• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

راحیل شریف کو اسلامی فوجی اتحاد کی قیادت کیلئے این او سی دیدیا گیا، خرم دستگیر

Todays Print

اسلام آباد (نمائندہ جنگ )ایوان بالا کو بتایا گیا کہ جنرل (ر) راحیل شریف کو سعودی عرب میں انسداد دہشت گردی کیلئے اسلامی فوجی اتحاد کی قیادت کیلئے این اوسی دیدیا گیا ہے،14فروری 2017ء کو وزارت خارجہ کے ذریعے سعودی عرب نے مطالبہ کیا تھا کہ جنرل (ر) راحیل شریف کو سعودی عرب میں فوجی اتحاد کی سربراہی کرنے کیلئے این او سی جاری کیا جائے، اتحاد کا مقصد صرف دہشت گردی پر قابو پانا ہے۔

جمعہ کو سینیٹ میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر فرحت اللہ بابر کے سوالوں کے تحریری جوابات میں و زیر دفاع انجینئر خرم دستگیر خان نے ایوان کو بتایا کہ 14فروری 2017ء کو وزارت خارجہ کے ذریعے سعودی عرب سے موصول شدہ مطالبہ کہ جنرل (ر) راحیل شریف کو سعودی عرب میں فوجی اتحاد کی سربراہی کیلئے این او سی جاری کیا جائے، 18اپریل 2017ء کو وزارت دفاع کی جانب سے آرمی ریگولیشن والیم۔

1(رولز) (1) 322b میں درج طریقہ کار کے مطابق جی ایچ کیو کے ساتھ زیر غور لایا گیا، جنرل (ر) راحیل شریف کو ٹی او آرز کو حتمی شکل دینے سے قبل آئی ایم اے ایف ٹی کی کمانڈ سنبھا لنے کیلئے این او سی جاری کیا گیا ہے۔ وزارت دفاع کی جانب سے مزید بتایا گیا ہے کہ اتحاد میں شامل ممالک کے وزرائے دفاع کی کانفرنس جو مئی، جون 2017ء میں منعقد ہونے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی، کے دوران ٹی او آرز کو حتمی شکل دینے کی توقع تھی لیکن اب تک کانفرنس منعقد نہیں ہوئی مگر توقع ہے کہ یہ کانفرنس جلد منعقد ہو گی، وزارت نے مزید بتایا کہ سعودی حکام نے یہ بھی معلومات فراہم کی ہیں کہ اس اتحاد کا مقصد صرف دہشت گردی پر قابو پانا ہے لہٰذا ٹی او آرز کا تعلق دہشت گردی کے خاتمے سے ہو گا، اتحاد کے ٹی او آرز اتحاد کے رکن ممالک کے وزرائے دفاع کی کانفرنس کے دوران حتمی شکل دی جائیگی۔

سینیٹر فرحت اللہ بابر کے ایک اور سوال کے تحریری جواب میں وزیر دفاع انجینئر خرم دستگیر خان نے بتایا کہ جنرل (ر) راحیل شریف سعودی عرب میں انسداد دہشت گردی کیلئے اسلامی فوجی اتحاد میں شمولیت کیلئے 21اپریل 2017ء کو پاکستان سے روانہ ہوئے، یہ اتحاد ابھی تک تشکیل کے مراحل میں ہے اسکی ساخت اور دیگر متعلقہ تفصیلات غالباً مستقبل قریب میں ہونے والی وز را ئے دفاع کانفرنس میں حتمی طور پر طے پا جائینگے، مذکورہ جنرل کی معاونت کیلئے ابھی تک کسی فوجی افراد کار کا تقرر نہیں کیا گیا، وزارت دفاع نے مزید بتایا کہ اتحاد کی قیادت کیلئے این او سی دیدیا گیا ہے جس کا مقصد انسداد دہشت گردی کی جنگ میں رکن ممالک کو سہولت فراہم کرنا ہے۔

سینیٹر فرحت اللہ بابر کے سوال کے اس حصے کہ کیا ضرورت پیش آنے پر فراہم کی جانے والی این او سی منسوخ کی جاسکتی ہے کے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ جواب کا انتظار ہے۔

تازہ ترین