• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی کابینہ، ایف سی آر ختم، اعلیٰ عدالتوں کا دائرہ فاٹا تک بڑھانے کا بل منظور کرانے کا فیصلہ

Todays Print

اسلام آباد(اے پی پی) وفاقی کابینہ نے وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات (فاٹا) کو مرکزی دھارے میں لانے کی جانب ایک اہم پیش قدمی کے طور پر اس ضمن میں بل پارلیمنٹ کے روبرو پیش کرنے کی منظوری دیدی ہے جس میں سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ کا دائرہ اختیار قبائلی علاقوں تک بڑھایا جائے گا۔

کابینہ نے ایس ای سی پی اورمسابقتی کمیشن آف پاکستان کی رپورٹ بھی پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی منظوری دیدی۔یہ فیصلہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد ایف سی آر کے خاتمے، اعلیٰ عدالتوں کے دائرہ اختیار کو وسعت دینے اور ملک کے معمول کے قوانین کے اطلاق کو مرحلہ وار انداز میں قبائلی علاقہ جات میں نافذ کیا جائے گا۔

اس عمل کو بڑے پیمانے پر ترقیاتی کاوش کے ساتھ تقویت دی جائے گی جسے تمام فریقین کے اتفاق کے بعد منقسم پول سے اضافی وسائل مختص کر کے سرمایہ فراہم کیا جائے گا۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ فاٹا کو سیاسی، قانونی، انتظامی اور ترقیاتی طور پر مرکزی دھارے میں لانے کے عمل کی نگرانی کیلئے وزیراعظم کی زیر صدارت قومی عملدرآمدی کمیٹی پہلے ہی تشکیل دی جا چکی ہے۔

اس کے علاوہ کابینہ نے گزٹ آف پاکستان میں اشاعت کے بعد مالی سال 2015-16ء کیلئے ایس ای سی پی کی سالانہ رپورٹ اور مالی سال 2013-14ء کیلئے مسابقتی کمیشن پاکستان کی رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کرنے کیلئے خزانہ ڈویژن کو منظوری دی۔ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کی سالانہ رپورٹ برائے 2015-16ء اور صنعت کی صورتحال کی رپورٹ برائے 2016ء بھی کابینہ کے روبرو پیش کی گئی۔

وزیراعظم نے بجلی کی پیداوار تقسیم اور ترسیل، واجبات اور وصولیوں اور ملک میں لوڈ مینجمنٹ کے بارے میں کابینہ کو جامع بریفنگ دینے کیلئے متعلقہ وزارت کو ہدایت کی۔ کابینہ نے سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ رکھنے والوں کیلئے ویزہ ختم کرنے کے بارے میں پاکستان اور تنزانیہ کے درمیان معاہدے پر دستخط کی بھی منظوری دی۔

تازہ ترین