمام فاٹا اصلاحات کیلئے گورنر ہائوس کے سامنے دھرنا سے خطاب کے دوران کیا اس موقع پر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیرمشتاق احمد خان ‘سابق ممبر قومی اسمبلی صا حبزادہ ہارون الرشید ، امیر جماعت اسلامی فاٹا سردار خان ،تحریک انصاف فاٹا کے اقبال آفریدی ‘ پختونخوا اولسی تحریک کے رہنماء ڈاکٹر سید محسود اور دیگر بھی موجود تھے امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ گورنر ہاؤس کے سامنے قبائلی عوام روڈ پر بیٹھی ہے لیکن گورنر صاحب آرام سے بیٹھے ہیں،اگر دھرنے میں گورنر صاحب آجاتے تو قبائلی عوام کو اپنے گورنر کو دیکھ کر مایوسی کچھ کم ہوجاتی،جب بھی پاکستان پر مشکل وقت آیا قبائلی عوام نے دھرتی پر جانوں کا نذرانہ پیش کیا،قربانیوں کا صلہ مایوسی اور غلامی قبائل کو ملی۔انہوں نے کہاکہ قبائلی عوام نے انگریزوں کا مقابلہ کیا ملک کی تعمیر وترقی میں اہم کردار ادا کیا تو پھر ان کی قسمت میں اندھیرے کیوں ہیں اورکیوں ان کو حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔

قبائلی علاقوں میں دوبارہ مردم شماری کرائی جائے ، قبائلی عوام کی آباد کم دکھا کر ان کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا جارہاہے۔سراج الحق کاکہناتھاکہ 62,63کو ہر کسی پر لاگو ہونا چاہئے اور جو قوتیں اس کے خلاف ہیں ان کے خلاف ہم آواز اٹھائیں گے 62,63کو ججز ، جرنیلوں اور سیاست دانوں پر لاگو کیا جائے۔ شاہد خاقان عباسی مزید نواز شریف سے ڈکٹیشن نہ لیں کیونکہ وہ بیس کروڑ عوام کے وزیراعظم ہیں لیکن شاید انکو اپنے آپ پر اعتماد نہیں اسی لیے وہ ہر بات پر جاتی امرا کی طرف دیکھتے ہیں،ہمیں غربت قبول ہے لیکن امریکی غلامی قبول نہیں، ٹرمپ اپنی امداد اور اپنی شرائط اپنے پاس رکھے۔

سراج الحق نے کہاکہ قبائلی علاقوں میں دوبارہ مردم شماری کرائی جائے قبائلی عوام کی آبادی کم دکھا کر ان کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا جارہا ہے،ہم پختونوں کی تقسیم کو نہیں مانتے،آئین کے آرٹیکل 62 اور63کو ہر کسی پر لاگو ہونا چاہیے اور جو قوتیں اس کے خلاف ہیں ان کے خلاف ہم آواز اْٹھائینگے ،ہم پاکستان کوفلاحی اسلامی ریاست بنانا چاہتے ہیں جس میں اسلامی قانون نافذ ہو۔ لوگوں کو نوکریاں ملیں اور اْن کو اپنے حقوق حاصل ہوں۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاکہ ہمارا مذہب، لباس، رہن سہن ایک ہے تو پھر کیوں قبائلی عوام اور بندوبستی علاقوں میں عوام کو تقسیم کیا گیا، حکمرانوں کے لیے صادق اور امین ہونا ضروری ہے کیونکہ اگر لیڈر سچا نہیں تو اسکو لیڈر ہونے کا حق نہیں ہے،قبائل کو صوبائی اسمبلی میں نمائندگی دی جائے۔

سراج الحق کا کہنا تھاکہ مردم شماری قبائلی علاقوں میں دوبارہ کرائی جائے، قبائلی عوام اپنے علاقوں میں موجود نہیں تو کیسے مردم شماری ممکن ہو گئی، نوجوانوں کی اس دھرنے میں اتنی بڑی تعداد اس بات کی ضمانت ہے کہ  ایف سی آر منظور نہیں، قبائلی علاقوں میں ایف سی آر کو ختم کیا جائے کیونکہ ایف سی آر انگریز کا بنایا کالا قانون ہے،اورعید تک اگر ایف سی آر کا خاتمہ اور قبائل کو خیبر پختون خوا میں ضم نہ کیا گیا تو 25ستمبر کو اسلام آباد تک لانگ مارچ ہوگااوریہ خاموش سمندر وہاں پہنچا تو مقابلہ نہ کر سکو گے۔

تازہ ترین