• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ماڈل ٹائون رپورٹ عام کریں، لاہورہائیکورٹ

Todays Print

لاہور(نمائندہ جنگ،ٹی وی رپورٹ/نیوز ایجنسیز) لاہور ہائیکورٹ نے ماڈل ٹائون سانحہ کی رپورٹ عام کرنے اور ہوم سیکرٹری پنجاب کو عدالتی فیصلے پر فوری عمل کرنے کا حکم دے دیا۔، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ واقعے کے حقائق جاننا ورثا کا حق ہے، ہوم سیکرٹری رپورٹ فورا انہیں دیں،سولہ صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بروقت انصاف فراہم نہ کرنے سے عدلیہ کی ساکھ متاثر ہو سکتی ہے،جوڈیشل انکوائری رپورٹ عوا می دستاویز ہے، دوسری جانب پنجاب حکومت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ حکم کو چیلنج کرینگے،تحریری فیصلہ ملتے ہی اپیل دائرکردی جائےگی ،تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل ٹائون کی جوڈیشل انکوا ئری کی رپورٹ منظر عام پر لانے کا حکم دے دیا اور ہوم سیکرٹری پنجاب کو عدالتی فیصلے پر فوری عمل کرنے کا حکم دے دیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے سانحہ ماڈل ٹائون کے متاثر ین کی طرف سے سانحہ ماڈل ٹاون کی جوڈیشل انکوائر ی رپورٹ منظر عام پر لانے کے لئے دائر کیس کی سما عت کے بعد محفوظ کیا گیا  فیصلہ سنا دیا عدالت نے جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ منظر عام پر لانے کا حکم دیتے ہوئے ہوم سیکرٹری پنجاب کو عدالتی فیصلے پر فوری عمل کرنے کا حکم دے دیا جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے سولہ صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ جاں بحق ہونے والوں کے ورثا اور زخمیوں کا حق ہے کہ انھیں اصل ذمہ داروں کا پتہ ہونا چاہیے . ہوم سیکرٹری پنجاب سانحہ ماڈل ٹائون کے متاثرین کو فوری طور پر انکوائری رپورٹ حوالے کریں . 

عدالت نے لکھا کہ کسی بھی واقعہ کے متاثرہ شخص کو حق حاصل ہے کہ وہ اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے عدالت سے رحوع کرے ۔ فیصلہ میں کہا گیا کہ عوام کو بروقت انصاف فراہم نہ کرنے سے عدلیہ کی ساکھ بھی متاثر ہو سکتی ہے۔عدالتیں عوام کے بنیادی حقوق کے تحفظ کہ ضامن ہیں سانحہ ماڈل ٹائون کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ عوام کی دستاویز ہے . 

جوڈیشل انکوائری عوام کے مفاد میں کی جاتی ہے اور اسے عوام کے سامنے ہونا چاہیے۔عدالت نے لکھا کہ جمہوری نظام میں ایسے وحشیانہ  واقعہ کے اصل حقائق عوام کے علم میں ہونے چاہئیں۔ 

تازہ ترین