• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اللہ تعالیٰ کی ذات پاک نے پاکستان کو ہر قسم کے موسموں، پھلوں اور سبزیوں کی نعمت سے نواز ہے۔ کبھی اس خطے کا پانی انتہائی میٹھا اور صحت بخش تھا کہ کئی مغل بادشاہ اور شہزادے لاہور صرف اس لئے آتے تھے کہ یہ ایک صحت افزا مقام تھا۔ کامران کی بارہ دری میں شاہی خاندان کے افراد قیام کیا کرتے تھے۔ اگرچہ ان دنوں دریائے راوی شاہی قلعہ کے ساتھ بہتا تھا بعد میں جب دریائے راوی نے اپنا رخ تبدیل کیا تو یہاں راوی کا کچھ حصہ بہتا رہا جسے لوگ بڈھا راوی یا بڈھا دریا کہتے تھے۔ پھر یہ گندا نالہ بن گیا اور آخر ختم ہو گیا۔ بڈھا دریا کے اوپر کبھی بڑا اونچا پل ہوا کرتا تھا۔ دریائے راوی کے وسط میں کامران کی بارہ دری آگئی جو آج بھی موجود ہے۔ لاہور کی زمین کاشتکاری کے حوالے سے بہترین رہی ہے اور آج بھی ہے مگر لاہور ہائوسنگ اسکیموں کی نذر ہو چکا ہے۔
لاہور جہاں کبھی ڈھائی تین سو چھوٹے چھوٹے دیہات تھے، اب ان کا نام و نشان نہیں ملتا۔ ہر جگہ مکانات، دکانیں، پلازے اور محل کھڑے ہو گئے ہیں۔ لاہور اگر یورپ، امریکہ، فرانس یا اسپین کے پاس ہوتا تو اس تاریخی شہر کا حسن دیکھنے کے لائق ہوتا۔ یہ شہر میں جہاں آج بھی قدیم تاریخی دروازے ہیں اور آج بھی اندرونِ شہربے شمار ایسے مقامات، حویلیاں اور عمارتیں ہیں جو دیکھنے سے تعلق رکھتی ہیں۔ بہرحال آج ہم کچھ اور بات کریں گے۔ تاریخی عمارتوں پر پھر بات کریں گے۔
پچھلے دنوں خبر آئی کہ لاہور کے پانی میں آرسینک کی مقدار خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔ مگر یہاں کسی حکمراں اور حکومت کے وزراء کو کیا کہ عوام جئیں یا مریں۔ یہاں تو پاناما اہم ہے، لوٹ مار اہم ہے۔ حکمراں اپنے گھروں میں اب لوکل پانی فروخت کرنے والی کمپنیوں کا بھی پانی نہیں پیتے، وہ تو فرانس اور دبئی سے پانی منگوا کر پیتے ہیں۔ ہمیں یاد ہے کہ جب ذوالفقار علی بھٹو وزیر اعظم پاکستان تھے تو وہ فرانس سے پانی منگوا کر پیا کرتے تھے اور دعویٰ تھا کہ وہ عوامی لیڈر ہیں۔ اس عوامی لیڈر نے یہ نہ سوچا کہ ایک دن پاکستان کے پانی میں آرسینک (سنکھیا) اتنا آ جائے گا کہ لوگ اس پانی کے استعمال سے کینسر جیسے موذی اور جان لیوا مرض میں مبتلا ہو کر مرنے لگیں گے۔ اب تو حکمراں خاندان والے بھی اس مرض میں مبتلا ہیں۔ چھوٹے میاں صاحب کو بھی سرطان ہوا تھا جس کا اظہار وہ کئی بار اپنی تقریروں میں کر چکے ہیں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب آرسینک (سنکھیا) اتنی زیادہ مقدار میں پانی میں آ رہا ہے تو پھر ہم نے اس بارے میں کیا کیا؟ پانی کا کاروبار کرنے والے خود اپنی کمپنیوں کا پانی نہیں پیتے ۔ ایک تو شدید غربت اوپر سے پانی میں ایسا زہر جو انسان کو آہستہ آہستہ اذیت ناک موت میں مبتلا کرتا چلا جاتا ہے۔ مگر یہاں تو حلقہ 120کا الیکشن زندگی اور موت کا مسئلہ بنا ہواہے۔ کبھی حلقہ 120کے لوگوں نے سوچا کہ وہ جہاں رہتے ہیں کیا وہاں کا پانی پینے کے قابل ہے۔ ارے عقل کے اندھو! اس حلقے سے جتنے بھی امیدوار ہیں انہیں کہو کہ سرکاری پانی یا کسی ہینڈ پمپ کا پانی تو چند روز پی کر دکھائیں۔ محترمہ مریم نواز آپ اس حلقے میں آجکل دن رات مختلف ترقیاتی کام کرا رہی ہیں آپ کو پہلے ساڑھے چار سال اس حلقے میں کام کرانے کیوں یاد نہیں آئے۔ بڑے میاں صاحب آپ کتنی مرتبہ اس حلقے میں آئے اور کتنی مرتبہ آپ نے اس علاقے کا پانی چیک کرانے کا حکم صادر فرمایا؟
عزیز قارئین! آپ سوچ رہے ہوں گے کہ کیا پینے کا پانی واقعی اتنا اہم ہے؟ کیا یہ قومی مسئلہ ہے؟ تو جناب پینے کا صاف پانی اب قومی ہی نہیں بین الاقوامی مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔ آرسینک یعنی سنکھیا کیا ہے؟ یہ ایک ایسا زہر ہے جس کی بو تو نہیں ہوتی البتہ کڑوا ضرور ہوتا ہے۔ پرانے وقتوں میں اور آج بھی جب کسی کو مارنا ہوتا تھا تو سنکھیا حلوے یا میٹھی چیز میں زیادہ مقدار میں ڈال کر مار دی جاتی تھی۔ پرانے وقتوں میں رشتہ دار اپنے کسی رشتہ دار کو مارنے کے لئے اس کا استعمال تھوڑی تھوڑی مقدار میں میٹھی اشیا میں ڈال کر دیتے تھے اور انسان آہستہ آہستہ موت کے منہ میں چلا جاتا تھا۔
آرسینک کینسر، گردوں اور جگر کے فیل ہونے کا باعث بن رہا ہے۔آرسینک کے باعث ہڈیاں بھی ٹیڑھی ہو جاتی ہیں۔ آج کینسر کے مریضوں کی شرح ماضی کے مقابلے میں سو گنا بڑھ چکی ہے مگر حکمراں اورنج ٹرین اور میٹرو بس پر لگے ہوئے ہیں۔ یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینمل سائنسز کے شعبہ ماحولیات کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر سیف الرحمان کاشف نے ہمیں بتایا کہ آرسینک پانی کے علاوہ ولایتی مرغیوں میں بھی بڑی مقدار میں پایا جا رہا ہے۔ اس پر باقاعدہ اسٹڈی ہوئی ہے۔
ایک ملٹی نیشنل کمپنی کی ایک دوائی جس پر پوری دنیا میں پابندی لگ چکی ہے، وہ اینٹی بائیوٹیکس ہے اور یہ مرغیوں کو کھلائی جا رہی ہے تاکہ مرغیاں بیمار نہ ہوں۔ مرغیاں بیمار نہ ہوں بھلے انسان یہ مرغیاں کھا کر موت کے منہ میں چلا جائے۔ یہ دوائی مرغی کے جسم میں جا کر جزو بدن بننے کے بعد آرسینک میں تبدیل ہو جاتی ہے یعنی یہ دوائی ایک ایسے زہر میں تبدیل ہو جاتی ہے جو سرطان کا باعث بنتا ہے۔ مرغی خود تو بیماری سے اس دوائی کی وجہ سے بچ جاتی ہے مگر انسانوں کے اندر وہ خوفناک بیماریاں پیدا کر دیتی ہے جس سے انسان مر جاتا ہے۔ یہ دوائی مرغیوں کی فیڈ میں ڈالی جا رہی ہے۔
لاہور کے پانی میں 90فیصد تک آرسینک آ چکا ہے۔ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ لاہور میں پانی کا لیول بہت نیچے چلا گیا ہے پینے کے لئے صاف پانی ایک ہزار فٹ پر اچھا مل رہا ہے۔ دوسرے اوکاڑہ اور پاک پتن میں زیر زمین چٹانیں ہیں جن میں آرسینک ہے۔ انڈر گرائونڈ پاک پتن سے پانی کا رخ لاہور کی طرف ہے۔ کسی نے اب تک اس طرف توجہ نہیں دی۔
آرسینک (سنکھیا) ملا پانی مستقل طور پر استعمال کرنے سے جی کا متلانا، بدہضمی، پیٹ میں مروڑ کا اٹھنا، دست، جگر اور گردوں کا خراب ہو جانا، قے آنا، نقاہت، بھوک کا کم لگنا، کھانسی کا آنا، جسم میں کپکپی کا آنا، ہلکے جھٹکے محسوس کرنا، سردرد رہنا، جسم میں گٹھلیاں بننا (جو بعد میں جذام کی صورت اختیار کر لیتی ہیں) یہ گٹھلیاں انسان کے جسم میں بے شمار تعداد میں بن جاتی ہیں۔ ہاتھ اور پائوں کا سن ہو جانا، سوئیاں چبھنا، خون کے سفید اور سرخ خلیے کم ہو جاتے ہیں بلکہ بعض ماہرین تو کہتے ہیں کہ ذیابیطس کا باعث بھی آرسینک بنتا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کی ایک رپورٹ کے مطابق پانی میں آرسینک (سنکھیا) کی تعداد ایک لیٹر پانی میں 10مائیکرو گرام سے بھی کم ہونی چاہئے جبکہ ہمارے فی لیٹر پانی میں اسکی تعداد بعض علاقوں میں 190اور بعض میں 500مائیکرو گرام تک ہے۔ جب انسان کا جگر آرسینک سے خراب ہوتا ہے تو ہیپا ٹائٹس سی کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔ آرسینک صرف لاہور یا پنجاب میں نہیں کراچی اور پاکستان کے بے شمار علاقوں میں جہاں فیکٹریاں ہیں وہاں موجود ہے۔ جن علاقوں میں چمڑے اور بیڑیاں بنانے کی فیکٹریاں ہیں اس زمین کے پانی میں آرسینک بہت زیادہ مقدار میں ہے۔
حکمراںتو اپنی عمر کاٹ چکے، خدارا اس ملک کی آنے والی نسلوں کو بچائو، ان کے لئے کچھ کرو کب تک لوگوں سے جھوٹے نعرے اپنی تعریفوں میں لگواتے رہو گے۔ بس کریں لوگوں کی صحت تباہ ہو چکی ہے، ہر روز فوڈ اتھارٹی والے چھاپے مارتے رہتے ہیں کبھی اپنے گھروں میں تیار ہونے والا کھانا عوام کو بھی کھلائیں کہ آپ کیا کھاتے ہیں؟آرسینک ملا پانی پینے سے ابتدا میں کوئی علامت نظر نہیں آتی۔ اسکو خاموش قاتل بھی کہتے ہیں ۔ ہمارے ہاں تو اب سبزیوں میں بھی آرسینک کے اثرات آ رہے ہیں۔

تازہ ترین