• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پہلے احتساب پھر انتخاب کا بہانہ گزرچکا، عوام سب سے بڑے محتسب،طلال

Todays Print

کراچی(ٹی وی رپورٹ)وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ پہلے احتساب پھر انتخاب کی بہانہ بازی بہت ہوگئی، عوام سے زیادہ اچھا احتساب کوئی نہیں کرسکتا ، پہلے نظام عدل ایکسپوز ہوا اب نیب ریفرنسز بھی ایکسپوز ہونے جارہے ہیں،قانون کی پاسداری چاہتے ہیں لیکن پہلے قانون کے تقاضے پورے کیے جائیں،اداروں کو مزید طاقت دینے کی ضرورت ہے یہی ہماری جنگ ہے، آئین بنانے والوں کو سزا دیدی جاتی ہے اور آئین توڑنے والا باہر ناچ ناچ کر ہمارا مذاق اڑارہا ہے۔

وہ جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں پیپلز پارٹی کی رہنما سسی پلیجو اور وکیل سپریم کورٹ آفتاب باجوہ بھی شریک تھے۔آفتاب باجوہ نے کہا کہ حکومت کا سینیٹ میں منظورکردہ بل قرآن و سنت اور آئین پاکستان کے منافی ہے، کسی چور اچکے کو پارٹی کا صدر نہیں بنایا جاسکتا ،2018ء میں عام انتخابات ہوتے نظر نہیں آتے، جب تک احتساب کا عمل مکمل نہیں ہوتا الیکشن نہیں ہوں گے، حکومت اور عدلیہ کی لڑائی ہوئی تو عدلیہ کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔سسی پلیجو نے کہا کہ عمران خان کا قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ درست نہیں ہے،پی ٹی آئی اگر ایم کیو ایم کو ساتھ لے کر اپنا اپوزیشن لیڈر لانا چاہتی ہے تولے آئے پرویز مشرف خود کو بہادر سمجھتے ہیں تو پاکستان آکر کیسوں کا سامنا کریں، پیپلز پارٹی کی قیادت کیخلاف پرویز مشرف کا بیان جھوٹ کا پلندا ہے۔ حامد میر نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ساتھی وقت نیوز کے سینئر اینکر پرسن مطیع اللہ جان کی گاڑی پر کل پتھراؤ کیا گیا، پولیس نے ان پر حملے کا مقدمہ درج کرلیا ہے لیکن میں طلال چوہدری سے تحقیقات اور ملزمان کو گرفتار کرنے کا مطالبہ نہیں کروں گا ،چونکہ اس قسم کے واقعات کافی ہوچکے ہیں اس لئے راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس نے فیصلہ کیا ہے کہ پہلے ہم خود اپنے فیکٹ فائنڈنگ مشن کے ذریعے تحقیقات کریں گے، پولیس کے ساتھ تعاون کریں گے، اس کے بعد اگر کچھ نہیں ہوگا تو پھر حکومت سے بھی مطالبے کریں گے لیکن اس معاملہ کو ایسے ہی نہیں جانے دیں گے۔

طلال چوہدری نے کہا کہ نواز شریف جو بات کرتے ہیں اسے پورا کرتے ہیں، نواز شریف نے جی ٹی روڈ پر لوگوں سے کہا تھا تم میرے ساتھ چلو گے تو میں آگے چل کر تمہارے ووٹ کے تقدس کی جنگ لڑوں گا، قانون کے تقاضے پورے کیے بغیر منتخب وزیراعظم کو سزا دیدی جائے تو لوگوں کی رائے بنتی ہے، پہلے نظام عدل ایکسپوز ہوا اب نیب ریفرنسز بھی ایکسپوز ہونے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار کو قانون کے مطابق فرد جرم عائد کرنے کیلئے سات دن کا وقت نہیں دیا گیا، نواز شریف کے کیس ٹاپ گیئر میں جبکہ آئین توڑنے والوں کے کیس ریورس گیئر میں چل رہے ہیں، نیب نے اسحاق ڈارکیخلاف 23والیوم بنائے جس میں صرف چار صفحات خود ٹائپ کیے ، ہم قانون کی پاسداری کرنا چاہتے ہیں لیکن پہلے قانون کے تقاضے پورے کیے جائیں، اور قانون کے تقاضے پورے کیے بغیرمنتخب وزیراعظم کو نااہل کردیا گیا ہے۔

طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ نااہل شخص کے پارٹی سربراہ نہ بننے کی شق ایوب خان نے ڈالی تھی جسے ذوالفقار علی بھٹو نے نکال دیا تھا، بھٹو کے ماننے والوں کی طرف سے سینیٹ میں یہی ترمیم پیش کرنے پر حیرت ہے،پاکستان میں اس قانون کی وجہ سے ہم نے اپنے آئین میں بھی اسے شامل کیا ہوا تھا، اب ہمیں اس حوالے سے اپنی پارٹی کے آئین میں بھی تبدیلی کرنی ہے، آئین میں آمروں کی شامل کی گئی ترامیم نکالنا ہمارے منشور کا حصہ ہے، نواز شریف جب تک ہیں کسی اور کا جیتنا مشکل ہے۔

طلال چوہدری نے کہا کہ آئین کی روح پارلیمنٹ نے بنائی تھی، سپریم کورٹ آئین کی تشریح کرسکتا ہے، جسے 1973ء کے اصل آئین کی بحالی منظور نہیں وہ اس کی مرضی ہے، اگر اسمبلی نے قانون سازی نہیں کرنی تو ہمارا ٹی اے ڈی اے بند کروائیں، پارلیمنٹ نے ضرورت کے مطابق فوجی عدالتوں کے قیام کی منظوری دی، کوالیفکیشن ایک ہے کہ عوام جس کو ووٹ دیں اقتدار اور حکومت اسی کی ہے، نواز شریف کو کرپشن پر نہیں اقامہ پر سزا دی گئی۔ وزیرمملکت برائے داخلہ کا کہنا تھا کہ اداروں کو مزید طاقت دینے کی ضرورت ہے ۔

تازہ ترین