• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاک امریکا اختلافات ، سخت زبان نہیں ڈپلومیسی کااستعمال بہتر ،تجزیہ کار

کراچی(ٹی وی رپورٹ )سینئر تجزیہ کار زاہد حسین کا کہنا تھا کہ امریکا سے ہمارے اختلافات ایک طرف لیکن سخت زبان کے بجائے ڈپلومیسی استعمال کرنا بہتر ہوگا ،انٹرنیٹ فریڈم اینڈ رائٹس کے لئے کام کرنے والی خاتون  فریحہ عزیزنےکہا کہ سوشل میڈیا پر نفرت انگیز موادسے متعلق قانون پر عمل درآمد  کرواناہوگا ،نمائندہ خصوصی اعزاز سید نے  کہ حالات کے پیش نظر اسحاق ڈار اب وزیر خزانہ رہتے نظر نہیں آتے۔

وہ جیوکے مارننگ شو’’جیوپاکستان‘‘ میں گفتگو کر رہے تھے۔ ملکہ ترنم میڈم نورجہاں  اور لوک گلوکار طفیل نیازی کو  خراج تحسین پیش کیا گیا ۔آڈیو انجینئر نتاشا خان  بھی پروگرام میں شریک تھیں۔سینئر تجزیہ کار زاہد حسین نےکہاکہ عالمی پلیٹ فارم پر اپنے مسائل کو دنیا کے سامنے لانا ایک اچھا موقع ہوتا ہے پاکستان کو بھی ایسے مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے ، مسئلہ کشمیر پر بھارتی ہٹ دھرمی اورافغان امن سے مشروط، خطے کے امن کی صورتحال بھی سامنے لایا جاسکتی ہے۔

امریکاسے متعلق چوہدری نثار کے سخت موقف پر بات کرتے ہوئے زاہد حسین کا کہنا تھا کہ امریکا سے ہمارے اختلافات ایک طرف لیکن سخت زبان کے بجائے ڈپلومیسی استعمال کرنا بہتر ہوگا ، دونوں ممالک ایک دوسرے کی اہمیت اور اپنے وابستہ مفادات کوبہترطور سے سمجھتے ہیں ۔دن بدن سوشل میڈیا پر مجرمانہ کارروائیوں کا بڑھنا معاشرے میں خرابیوں کی جڑ بنتا جارہا ہے ، پاکستان میں انٹرنیٹ فریڈم اینڈ رائٹس کے لئے کام کرنے والی تنظیم ’’بولوبھی ‘ ‘کی ڈائریکٹر فریحہ عزیز نے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے مسائل کا حل صرف پابندی ہوتا ہے جبکہ نوجوان نسل اس پابندی کا اپنا ہی حل نکال لیتی ہے، سوشل میڈیا سے نفرت انگیزی ، منشیات فروشی جیسی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں لیکن سوشل میڈیا کواس نہج تک کس نے اور کیسے پہنچایا ان عوامل پر ہم غور نہیں کرتے ۔

نوجوان نسل کو اپنی سوچ ، اپنے خیالات کے اظہار کے لئے ایک پلیٹ فارم کی ضرورت تھی ، جو کہ بد قسمتی سے ہمارے تعلیمی اداروں میں میسر نہیں اسی کا فائدہ اٹھایا گیا سوشل میڈیا کے ذریعے ، اسکرین کے پیچھے بیٹھ کر کسی کو کچھ کہہ دینا ، نفرت انگیزی اور انتشار پھیلا نا، شر انگیز عناصر کا آسان راستہ رہا ۔سوشل میڈیا پر کسی بھی قسم کی ناقابل برداشت سرگرمی سے متعلق رہنمائی اور اپنی شکایات کے حل کے لئے کمیونٹیز بھی موجود ہیں لیکن بیشتر لوگ ان سے ناواقف ہیں۔حکومت کی جانب سے سوشل میڈیا پر نفرت انگیز موادسے متعلق قانون تو بنایا گیا جس پربھی دیگر قانون کی طرح عمل درآمد نہیں کروایا جا سکا ۔ترجمان پنجاب حکو مت ملک احمد خان نےپنجاب فوڈ اتھارٹی کےسربراہ  نورالامین مینگل کے تبادلے سے متعلق معلومات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان ایڈ منسٹریٹیو سروس کا حصہ ہونے کی وجہ سے ان کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن ہولڈ کرتی ہے ، پنجاب حکومت کی جانب سے اسٹیبلشمنٹ کو درخواست بھیجی جا چکی ہے ، پنجاب فوڈ اتھارٹی اس وقت عوامی صحت سے متعلق اہم قوانین پر عمل درآمد کر رہی ہے، عوامی فلاح و بہبود اور صحت جیسے نازک مسئلے سے متعلق اہم منصوبے کی ابتدا میں نور الامین کا تبادلہ اہم ترین پروگرام میں تعطل پیدا کر کے مجرموں کو بچنے کا ایک اور راستہ دے سکتا ہے۔نمائندہ خصوصی اعزاز سید نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں نیب مجموعی طور پر نہیں بلکہ صرف نیب لاہور پھرتیاں دکھارہا ہے ،شریف فیملی کے طلبی کے نوٹسز بھی وزارت خارجہ کے ذریعے لندن اور وہاں سے پاکستانی ہائی کمیشن کے ذریعے سابق وزیراعظم اور ان کی فیملی کو وصول کروائے جائیں گے ۔

طلبی سمن کے علاوہ نیب لاہور کی جانب سے الگ الگ خطوط بھی ارسال کیے گئے ہیں ، حالات کے پیش نظر اسحاق ڈار زیادہ عرصے تک وزیر خزانہ نظر نہیں آتے ، ضمانت اور مچلکے جمع کرانے کے بعد ہی اسحاق ڈار کے کیس کی کوئی کارروائی آگے بڑھائی جا سکے گی ۔اعزاز سید کا کہنا تھا کہ اطلاعات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف اپنی فیملی کے ہمراہ پاکستان واپس آئیں گے اور باقاعدہ عدالتوں کا سامنا بھی کریں گے ۔نصف صدی تک دنیائے موسیقی پر راج کرنے والی سروں کی ملکہ میڈم نورجہاں کو ان کی 91ویں سالگرہ پر خراج تحسین پیش کیا گیا ،ملکہ ترنم نور جہاں نے نہ صرف موسیقی بلکہ اداکاری ، ہدایتکاری میں بھی فن کے جوہر دکھائے ، میڈم نورجہاں نے اردو ، سندھی ، پشتو ، عربی اور پنجابی زبانوں میں 10ہزار کے قریب گانے گائے ، ملکہ ترنم کو حسن کارکردگی پر حکومت پاکستان کی جانب سے ’’نشانِ امتیاز ‘‘سے بھی نوازا گیا ۔

موسیقی کے ہر شعبے میں اپنی دھاک بٹھانے والی ملکہ ترنم نور جہاںکی سالگرہ پر گوگل ڈوڈل بھی خراج تحسین پیش کرتا نظر آیا ۔ایک اور صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی حاصل کرنیوالے مشہور لوک گلوکار طفیل نیازی کو بھی ان کی 27 ویں برسی پر یاد کیا گیا ۔پاکستان کی پہلی مستند خاتون آڈیو انجینئر نتاشا خان بنی ’’جیو پاکستان ‘‘کی مہمان ،نتاشاخان نے گائیکی سے لے کر میوزک پروڈکشن اور کمپوزنگ کے شعبوں میں خود کو منوایا ۔ نتاشا خان نے اپنے کیرئیر سے متعلق بتایا کہ میوزک کی باقاعدہ تعلیم حاصل کرنے کے بعد پیپر اٹھانے سے لے کر قدموں کی چاپ تک کی دھن کا فرق واضح ہو جاتا ہے ، یہی شوق موسیقی کی تعلیم کی طرف لے کر گیا اور آج پاکستانی فلموں میں میوزک پروڈکشن کا کام جاری ہے۔

تازہ ترین