• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عالمی بینک کی فاٹا متاثرین کیلئے 12ارب32کروڑ روپےکی منظوری

اسلام آباد ( تنویر ہاشمی ، کامرس رپور ٹر )عالمی بنک نے عارضی طور پر بے گھر ہونیوالے فاٹا کے متاثرین  کی مد د کے لیے 12ارب32کروڑ روپے ( 11 کروڑ 40 لاکھ ڈالر ) کی منظوری دے دی ہے ، تین لاکھ 26ہزاربے گھر  خاندانوں کو ایک لاکھ 20ہزار روپے فی خاندان دیئے جائیں گے ،عالمی بنک کی جانب سے دی جانیوالی یہ امداد فاٹا میں دہشتگردی سے متاثرہ خاندانوں کی بحالی، بچوں کی صحت کی بہتری اورمتاثرہ علاقوں میں تحفظ کیلئے فوری ہنگامی نظام کے قیام پر خرچ کی جائیگی ، عالمی بنک نے فاٹا کے بے گھر ہونیوالے متاثرین کی بحالی کے منصوبے کیلئے اگست 2015میں 8ارب 10 کروڑ روپے ( سات کروڑ 50لاکھ ڈالر ) کا قرضہ دیا تھا جس سے شمالی وزیرستان ، جنوبی وزیرستان ، اورکزئی ایجنسی ، کرم ایجنسی اور خیبر ایجنسی کے خاندانوں کی مدد کی گئی جبکہ اضافی امداد سے تین لاکھ 26ہزار  عارضی بے گھر ہونیوالے خاندانوں کو ایک لاکھ 20ہزار روپے فی خاندان دیئے جائیں گے اور 64ہزار ایسے خاندانوں کو جہاں دو سال سے کم عمر بچے ہیں ان کی بچے کی نشوونما گرانٹ کے تحت  امداد تین لاکھ روپے تک دی جائے گی ، اس اضافی امداد سے فاٹا کی ایجنسیوں میں 15ون سٹاپ شاپس قائم کی جائیں گی جہاں سے بچوں کے والدین کو تمام متعلقہ سہولیات مہیا ہو نگی اس طرح والدین کو کم فاصلہ اور وقت خرچ کرکے سہولیات میسر ہونگی ، عالمی بنک کے کنٹری ڈائر یکٹر  النگوائن پیچاموتھو نے کہا کہ اضافی امداد کا مقصد واپس آنیوالے خاندانوں کو تمام ممکنہ سہولیات اور ضروریات زندگی فراہم ہو سکیں ، فوری بحالی پیکچ کے تحت پہلی دفعہ فوری بحالی گرانٹ کے طور پر فی خاندان 35ہزار روپے اور ضروریات زندگی کے لیےفی خاندان 16ہزار روپے کی گرانٹ چار ماہانہ اقساط میں دی جائیگی ،یہ امداد عارضی بے گھر ہونیوالے خاندانوں کو فوری بحالی میں مدددے گی ، بچوں کی صحت سے متعلق گرانٹس دونوں عارضی بے گھر خاندانوں اور بے گھر نہ ہونیوالے خاندانوں کو دی جائیگی یہ امداد 25ہزار روپے کی تین ماہانہ اقساط میں فراہم کی جائیگی ، عالمی بنک یہ قرضہ 25سال کے لیے دے گا جس میں پانچ سال کی رعایتی مدت بھی شامل ہے۔

تازہ ترین