• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کل تلک بدنام تھی آج نیک نام ہو گئی؟
ایک کمپنی جس کے اسکینڈل بیرون ملک خبروں میں، پاکستان میں فراموش، کرتوت کہانی جاننا ہے۔ تو خبر کی تفصیل پڑھ لیں اور غیر ملکی میڈیا میں بھی اس کی گونج سن لیں، حکومت پاک اور ملک میں اصلاح احوال کے دعویدار درخواستیں دائر کیوں نہیں کرتے، بغیر اشتہار بڑے پیمانے پر ایک چینل چل رہا ہے پیسہ کہاں سے آیا؟ کوئی بُرا، برائی کو بُرا کہنے سے اچھا بننے کی کوشش کر رہا ہے اور وطن خاموش ہے، جعلی ڈگریوں کا جو طوفان اٹھا تھا اور بیرون ملک جس کی پکڑ دھڑ ہوئی وہ اندرون ملک نیک محمد بننے کی ناکام کوشش کب تک کرے گا، ایک ایسی کمپنی جس نے جعلی ڈگریاں، اسناد تھوک کے حساب سے فروخت کیں آج ایک ایسے اسکول کے گرافکس دکھا رہا ہے کہ سارے نیک محمد وہیں سے نکل کر ایسی کمپنیوں کے انبار لگا دیں گے، ہر چمکتی چیز سونا نہیں ہوتی، پاکستانی دام ہمرنگ زمین سے خبردار رہیں
دیتے ہیں دھوکہ یہ بازیگر کھلا!
کیا اس مال حرام کمانے والی کمپنی کو نیک نام بنانے والے مائیکرو فونز چوبیس گھنٹے ہر بلیٹن میں ایک سب سے بڑے میڈیا ہائوس اور اس کے مالکان کے خلاف تفصیلی من گھڑت خبر نشر کرنے سے لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونک پائیں گے۔ ایک ہی خبر کو کئی ماہ سے بلیٹن کا حصہ بنانا یہ ثابت کرنے کے لئے کافی نہیں کہ مذکورہ مقامی چینل جانبدار ہے؟ اور ایک آواز جو کل تک جیو پر اس کے ترانے گاتی رہی آج کیسے غیرت ناہید بن سکے گی؟ یہ کمپنی مال حرام سے مدرسۂ ضرار قائم کرے گی ، مذکورہ کمپنی نے پوری دنیا میں پاکستان کو بدنام کیا اس پر کیوں ’’محبان وطن‘‘ خاموش ہیں، اندرون و بیرون ملک سارا ریکارڈ موجود ہے از خود نوٹس لینا بنتا ہے۔
٭٭٭٭
ایک خوش آئند خبر
قطری رہنما سعودی اتحاد سے براہ راست مذاکرات کے لئے تیار۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ جب بھی دو اسلامی ریاستوں میں فاصلے پیدا ہوتے ہیں تو ہر مسلم کا دل ہوتا ہے سی پارہ، یہ خبر کہ قطری رہنما، سعودی اتحاد سے بات چیت کے لئے تیار ہیں سیروں خون تن مسلم میں بڑھا دیتا ہے۔ خادم الحرمین شریفین مسلم امہ کے لئے قطب نما کی حیثیت رکھتے ہیں، ہم پوری امید رکھتے ہیں کہ وہ قطر کو سینے سے لگا لیں۔ اسلام تو غیروں سے بھی بنا کر رکھنے کا درس دیتا ہے چہ جائیکہ اپنوں کو اپنے سے دور رکھا جائے، حرمین کا متولی ہونا عالم اسلام کا سب سے بڑا رتبہ ہے، ہر مسلم مملکت کو اپنے مرکز سے مربوط رہنا ہو گا، خادم حرمین شریفین پر بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے، وہ پوری امت کو قال اللہ اور قال الرسولؐ کے جادئہ حق نما پر نہ صرف چلائیں بلکہ اس کو درپیش مسائل حل کرائیں، ان کو یہ قوت اللہ تعالیٰ نے عطا کی ہے کہ کسی بھی اسلامی ملک کو اسلام کے عظیم تر مفاد سے نہ ہٹنے دیں، مملکت سعودیہ عربیہ وہ نقطۂ ماسکہ ہے جس کے گرد مسلم امہ کو جمع ہو کر یہ تاثر دینا چاہئے کہ وحدت اسلامیہ برقرار ہے، اسے توڑا نہیں جا سکتا، ہم قطر کے رہنمائوں سے بھی توقع رکھتے ہیں کہ وہ خادم حرمین شریفین کو مطمئن کریں اور اب کوئی خلش ہو اسے دور کریں، سعودی قطر اختلافات کو اغیار خوش آمدید کہیں گے، مگر یہ امت مسلمہ کے لئے لمحہ فکریہ ہے، جسے کسی طور المیہ نہیں بننا چاہئے، قطر، سعودی عرب کے فیصلوں کا احترام کرے کہ اس میں راہ نجات اور اجتماعی اسلامی مفاد مضمر ہے۔ اسی طرح عرب و عجم کے جس فرق کو حضور سید الکونین ﷺ نے ختم فرما دیا تھا اسے دوبارہ سر نہ اٹھانے دیا جائے۔
٭٭٭٭
آزادی کپ، آزادی کا ثمر
1947میں ملنے والی آزادی کے ثمرات اب مل رہے ہیں، ہم ہی چننے والے نہیں بنتے، اگر آج ایک فرد واحد نجم سیٹھی اٹھ کھڑے ہوتے ہیں اور پاکستان کے میدانوں میں بین الاقوامی کرکٹ کو واپس لا سکتے ہیں، نئی پود میں سے شہرئہ آفاق پرانی پود جیسی ٹیم بنا سکتے ہیں تو اس ملک کا قبلہ بھی کوئی صادق و امین تنہا حسن نیت کی بنیاد پر راست کر سکتا ہے اور شمشان نگر، ویران ڈگر کا چپہ چپہ رشک بہاراں ہو سکتا ہے، اچھی نیت اور جہد مسلسل قوموں کی تقدیر بدل دیتی ہے، بڑے عرصے کے بعد قوم کے چہروں پر رونق اور جشن فتح کی رونقیں رقم نظر آئیں، حکومت پنجاب نے جو فول پروف انتظامات کئے انہیں دیکھ کر ورلڈ الیون بھی آنے پر راضی ہوئی اور ویسٹ انڈیز کی ٹیم نے بھی آنے کا کہہ دیا، وہ ہمسایہ جس نے بڑی کوشش کی بہت پروپیگنڈہ کیا کہ پاکستان پھر انٹرنیشنل کا منہ نہ دیکھے اپنا سا منہ لے کر رہ گیا، ہمت اور ایمانداری سے کوئی بھی مہم سر کی جا سکتی ہے، کوئی بھی بلند ترین ہدف حاصل کیا جا سکتا ہے، اگر کوشش کی جائے تو اس پاک وطن میں پاک حکمرانی بھی آ سکتی ہے، کرپشن دہشت گردی کا خاتمہ ہو سکتا ہے اور تقریباً یہ کام بھی اچھی توقع کے ساتھ منزل کے قریب ہے، آزاد عدلیہ، پاک فوج اور شفاف سویلین و حکمرانی ملک کو فردوس نظیر بنا سکتی ہے، اور لازم ہے کہ دنیا ایسا سب کچھ دیکھے گی، جمہوریت کو خطرہ نہیں افاقہ ہے، نامیدی کی دھند چھٹ چکی ہے ترقی و خوشحالی بانہیں پھیلائے غریب عوام کے سارے غم سمیٹنے کو تیار ہے، پاکستان کرکٹ ٹیم کے نوجوانوں نے ثابت کر دیا کہ وہ پیروں کے استاد ہو گئے، آج کرکٹ کے خدوخال تبدیل ہو چکے ہیں، نئے زمانے کی نئی کرکٹ ہمارے لئے شباب نے اس خوبی و مہارت سے کھیلی کہ ورلڈ الیون جیسی تگڑی ٹیم سے سیریز جیت لی، ٹیم کو صد ہا مبارکاں۔ سارے پاکستان کو یہ جیت مبارک ہو، اور اب کرکٹ ہماری سیاست کے لئے بھی رول ماڈل بنے گی۔ ان شاء اللہ تعالیٰ۔
٭٭٭٭
کہیں کھڈا ہے کہیں .....
....Oطلال چوہدری:ہماری نظرثانی کی اپیل پر نظرثانی ہوئی ہی نہیں۔
اس بیان کا ترجمہ بہت بھیانک ہے، جس کے مصنف ایک ذمہ دار وزیر ہیں۔ کیا وہ یہ کہہ کر اپنے قائد کو فائدہ پہنچا رہے ہیں؟
....Oفضل الرحمان:پاناما کیس میں نظرثانی اپیلیں مسترد ہونے کی توقع تھی،
سو پوری ہو گئی!
....Oشیخ رشید:ایل این جی کیس کروں گا۔
ضرور کریں اور کام کیا ہے؟
....Oالیکشن کمیشن کا عمران خان کو گرفتار کر کے 25ستمبر کو پیش کرنے کا حکم،
واہ! الیکشن کمیشن تو نیب پر بازی لے گیا۔
....Oعمران خان:لگتا ہے نواز شریف خود کو بچانے کے لئے واپس نہیں آئیں گے،
ہمیں تو نہیں لگتا، ویسے بھی لگتا ہے سے غیر یقینی بات کا آغاز ہوتا ہے۔

تازہ ترین