• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پولیس کو999پر لاپروائی سے کی گئی کالز دگنی سے زائد ہوگئیں

لندن (پی اے) برطانیہ میں پولیس کنٹرول رومز کو 999پر لاپروائی سی کی گئیں کالز کی تعداد گزشتہ سال دگنی سے زائد ہوگئیں۔

بی بی سی کی جانب سے فریڈم آف انفارمیشن کے تحت کی گئی درخواستوں کے نتیجے میں حاصل جوابات سے ظاہر ہوتا ہے کہ پولیس رہنمائوں کے درمیان خط و کتابت میں کالز کی تعداد میں انتہائی اضافہ پر ’’تشویش‘‘ کا اظہار کیا گیا۔

پولیس فیڈریشن کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ وسائل ایک پریشان کن سطح پر آگئے ہیں اور پبلک سیفٹی پر سمجھوتہ کرلیا گیا ہے۔

ہوم آفس نے کہا ہے کہ اسے توقع ہے کہ پولیس کو رپورٹ کئے گئے کرائمز پر اچھی طرح تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ بی بی سی نے جو دستاویزات دیکھی ہیں ان میں سے ایک سے ظاہر ہوتا ہے کہ نئے سال کے موقع پر روزانہ بڑی تعداد میں999پر کالز موصول ہوئیں جس کے نتیجے میں مزید کنٹرول روم سٹاف کی طویل المدتی بھرتی کی خواہش ظاہر کی گئی۔ لیبر کے شیڈو پولیس منسٹر لوئس ہیگ نے کہا ہے کہ پولیسنگ تباہی کے نزدیک پہنچ گئی ہے۔ برطانیہ بھر میں جون2016سے اگلے12ماہ کے دوران999پر موصولہ ان کالز کی تعداد دگنی ریکارڈ کی گئی، یہ تعداد8000سے بڑھ کر16300تک جا پہنچی۔ اس سال کے آغاز پر دہشت گرد حملوں کی تحقیقات کرنے والی پولیس فورسز کو اضافی فون کالز موصول ہوئیں۔ میٹ کو999پر لاپروائی سے کی جانے والی مزید5134 کالز موصول ہوئیں جب کہ گریٹر مانچسٹر پولیس کو اس عرصہ کے دوران ملنے والی ایسی کالز کی تعداد716 تھی۔ واضح رہے کہ لاپروائی سے کی جانے والی کالز کی تعریف ان الفاظ میں کی گئی ہے کہ جب کوئی شخص بی ٹی آپریٹر کے ذریعے 999پر کال کرتا ہے مگر پولیس آپریٹر سے رابطہ ہونے سے قبل ہی ہینگ اپ ہو جاتا ہے، اس طرح جب کوئی شخص غیر ایمرجنسی نمبر101سے کال کرتا ہے مگر پولیس آپریٹر سے رابطہ ہونے سے قبل ہینگ اپ ہو جاتا ہے۔

تازہ ترین