• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

راچڈیل تاریخ کے آئینے میں تحریر:ہارون نعیم مرزا…راچڈیل

سطح سمندر سے137میٹر بلند نارتھ ویسٹ مانچسٹر 9.8میل اور نارتھ ویسٹ اولڈھم سے 5.3میل دور ایک خوبصورت پہاڑ کے دامن میں واقع راچڈیل دنیا میں سلک اور ویلوٹ کے علاوہ فائونڈری میں اپنی انفرادیت رکھنے کی وجہ سے مشہور ہوا، راچڈیل کا ذکر قدیم برطانوی تاریخ ڈومس ڈے بک کے گریٹ سروے1086 میں ملا راچڈیل کا کل رقبہ41828ایکٹر61اسکوائر میل ہے۔ اوون، سلک، ویلوٹ کا بڑا تجارتی مرکز تھا یہاں پر قدیم ترین مل کر ذکر1884میں ملتا ہے جو1968میں ختم کردی گئی جب کہ سب سے زیادہ طویل مدت تک قائم رہنے والی مل131 سال کام کیا جو1886میں تعمیر ہوئی اس کا ٹائون ہال1870 میں تعمیر ہوا جو ماڈرن کیتھولک بلڈنگ سٹائل کا بہترین نمونہ ہے راچڈیل میں1776میں نہر کو آمدورفت کے لئے تعمیر کیا گیا اس کا دوسرا سیکشن1799میں تعمیر ہوا اور کشتیوں سے سفر کے لئے1804میں اس کا باقاعدہ استعمال شروع کیا گیا، راچڈیل سے پہلی بس1790میں مانچسٹر کیلئے روانہ ہوئی جب کہ راچڈیل سے مانچسٹر اور لیڈز کیلئے ریلوے کا نظام بھی 1804میں ہی شروع ہوا1950کی دہائی میں جنگ عظیم دوئم کے بعد پاکستانیوں نے برطانیہ آباد ہونا شروع کیا جب کہ1960کی دہائی میں پاکستانیوں کی بڑی تعداد منگلہ ڈیم کی تعمیر کی وجہ سے برطانیہ کے مختلف شہروں میں آباد ہونا شروع ہوئی تو اس وقت کپڑا بننے کی فیکٹریوں کے کاریگروں نے ملازمت کیلئے راچڈیل کا رخ کیا آہستہ آہستہ پاکستانیوں کی آبادی بڑھتی چلی گئی جو اس وقت تقریباً30ہزار کے قریب ہے۔ راچڈیل کی کُل آبادی2لاکھ 16ہزار 200 کے قریب ہے، یہاں پر بلیک برٹش کی تعداد2ہزار، چائنیز کی15سو، بنگلہ دیشیوں کی4ہزار اور ایشین برٹش کی20 ہزار ہے، گوروں کی تعداد86.5فیصد اور ایشین مکس کی تعداد11.4فیصد ہے اس کا پوسٹل کوڈOLاور Mایریا کوڈ 0161اور 01706ہے، راچڈیل سے پہلا پارلیمنٹ ممبر جان برائٹ جو1811میں پیدا ہوا اور1879 میں وفات پاگیا، منتخب ہوا اس وقت لیبر پارٹی کے ٹونی الائیڈ پارلیمنٹ کے مڈٹرم الیکشن میں منتخب ہوئے اور راچڈیل ریلوے اسٹیشن شہر سے ایک میل دور ہے جبکہ اس وقت راچڈیل کی اکثریتی آبادی دوسرے شہروں میں کام کاج کے لئے جاتی ہے راچڈیل کو مساجد کا شہر بھی قرار دیا جاتا ہے جہاں پر18 بڑے دینی مدارس اور مساجد موجود ہیں جن میں سنٹرل مسجد، گولڈن مسجد، جلالیہ جامع مسجد، جامع حیدریہ، الامین جامع مسجد، جامع ہارونیہ، اسلامک سنٹر، مدینہ مسجد، مسجد فرقان، نیلی مسجد، دارالعلم، فیضان مدینہ، القبا مسجد، دارالمنور گھمگول شریف، نیو فیضان مدینہ، قابل زکر ہیں راچڈیل میں سب سے پہلے گولڈن جامع مسجد1960میں تعمیر کی گئی اس مسجد کی تعمیر میں مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے مسلمانوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا1998میں راچڈیل کو ساہیوال کا جڑواں شہر قرار دیا گیا اس وقت8فیصد آبادی کا تعلق پاکستان کے ساتھ تھا31مارچ2014کو راچڈیل کے رہائشیوں کو میٹرو لنک کے ذریعے سفر کی سہولت فراہم کی گئی موجودہ راچڈیل کے میئر Ian Duckworth ہیں انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم لوور پلیس پرائمری سکول اور ہائی سکول کی تعلیم کنگزوے سے حاصل کی عملی زندگی میں وہ بطور پینٹر اور ڈیکوریٹر کے طور پر کام کرتے رہے بعد ازاں انہوں نے حجام کا کام بھی سیکھ لیا، راچڈیل میں عالمی شہرت یافتہ اداکار، گلوکار، ڈیم فیلڈز پیدا ہوئے، ان کا مجسمہ سٹی ہال کے باہر نصب کیا گیا ہے، 1844میں عالمی سطح پر کوآپریٹو تاریخ کے بانی و چڈ ڈپانیجرز نے پہلی دوکان کھولی بنیاد پرست برطانوی سیاستدان سماجی اہلکار جان برائٹ1811میں اسی شہر میں پیدا ہوئے، راچڈیل بورو کونسل1974میں قائم کی گئی، راچڈیل، یویرائن کے شہر LVIVجرمنی کے شہر Bielefeldاور پاکستان کے شہر ساہیوال اور فرانس کے شہر ٹور کوٹنگ کا جڑواں شہر ہے۔ 1959سے1973تک راچڈیل میں سپورٹس کاریں بنائی جاتی تھیں، 8مئی2012کو راچڈیل میں برطانیہ کا بدنام ترین سیکس اسکینڈل منظر عام پر آیا اور پولیس نے برطانوی نژاد پاکستانیوں سمیت12ملزمان کو حراست میں لیا، جن میں59سالہ شبیر احمد شامل ہے، مذکورہ اسکینڈل کی وجہ سے برطانیہ میں مقیم پاکستان کمیونٹی کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، 1948میں راچڈیل میں فرانک بٹرورتھ اور ہیری سمتھ نے ہڈسن سٹریٹ میں ایک پرانی عمارت میں گاڑیاں بنانے کی فیکٹری لگائی، مشہور زمانی ریسنگ کار جس کا ڈیزائن رچرڈ پارکر نے تیار کیا اسی فیکٹر میں تیاری کی گئی، راچڈیل میں اگست2016سے جوہائی2017تک سماجی بے راہ روی کی555، سائیکل چودری کی24، جزوی نقصان اور آگ لگانے کی107، منشیات کی27دیگر چوری کی177، اسلحہ رکھنے کی20، ڈکیتی کی38، دکانوں کے توڑنے کی489، گاڑی چوری کرنے کی56اور سب سے زیادہ تشدد اور جنسی جرائم کی623وارداتیں رپورٹ کی گئیں جب کہ2سو میں سے ایک شخص اسائلم سیکر ہے۔

تازہ ترین