• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کچھ ادارے خود کو ایماندار دوسروں کو کرپٹ تصور کرتے ہیں، مراد علی شاہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر)وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ  نے کہا ہے کہ نیب صوبے کے سرکاری افسران کو ہراساں کررہا ہے جس کے باعث وہ صحیح طریقے سے کام نہیں کرپارہے ، انہوں نے کہا کہ ہمارے چند ادارے اپنے آپ کو ایماندار تصور کرتے ہیں اور دوسروں کو کرپٹ تصور کرتے ہیں۔وزیراعلی نے کہا کہ وہ کراچی میں  12 ارب روپے کے منصوبے شروع کرنے والے ہیں، لہٰذا آپ کو میرا ساتھ دینا ہوگا،ان خیالات کا اظہار انھوں نےوزیر اعلیٰ ہاؤس میں اپنی جانب سے ممتاز صنعت کاروں کے اعزاز میں دیئے گئے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عشائیے میں صوبائی  وزرا، منظور وسان ، نثار کھوڑو،سید ناصر شاہ، ڈاکٹر سکندر میندھرو،جام مہتاب ڈھر اور دیگر وزرا سمیت صوبائی سیکریٹریز بھی شریک تھے۔

صنعتکاروں میں عارف حبیب، عقیل کریم ڈیڈی ، شمیم فریپو،دیوان یوسف ، تابش ٹپال،خالد نواز چیئر مین پی سی ایس، ماجد عزیز،ایس ایم مبین سمیت  100 سے زائد صنعتکاروں نے شرکت کی۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ  نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم صنعتکاروں کو اہمیت دیتے ہیں کیونکہ آپ ہماری معیشت کی بڑھتی ہوئی قوت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  ہماری یہ کوشش ہے کہ صوبے میں   بہتر تعلیم، اچھی  صحت کی خدمات اور ہر ایک کے لیے ملازمت کی فراہمی  ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اگر ہم  مل کر کام کریں گے تو ہمارا ملک ترقی کرے گا۔ انہوں نے صنعت کاروں سے کہا کہ آپ  سرمایہ کاری کریں حکومت آپ کے ساتھ ہر قسم کا تعاون اور  مدد فراہم کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ  حکومت  صنعتکاروں کو اپنا شراکت دار سمجھتی ہے کیونکہ ان کا ساتھ معیشت کی مضبوطی اور خوشحالی کا ضامن ہے ۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم نے صوبہ سندھ میں  پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی بنیاد رکھی اور اس کے تحت متعدد چھوٹے بڑے منصوبے شروع کیے گئے جس میں دریائے سندھ پر طویل ترین برج  بھی پی پی پی موڈ کے تحت جھرک، ملاں کاتیار پر تعمیر کیاگیا۔وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت نے صوبے میں بالخصوص کراچی میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنایا ہے  اور اس وقت  صوبے میں سرمایہ کاری کے مواقع  میں اضافہ ہوا ہے اور بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری ہو رہی ہے  اور ملک کی معیشت کی ترقی میں صنعتکاروں کا بہت بڑا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیرپور اسپیشل اکنامکس زون اہم ہے،  وہاں پر بھی آپ سرمایہ کاری کریں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم  شہر میں انفراسٹرکچر کو بہتر کررہے ہیں اور ٹرانسپورٹ کا مسئلہ بھی جلد حل کر دیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ میں نیک نیتی کے ساتھ کام کررہا ہوں اور کچھ لوگ ٹی وی پروگراموں کے ذریعے تنقید کررہے ہیں،لیکن میں اپنے ناقدین کی تنقید سے انرجی لیتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہم جلد سب میرین انڈر پاس مکمل کرلیں گے اور سن سیٹ بلیو واڈ پر فلائی اوور کا کام شروع کردیاجائے گا۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں ڈیوولوشن کے سسٹم میں تباہی مچائی ہے اور ریونیو ڈیوولوشن سٹی گورنمنٹ کے پاس تھا ،پارکوں میں عمارتیں بنادی گئیں، نالوں پر گھر تعمیر کردیئے گئے اورچائنا کٹنگ بھی کی گئی، اس طرح سارا نظام خراب ہوگیا۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ بھی پروپیگنڈا کیا گیا کہ تھر کا کوئلہ بجلی بنانے کے قابل نہیں ہے،ہم نے اس پر کام کیا اب 2بلین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوچکی ہے اور ہم کالے کوئلے سے پورے ملک کو روشن کریں گے۔انہوں نے کہا کہ بہتر روڈ نیٹ ورک کی بدولت اب آپ تھر کراچی سے ساڑھے 4 گھنٹے میں پہنچ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں وزیرا علیٰ بننے کے بعد 7اگست کو وزیر اعظم سے ملنے گیا اور میں نے ان سے کہا کہ آپ ہمیں پاور پلانٹس لگانے کے لیے این او سیز جاری کریں۔

ہم 2000 میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں دیں گے۔وزیر اعظم نے کہا کہ 30 ستمبر تک این او سیز دے دیں گے،لیکن ابھی تک یہ این او سیز نہیں ملی ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ شہرکراچی میں بغیر کسی منصوبے بندی کے اضافہ ہورہا ہے ، لہٰذا اب اس کو بھی ڈائریکشن میں لینا  ہے ۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ وہ کراچی سرکلر ریلوے کے منصوبے کو شروع کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔  تقریب سے صوبائی وزیر صنعت منظور وسان نے بھی خطاب کیا۔ 

تازہ ترین