• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی ‘ اسٹریٹ کرائمز بھی اب دہشتگردی کی طرزپر ہونے لگے

کراچی(طلحہ ہاشمی) کراچی کا سب سے بڑا مسئلہ اسٹریٹ کرائم بھی اب دہشتگردی کی طرز پر ہونے لگا ہے، یہ انکشاف حساس ادارے اور پولیس کی جانب سے ایک ماہ کے دوران کی جانے والی کارروائیوں کے دوران ہوا ہے، اسٹریٹ کرمنلز اب تن تنہا نہیں نکلتے بلکہ بیک اور منصوبہ بندی کے بعد نکلتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ منظم گروہوں میں غیر مقامی ، سیاسی اور مذہبی جماعت سے وابستہ افراد بھی ملوث ہیں۔

تفصیلات کے مطابق شہر میں اسٹریٹ کرائمز بھی اب دہشتگردی کی طرزپر ہونے لگے ہیں ، یہ انکشاف  حساس ادارے اور پولیس کی کارروائیوں میں اسٹریٹ کرائمز سے متعلق ہوا ہے، اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں منظم گروہ ملوث ہیں، منظم گروہوں میں غیر مقامی ، سیاسی اور مذہبی جماعت سے وابستہ افراد بھی ملوث ہیں، ذرائع بتاتے ہیں کہ اسٹریٹ کرمنلز واردات کے لیے اکیلے نہیں نکلتےبلکہ بیک اپ بھی ساتھ ہوتا ہے، اسٹریٹ کرمنلز بھی اب دو سے تین موٹرسائیکلوں پر نکلتے ہیں، اس بیک اپ میں خواتین کے ملوث ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے، بیک اپ پر موجود خواتین کبھی موٹر سائیکلوں اور کبھی رکشوں پر ہوتی ہیں، واردات کے لیے نکلنے والے ملزمان بیک پر موجود لوگوں سے رابطے میں ہوتے ہیں، بیک اپ پر موجود خواتین سمیت دیگر افراد واردات سے لاتعلق دور کھڑے ہوتے ہیں، ملزمان واردات کے بعد اپنا اسلحہ اور لوٹا گیا سامان بیک پر موجود ملزمان کے حوالے کرتے ہیں، زیادہ تر اس ٹیم میں خواتین موجود رہتی ہیں جو کبھی رکشے اور کبھی موٹرسائیکلوں پر ہوتی ہیں، اگر اسنیپ چیکنگ لگی بھی ہو تو اس میں ملزمان پکڑے نہیں جاتے کیونکہ ان سے کچھ نہیں ملتا،  ایک ماہ کے دوران حساس ادارے کی مدد سے ایسے کئی گروہوں کو پولیس نے پکڑا ہے،کارروائیوں کے دوران اب تک 35؍ سے 40مطلوب اسٹریٹ کرمنلز پکڑے جا چکے ہیں۔

تازہ ترین