• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت نے سینیٹ میں بیہودہ انداز میں ہارس ٹریڈنگ کی، اعتزاز

Todays Print

کراچی/اسلام آباد(ٹی وی رپورٹ/نیوز ایجنسیز) پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ حکومت نے سینیٹ میں بڑے بیہودہ انداز میں ہارس ٹریڈنگ کی، جبکہ پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر روبینہ خالد نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے ڈرامے کی وجہ سے سینیٹ میں الیکشن اصلاحات کا بل منظور ہوا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کے کسی سینیٹر نے نااہل شخص کے وزیراعظم بننے سے متعلق شق پر حکومت کو ووٹ نہیں دیا، ہماری ترمیم پاس بھی ہوجاتی تو نواز شریف کو روکا نہیں جاسکتا تھا، حکومت نے سینیٹ میں بڑے بیہودہ انداز میں ہارس ٹریڈنگ کی، اس ہارس ٹریڈنگ سے سینیٹ کے وقار کو نقصان پہنچا ہے، ہم ایم کیو ایم پر آسرا کر کے بیٹھے تھے جو کرنا نہیں چاہئے تھا، مریم نواز متضاد بیانات دیتی ہیں، نواز شریف دلچسپ گیم کھیل رہے ہیں، حکومت بھی ان کی ہے اور اپوزیشن بھی وہ خود ہی بنے ہوئے ہیں، نواز شریف احتساب عدالت میں تاخیری حربے اپنائیں گے، عدالت نواز شریف کیخلاف بہت نرمی دکھارہی ہے، نیب کورٹ کو ضمانت دینے کا اختیار نہیں تو قابل ضمانت وارنٹ کس طرح جاری کیے گئے، نواز شریف چاہیں گے انہیں کچھ عرصے کیلئے گرفتار کرلیا جائے، طاہر القادری نے ڈیل نہیں کی تو سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس شریف برادران کا پیچھا نہیں چھوڑے گا، پنجاب میں پیپلز پارٹی کی کارکردگی کے ذمہ دار آصف زرداری اوریوسف رضا گیلانی ہیں، ساٹھ سال سے اوپر لوگوں کو ریٹائر کر کے پارٹی چیئرمین بلاول کے حوالے کردینی چاہئے۔

اعتزاز احسن نے کہا کہ سینیٹ میں پیش ہونے والا بل آئینی ترمیم نہیں تھی بلکہ آئین کے تحت ایک عمومی قانون پاس ہورہا تھا جس کیلئے معمولی اکثریت کی ضرورت ہوتی ہے،پیپلز پارٹی سینیٹ میں اکثریتی جماعت نہیں بلکہ اپوزیشن جماعتوں میں سب سے بڑی جماعت ہے، پیپلز پارٹی اپنے بل بوتے پر حکومت کو شکست نہیں دے سکتی تھی۔ اعتزاز احسن کا کہنا تھاکہ متنازع شق کے ساتھ انتخابی اصلاحات بل منظور ہونے میں پیپلز پارٹی کا قصور نہیں ہے، پیپلز پارٹی کے کسی سینیٹر نے نااہل شخص کے وزیراعظم بننے سے متعلق شق پر حکومت کو ووٹ نہیں دیا، پیپلز پارٹی کے تین سینیٹرز ملک سے باہر ہونے کی وجہ سے نہیں آسکے، اس شق کیخلاف ہمیں کافی اکثریت حاصل تھی، ایم کیو ایم، سراج الحق اور مشاہد حسین کو ملا کر ہمیں 47 ووٹ ملنے چاہئے تھے، ایم کیوا یم نے ووٹ دینے کی یقین دہانی کرائی تھی مگر آخری لمحات میں ووٹ استعمال نہ کرنے کا فیصلہ کیا، سراج الحق حکومتی شق پر اعتراض کرتے رہے لیکن ووٹ دینے ایوان میں نہیں آئے، ق لیگ کے مشاہد حسین سید اسلام آباد میں ہوتے ہوئے سینیٹ میں نہیں آئے، اس سب کے باوجود ہم ایک ووٹ سے آگے تھے لیکن پی ٹی آئی کے ایک سینیٹر ہال سے چلے گئے،حکومت نے ایوان میں بھی بارگیننگ کی کوشش کی، سعید خان مندوخیل نے ن لیگ کے دباؤ کے باوجود دلیرانہ انداز سے حکومت کیخلاف ووٹ دیا، ایم کیو ایم کے میاں عتیق کے سرپرائز نے معاملہ حکومتی حق میں کردیا۔

اعتزاز احسن نے کہا کہ ہماری ترمیم پاس بھی ہوجاتی تو نواز شریف کو روکا نہیں جاسکتا تھا، ن لیگ کی قومی اسمبلی میں اس ترمیم کو ختم کردیتی، پارلیمنٹ کے مشترکہ سیشن میں معاملہ جاتا تو وہاں بھی ن لیگ اپنی اکثریت سے ترمیم نہیں ہونے دیتی، حکومت کی ہارس ٹریڈنگ سے سینیٹ کے وقار کو نقصان پہنچا ہے، ن لیگ نے اچھی سودے بازی کی۔اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ حکومت ان لوگوں کو پکڑے جنہوں نے ن لیگ کے کارکنوں کو اٹھایا،نواز شریف کی خواہش ہوگی کہ وہ لندن سے اتریں اور انہیں پولیس پکڑ کر لے جائے، نواز شریف دس دن آرام دہ جیل میں رہنے کے بعد رہا ہوں گے تو جلوس نکلے ہوں گے۔ اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ جاری ہونی چاہئے، جسٹس باقر نجفی نے جو دلیرانہ فیصلہ دیا عدالتیں اس سے پیچھے نہیں ہٹ سکتی ہیں۔

اعتزاز احسن نے کہا کہ این اے 120میں پیپلز پارٹی امیدوار کا 1414ووٹ لینا افسوسناک ہے، پنجاب میں پیپلز پارٹی کی کارکردگی کے ذمہ دار آصف زرداری ،یوسف رضا گیلانی اور سابق وزراء ہیں، پیپلز پارٹی کی کمیٹیوں میں کھل کر باتیں ہوتی ہیں، سندھ حکومت کی کارکردگی بہتر ہونی چاہئے تھی۔ بینظیر قتل سے متعلق پرویز مشرف کے بیان پر اعتزاز احسن نے کہا کہ بینظیر کی شہادت کے بعد جائے وقوعہ کو دھونے میں پرویز مشرف کا مفاد تھا۔علاوہ ازیں میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر روبینہ خالد نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے ڈرامے کی وجہ سے سینیٹ میں الیکشن اصلاحات کا بل منظور ہوا ۔

سینیٹر روبینہ خالد نے پی ٹی آئی پر الزام عائد کیا کہ جہانگیر ترین کے ٹیلی فون پر تحریک انصاف نے بائیکاٹ کا ڈرامہ رچایا۔نوازشریف کے بعد اب پی ٹی آئی سربراہ عمران خان بھی نااہل ہونے والے ہیں اس لئے یہ ڈراما رچایا گیا۔

تازہ ترین