• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ا یک سو پندرہ ارڈز 9ماہ خاموش بیٹھے رہے،1.3ملین پونڈ وصول کرلئے

لندن( نیوز ڈیسک) انتخابی اصلاحاتی کمیٹی نے انکشاف کیا ہے کہ ہائوس آف لارڈز کے 800ارکان میں سے کم وبیش 15فیصد ارکان یعنی 115ارکان 9ماہ تک ایوان میں خاموش بیٹھے رہے ، اورجون2016سےاپریل2017تک ایوان میں خاموش بیٹھ کر بھی قومی خزانے سے مجموعی طورپر 1.3 ملین پونڈ وصول کرلئے، کمیٹی نے یہ سوال اٹھایاہے کہ ایوان میں خاموش بیٹھنے والے ارکان کو اتنی بڑی رقم کی ادائیگی کاکیا جواز ہے۔

کمیٹی کے مطابق اس دوران ہر رکن نے اوسطاً 11 ہزار91پونڈ وصول کئے ، ہائوس آف لارڈز کے ترجمان نے کمیٹی کے اس تجزیئے کو چیلنج کرتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ ایوان میں خاموش بیٹھ کر ارکان کی جانب سے رقم کی وصولی کاالزام درست نہیں ہے ، ترجمان نے کہا کہ ایوان میں خاموش بیٹھنے والے ارکان بھی مختلف کمیٹیوں میں خدمات انجام دیتے رہے، اور انھوں نے آئین میں ترامیم کیلئے مدد اور تعاون فراہم کیا ، اور ایوان میں تحریری سوالات پیش کئے، برطانوی قانون کے مطابق ایوان بالا یعنی ہائوس آف لارڈز کے ارکان بحث کے کمرے میں داخل ہونے کے بعد کوئی سوال کئے بغیر اور ووٹ دیے بغیر بھی 300پونڈ یومیہ وصول کرسکتے ہیں،کمیٹی نے جون2016سےاپریل2017تک ایوان میں ہائوس آف لارڈز میں بولنے ،ووٹ دینے اوررقم وصول کرنے کے اعتبار سے 779ارکان ہائوس آف لارڈز کے کردار کا جائزہ لینے کے بعد یہ تجزیہ پیش کیاتھا۔

تازہ ترین