• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

٭٭٭
جاتا کہاں ہے منڈیا!
اثاثہ جات ریفرنس، زرداری کی بریت چیلنج، 22 ہزار تصدیق شدہ دستاویزات ٹھوس شواہد اور اہم گواہ نظر انداز کر دیئے، احتساب عدالت نے جلد بازی کی، نیب کی ہائیکورٹ میں اپیل، فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے، سرسری سماعت کے نتیجے میں بری کر کے غلط مثال قائم کی، ہمیں ایک گیت بہت اچھا لگتا تھا مگر جب سے زرداری کی مکمل بریت کے بعد نیب نے بریت کو چیلنج کر دیا اور دلائل و شواہد و دستاویزات کے انبار لگائے ہمیں اب یہ گیت بھی اچھا نہیں لگتا جس سے منڈے کی شامت یاد آ جاتی ہے، گیت لگ بھگ یوں ہے؎
کڑی کنواری تیرے پچھے پچھے
جاتا کہاں ہے منڈیا
جب بریت ہوئی تھی تو حیرت ہمیں بھی ہوئی کہ کیا عدالت کو سرے محل بھی نظر نہ آیا، مگر فیصلوں کے خلاف بولنا چونکہ منع ہے، اس لئے چپ رہے، مگر کیا پتہ تھا کہ؎
جو چپ رہے گی احتساب عدالت
جاگ اٹھے گی نیب کی غیرت
بہرحال اب راولپنڈی کی ہائیکورٹ میں احتساب عدالت کا فیصلہ چیلنج ہو گیا ہے تو ممکن ہے نیب نے ڈھیروں محنت کر کے جو ایویڈینس باکس تیار کیا تھا اس کا تالا کھول کر دیکھ لیا جائے کہ اس تابوت میں بھی کیا غریب ملک کی خوشیاں بند کر کے تالا لگا دیا گیا؟، کل ایک بہت زیادہ سابق وفاقی وزیر کو ٹاک شو میں اس جملے کا ورد کرتے سنا:اس ملک میں بہت کچھ ہے، بہت کچھ ہے، لیکن اسے غریبوں کے کام میں نہیں لایا جاتا، واقعی اس ملک کی زمین میں تو بہت کچھ ہے، لیکن اس ملک کے سابقہ لاحقہ حکمرانوں سیاستدانوں اور دیگر تمام بڑے بڑے لوگوں کی تجوریوں میں اسی ملک کے غریبوں کا اتنا مال موجود ہے کہ اگر ان کی سرسری نہیں ذرا گہری کھدائی کر کے مال مسروقہ برآمد کر لیا جائے تو یہاں امیر رہیں نہ رہیں کوئی غریب نہیں رہے گا۔
٭٭٭٭
کالا کوٹ
سرگودھا:وکلاء نے خاتون اسسٹنٹ کمشنر انعم کو ان کے آفس میں تالا لگا کر بند کر دیا۔ رات گئے انہیں ایک دوسرے اسسٹنٹ کمشنر نے تالا توڑ کر باہر نکالا۔ ان دنوں وکلاء مقدمے لڑنے کے بجائے عدالتوں سے لڑتے ہیں اگر یہی حالت رہی تو کچہریوں کے کیسز تھانوں میں جائیں گے، اور تھانے ہی عدالتوں کو انتظامیہ کو تحفظ فراہم کریں گے، صرف انسانی بنیادوں پر، وکیل کو وکیل ہی سمجھا سکتا، یہی وکیل عدلیہ کے بچائو کے لئے بھی اٹھ کھڑے ہوتے ہیں، جب سے تھانہ کچہری میں سیاست گھسی ہے وہاں صرف وردی اور کالے کوٹ باقی رہ گئے ہیں، دہشت گردی اب ایک وسیع فیلڈ ہے جس میں پولیس گردی، وکیل گردی، ڈاکٹر گردی، الغرض اکثر سرکاری غیر سرکاری خدمات گردی ہو گئیں،
دہشت گردی کا ایک نعم البدل وحشت گردی بھی منظر عام پر آ گیا ہے، یہ دہشت گردی کی نئی قانونی پراڈکٹ ہے جو اہل سیاست کے بھی کام آتی ہے، تصویر کے دوسرا رخ کی بھی تحقیق کر لینی چاہئے، کہ کہیں عدل و انتظام کی کرسیوں پر بھی یہی نہیں بیٹھ گئے۔
٭٭٭٭
ایک منکر بدیہیات سابق
سابق وزیر داخلہ رحمٰن ملک نے کہا ہے:خراب خارجہ پالیسی کی وجہ سے پاکستان دنیا میں تنہا ہو گیا، جب کوئی سابق ہو جاتا ہے چابک ہو جاتا ہے سامنے کوئی ہو نہ ہو چلتا رہتا ہے ہمارے آج کے وزیر خارجہ جیسے بھی ہیں، سابق وزیر داخلہ سے پھر بھی کئی گنا زیادہ کامیاب ہیں، اور خلاف توقع ایسے تیر بہدف اقدامات کر رہے ہیں، کہ کبھی تیر والوں کی سابق وزیر خارجہ نہیں کر سکی تھیں، خواجہ آصف اگرچہ خارجہ امور کی فیلڈ سے تعلق نہیں رکھتے لیکن وہ آج خارجہ امور کے حوالے سے نہایت جچے تلے انداز میں چل رہے ہیں، اور مستحسن اقدام کرتے ہیں، لیکن ہمارے سابق محترم ملک صاحب طبعاً منکر بدیہیات (دن کو رات، رات کو دن کہنے والے) ہیں۔ انہیں شاید یاد نہیں کہ اپنے دور میں وہ خارجہ کو داخلہ اور داخلہ کو خارجہ وزارت سمجھ کر چلاتے تھے، واضح رہے کہ ایک کلر بلائنڈ ہوتا ہے، ایک حقیقت بلائنڈبھی ہوتا ہے، منکرِ بدیہیات شدید گرمی کو شدید سردی جان کر اپنے اوپر جون جولائی میں بھی کپکپی طاری کر لیتا ہے، رحمٰن ملک میں جو سب سے بڑی خوبی ہے وہ یہ کہ ان پر کسی کو غصہ نہیں آ سکتا، کوئی ان سے کتنا ہی ناراض ہو انہیں دیکھتے ہی ٹھنڈا ہو جاتا ہے، ایک بے سبب مسکراہٹ ان کے ہونٹوں پر کھیلتی رہتی ہے، جبکہ ہمارے وزیر خارجہ کسی بھی شعبے کے وزیر ہوں اپنے صبر و تحمل سے کام چلا لیتے ہیں، وہ سیالکوٹ کے رہنے والے ہیں، اس لئے ہیر سیال کی طرح رانجھا رانجھا کرتے رہتے ہیں اور ساتھ یہ بھی کہتے ہیں؎
تم نہ جانے کس جہاں میں کھو گئے
حالانکہ وہ خود اُدھر ڈوبے تو اِدھر نکل آئے، اور شاہد خاقان عباسی کی صورت میں رانجھا تلاش کرنے لگے، وزیراعظم نے بھی کیا قسمت پائی ہے کہ سب ان میں اپنا رانجھا دیکھ کر دل کا رانجھا راضی اور اپنا الو سیدھا کر لیتے ہیں الغرض ہماری خارجہ پالیسی ٹھیک ہے، کیونکہ وزیر خارجہ درست ہیں۔
٭٭٭٭
خدا کو حاضر ناظر جان کر
....Oمنظور وسان2:ماہ میں سب کا احتساب ہونے والا ہے۔ اس خواب کی تعبیر تو 10ستمبر ہی کو آ گئی، آپ کے بعض خواب لاجواب ہوتے ہیں، خوابوں میں آپ کسی کا لحاظ نہیں کرتے چاہے وہ پارٹی قیادت ہی کیوں نہ ہو۔
....Oایاز صادق:ایک سال سے آگاہ تھے فیصلہ نواز شریف کے خلاف آئے گا، ایک سال سابق وزیراعظم کو اندھیرے میں کیوں رکھا؟
....Oمریم نواز:لاہور نے سازش اور خبروں کی سیاست کو دفن کر دیا، مرنے سے پہلے دفنا دیا؟
....Oعائشہ گلا لئی سے مقامی عدالت نے 16 اکتوبر کو عمران خان پر الزامات کا جواب طلب کر لیا۔ اب موقع ہے بے خوف ہو کر سب کچھ سچ سچ بتا دیں۔
....Oظفر الحق:نواز شریف کے خلاف فیصلہ پہلے تحقیقات بعد میں ہوئیں، کیا آپ نے ایاز صادق سے نوٹس شیئر نہیں کئے تھے،
٭٭٭٭

تازہ ترین