• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان نے جمعہ کو آزادی کپ کے تیسرے اور فیصلہ کن ٹی 20میچ میں ورلڈ الیون کو 33رنز سے شکست دے کر سیریز دو ایک سے اپنے نام کر لی لیکن اس سے بھی بڑی خوشی کی بات یہ ہے کہ دہشتگردی کے خوف کی دیوار گرنے سے غیر ملکی کرکٹرز پاکستان آئے اور یہاں پھر سے بین الاقوامی کرکٹ بحال ہو گئی، اب پاکستان پھر سے عالمی کرکٹ کی میزبانی کرے گا جس کی شروعات 29اکتوبر کو ٹی 20سیریز سے ہو گی جب سری لنکا کی ٹیم پاکستان کے دورے پر آئے گی۔ اس کے بعد نومبر میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم کے آنے کا صرف رسمی اعلان باقی ہے۔ آزادی کپ کے فائنل میچ کے بعد ورلڈ الیون کے کپتان فاف ڈوپلیسی کا پی سی بی کے چیئرمین نجم سیٹھی کے ہمراہ پریس کانفرنس میں یہ کہنا بہت حوصلہ افزا تھا کہ کرکٹ میں واپسی پاکستان کی بڑی کامیابی ہے اور میں آئندہ بھی پاکستان آئوں گا۔ نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کے صدر ڈیوڈ کیمرون نومبر میں تین ٹی20میچوں کی سیریز کیلئے اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے پر رضامند ہو گئے ہیں، سری لنکا نے بھی آزادی کپ کے خوش اسلوبی کے ساتھ انعقاد کو اپنے دورے سے مشروط کیا تھا ان کی یہ شرط پوری ہو گئی ہے۔ ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کے سربراہ کہتے ہیں کہ ورلڈ الیون کا حالیہ دورہ غیر ملکی ٹیموں کو پاکستان لانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ 3مارچ 2009کو قذافی اسٹیڈیم کے قریب سری لنکن کرکٹ ٹیم کی بس کو دہشت گردوں کے فائرنگ کا نشانہ بنائے جانے کے واقعہ کے بعد بیرون ممالک نے پاکستان میں کرکٹ کھیلنے کیلئے ٹیمیں بھیجنے سے انکار کر دیا تھا، جس سے نہ صرف پاکستان کو مقامی طور پر بہت نقصان ہوا بلکہ شائقین بھی اپنے ملک میں یہ کھیل دیکھنے سے محروم ہو گئے، اب آٹھ سال بعد پی سی بی کی کوششیں بار آور ثابت ہوئیں اور پاکستان میں عالمی کرکٹ بحال ہو گئی۔ اس ضمن میں لاہور میں پاکستان سپر لیگ کاکامیاب فائنل کھیلا جانا اور پھر انگلینڈ میں چمپئنز ٹرافی جیتنا سنگ میل ثابت ہوا۔ بورڈ کو اس سلسلہ میں مستقبل میں بھی اپنی کوششیں جاری رکھنی چاہئیں۔

تازہ ترین