• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شمالی وزیرستان میں کرکٹ میچ ،فوج کیلئے بڑا دن ہے، جنرل آصف غفور

کراچی(جنگ نیوز)ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ میران شاہ میں کرکٹ میچ کا انعقاد آرمی چیف کی خواہش تھی، میران شاہ میں کرکٹ میچ کا انعقاد ہمارے لئے بڑا دن ہے، شمالی وزیرستان میران شاہ میں ہنستے مسکراتے چہرے ہی حقیقی فاٹا اور پاکستان ہے، قذافی اسٹیڈیم کی طرح یونس خان اسٹیڈیم میران شاہ میں بھی لوگ آئے ہیں، میران شاہ کے لوگ اپنے ہیروز کو اپنے درمیان دیکھ کر بہت خوش ہیں، قبائلی علاقوں میں کرکٹ اور دیگر کھیلوں کے انعقاد کا سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا، ہم نے ابتداء کردی ہے اب کھیل کی وزارتوں کو اپنا کام کرنا ہوگا۔

وہ میران شاہ کے یونس خان اسٹیڈیم میں پاکستان الیون اور یوکے میڈیا الیون کے درمیان میچ کے موقع پر جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ کے میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ کیپٹل ٹاک کا یہ خصوصی نشریہ یونس خان اسٹیڈیم میران شاہ شمالی وزیرستان سے نشر کیا گیا جس میں گورنر خیبر پختونخوا ظفر اقبال جھگڑا، چیف سلیکٹر قومی کرکٹ ٹیم انضمام الحق ،سابق کپتان قومی کرکٹ ٹیم یونس خان ، سابق وکٹ کیپر بیٹسمین راشد لطیف، سابق آل راؤنڈر شاہد آفریدی، فاسٹ باؤلر محمد جنید، رکن سلیکشن کمیشن ہارون الرشید اور رکن برطانوی پارلیمنٹ کرسپن بلنٹ سے بھی گفتگو کی گئی۔گورنر خیبرپختونخوا اقبال ظفر جھگڑا نے کہا کہ میران شاہ میں کرکٹ میچ کے انعقاد پر پوری قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، میران شاہ میں کرکٹ میچ ثابت کرتا ہے یہاں دہشتگردی پر قابو پایا جاچکا ہے، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاک فوج کا کردار قابل تحسین ہے، ملک میں 80فیصد دہشتگردی ختم ہوچکی ہے۔

چیف سلیکٹر قومی کرکٹ ٹیم انضمام الحق نے کہا کہ وزیرستان میں لوگوں سے بھرے اسٹیڈیم میں میچ کھیلنے کا ہم سوچ بھی نہیں سکتے تھے، میران شاہ میں کرکٹ میچ کے انعقاد سے ثابت ہوگیا پاکستان محفوظ ملک ہے یہاں کوئی بھی کرکٹ کھیل سکتا ہے، پی ایس ایل فائنل اور ورلڈالیون کے دورے سے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے کھلنا شروع ہوگئے ہیں۔سابق کپتان قومی کرکٹ ٹیم یونس خان نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں امن دیکھ کر بہت خوشی ہوئی، میران شاہ میں امن اور کھیلوں کی سرگرمیوں کی بحالی پاکستان کی کامیابی ہے، یہاں کرکٹ کو پروموٹ کرنے کیلئے مستقل سرگرمیوں کی ضرورت ہے، ملک میں ورلڈ الیون اور غیرملکی ٹیموں کی آمد ہمارے امیج کو تبدیل کرنے کیلئے ضروری ہے، برٹش جرنلسٹ آج میران شاہ میں امن دیکھیں گے تو ساری دنیا میں ہماری ساکھ بہتر ہوگی، چیف سلیکٹر انضمام الحق کو میران شاہ میں قومی کرکٹ ٹیم کو لانے اور کیمپ لگانے کی تجویز دی ہے، اگر ان علاقوں پر توجہ دی جائے تو بہت اچھے کھلاڑی مل سکتے ہیں۔

یونس خان کا کہنا تھا کہ آئی ایس پی آر قبائلی علاقوں میں بہت اچھا کام کررہی ہے، مجھے جب بھی بلایا جاتا ہے یہاں آکر نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کیلئے ان سے اپنے تجربات شیئر کرتا ہوں۔شاہد آفریدی نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں سیکیورٹی صورتحال کی بہتری کا کریڈٹ پاک فوج کو جاتا ہے، ماضی میں یہاں کے کھلاڑیوں کو نظرانداز کیا گیا، یہاں کے کھلاڑیوں کیلئے انہی علاقوں میں سہولیات اور اکیڈمیز ہونی چاہئیں، قبائلی علاقوں میں تعلیم اور بیروزگاری سب سے بڑا مسئلہ ہے، پاکستان میں کھیلوں کا سب سے زیادہ ٹیلنٹ انہی علاقوں میں ہے،خیبر ایجنسی میں اپنے نام پر بننے والا گراؤنڈ مکمل ہوتے ہی وہاں ٹریننگ کیمپ لگاؤں گا۔ شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے کراچی میں کرکٹ اکیڈمی کیلئے مدد نہیں کی، کراچی میں اکیڈمی بنا کر نوجوانوں کو کرکٹ کے ساتھ تعلیم بھی دینا چاہتا ہوں، ورلڈ الیون کے میچز لاہور کے ساتھ کراچی اور پنڈی میں بھی ہونے چاہئے تھے، امید ہے چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی مستقبل میں اس پر توجہ رکھیں گے، اس دفعہ پی ایس ایل کے کافی میچز پاکستان میں ہونا اچھی بات ہے، انٹرنیشنل میچز لینے کیلئے کراچی کے بڑوں کو پی سی بی کے سامنے موقف رکھنا چاہئے تھا، آئندہ پی ایس ایل اور بنگلہ دیش لیگ سمیت دیگر لیگوں میں کھیلتا ہوا نظر آؤں گا۔

فاسٹ باؤلر جنید خان نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں امن کا کریڈٹ فوج کے ساتھ قبائلیوں کو بھی جاتا ہے، میران شاہ میں کرکٹ اکیڈمی بنانے کی ضرورت ہے، خیبرپختونخوا حکومت اور ڈسٹرکٹ صوابی کے ناظم نے میری کرکٹ اکیڈمی کیلئے جم اور ہاسٹل بنانے کا وعدہ پورا نہیں کیا۔سابق وکٹ کیپر بیٹسمین راشد لطیف نے کہا کہ پاکستان کے ہر علاقے میں کرکٹ میچ دیکھنے کیلئے ہزاروں لوگ آتے ہیں ، فاٹا میں لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت کرکٹ شروع کی، آج فاٹا کی فرسٹ کلاس ٹیم ڈومیسٹک کرکٹ میں حصہ لیتی ہے،افغانستان کی ٹیم کا کوچ تھا تو وزیرستان سے ہوتا ہوا کابل جاتا تھا، میں نے جمرود میں اپنی کرکٹ اکیڈمی بھی کھولی تھی، اس خطے میں بہت زیادہ ٹیلنٹ ہے، اس وقت پاکستان کی آدھی ٹیم اس علاقے سے تعلق رکھتی ہے، وہ وقت دور نہیں جب پوری کرکٹ ٹیم اس خطے سے بنے گی، بہت سارے افغان کھلاڑی اس علاقے میں آکر کرکٹ کھیلتے ہیں، پورے ملک میں کرکٹ کی بحالی ہونی چاہئے، کراچی کے بغیر کرکٹ کی بحالی نہیں ہوسکتی۔

رکن سلیکشن کمیٹی ہارون الرشید نے کہا کہ فاٹا کرکٹ قومی دھارے میں آچکی ہے، پی سی بی فاٹا ریجن کو باقاعدہ سپورٹ کرتا ہے۔ 2007ء میں پی سی بی نے انڈر 16پروگرام میں فاٹا کو خصوصی نمائندگی دی، آج فاٹا کے بہت سے کھلاڑی قومی کرکٹ کھیل رہے ہیں۔ اس موقع پر میران شاہ کرکٹ اسٹیڈیم میں موجود رکن برطانوی پارلیمنٹ کرسپن بلنٹ سے بھی گفتگو کی گئی۔رکن برطانوی پارلیمنٹ کرسپن بلنٹ نے کہا کہ پاک فوج نے قبائلی علاقوں میں سیکورٹی صورتحال بہتر بنانے کیلئے زبردست کام کیا ہے۔

تازہ ترین