• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت دنیا بھر میں ریپ کا مرکز بن چکاہے،کوئی عورت محفوظ نہیں،پاکستان

جنیوا (مرتضیٰ علی شاہ) ایک پاکستانی سفارت کار نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن (یو این آر سی) سے کہا ہے کہ بھارت ’’دنیا بھر میں ریپ کا دارالحکومت‘‘ بن گیا ہے۔

بھارت میں صرف ایک سال کے دوران خواتین کے خلاف ہونے والے327.000جرائم ریکارڈ کیے گئے جن کی اکثریت ریپ یا ریپ کی کوشش پر مشتمل تھی۔

انسانی حقوق کونسل کے موجودہ36ویں سیشن میں جواب کا حق استعمال کرتے ہوئے سفارت کار مرک اعجاز نے بھارت کے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے اعداد و شمار کا حوالہ دیا کہ بھارت میں صرف تین سال کے دوران ریپ کے35.000سے زائد واقعات ہوئے اور ملک میں روزانہ تقریباً93ریپ ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت دنیا بھر میں ریپ کا مرکز بن گیا جہاں خواتین کے خلاف ان کی اپنی شرمناک پالیسیوں کے باعث کوئی بھی عورت محفوظ نہیں۔ انہوں نے ایشین واچ اور فریش فار ہیومنز کی رپورٹس دینے کی ایک کوشش میں ریپ خواتین کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ سفارت کار نے ایمنسٹی انٹر نیشنل کے انکشاف کا تذکرہ کیا کہ ریاست منی پور میں ہلاکتوں میں ملوث تھا۔ اتر پردیش میں کارون مشرا اور بہار میں راج دیو رانجن جیسے صحافیوں کو اس لیے جان سے مار دیا گیا کہ ان کی لکھی گئی رپورٹیں بھارتی حکومت کے لیے اچھی نہیں تھیں۔ بھارت میں282.000قیدیوں میں سے 68فیصد مقدمات چلائے بغیر قید میں رکھا گیا ہے۔ انہوں نے بڑے پیمانے پر مذہبی اور نسلی اقلیتوں بشمول نچلی ذات کے ہندوئوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر روشنی ڈالی۔ بھارت کے اپنے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق شیڈولڈ کاسٹ کے خلاف ایک سال میں45000اور شیڈولڈ ٹرائبس کے خلاف تقریباً11000جرائم ریکارڈ ہوئے۔ بھارت بم دھماکوں کے حوالے سے دنیا بھر میں سرفہرست ہے، جہاں گزشتہ عسکریت پسندوں کی پروڈکٹ ہے۔ راشٹریہ سیوک سنگھ نفرتیں پیدا کرنے میں ٹاپ پر ہے۔ بھارت میں مذہبی نفرت عام ہے۔ بی جے پی کے ایک سینئر رہنما سبرامینم سوامی نے حال ہی میں اپنی ایک تقریر میں قرار دیا کہ مساجد مقدس مقامات نہیں۔ لہٰذا انہیں منہدم کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم گجرات میں2000سے زائد مسلمانوں کی ہلاکت کو کس طرح فراموش کرسکتے ہیں جس میں حکمراں جماعت ملوث پائی گئی تھی۔ پاکستان سفارت کار نے یو این ایچ سی آر سے مزید کہا کہ کشمیری اپنے حق خوداختیاری کا مطالبہ کرنے سے خوفزدہ نہیں ہوں گے اور نہ ہی پاکستان کو بھارت کی جانب سے ڈرایا دھمکایا جاسکتا ہے۔

تازہ ترین