• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینیٹر میاں عتیق سے استعفیٰ لیا نہ ہی فیصلہ کیا ،فاروق ستار

Todays Print

کراچی (اسٹاف رپورٹر) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے کہا ہے کہ نااہل شخص کی سیاسی جماعت کی سربراہی نہ کرنے کے حوالے سے ہمارا بھی وہی مؤقف ہے جو پیپلز پارٹی کا ہے۔ ابھی ہم نے سینیٹر میاں عتیق سے استعفیٰ نہیں لیا اور نہ ہی ہم نے یہ فیصلہ کسی بھی سیاسی لیڈر کے بیانات کی وجہ سے کیا ہے۔ وہ پیر کو یہاں ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز واقع بہادرآباد میں رابطہ کمیٹی کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان، ڈپٹی کنوینر کنور نوید جمیل اور اراکین رابطہ کمیٹی کے ساتھ ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ فاروق ستار نے کہا کہ جمعہ کو سینیٹ میں ہونے والی ووٹنگ بہت اہم تھی، لیکن اس میں کافی بدنظمی دیکھنے میں آئی۔

پیپلز پارٹی کے سینیٹر اعتزاز احسن کی جانب سے نااہل شخص کی سیاسی جماعت کی سربراہی نہ کرنے کے حوالے سے ایک ترمیمی بل سینیٹ میں پیش کیا گیا، جبکہ اس کے خلاف مسلم لیگ ن کی جانب سے نااہل شخص کی سیاسی جماعت کی سربراہی کے حق میں بل پیش کیا گیا۔ تاہم ایم کیو ایم پاکستان کا بھی وہی مؤقف ہے جو پاکستان پیپلز پارٹی کا ہے، لہٰذا ہم نے سینیٹ میں پیپلز پارٹی کی جانب سے جمع کردہ ترمیمی بل کی حمایت کا فیصلہ کیا۔ مگر جمعہ کو سینیٹ میں ووٹنگ کے بعد یہ خبریں چلیں کہ ایم کیو ایم پاکستان کے ایک حق پرست سینیٹر نے پارٹی پالیسی کےخلاف مسلم لیگ ن کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ ہم نے سینیٹ میں ایم کیو ایم پاکستان کے پارلیمانی لیڈر کرنل (ر) طاہر مشہدی اور ڈپٹی پارلیمانی لیڈر بیرسٹر محمد علی سیف کو واضح پارٹی پالیسی دی تھی کہ ووٹنگ میں ہم اپوزیشن کے حق میں ووٹ ڈالیں گے، لیکن اس کے باوجود جب ایسی خبریں آئیں تو ہم نے رابطہ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس بلایا اور تمام صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد تحقیقات کا آغاز کیا۔ ہم نے اپنے تمام سینیٹرز کو طلب کرکے ان سے وضاحتیں مانگیں، سینیٹر میاں عتیق نے اپنی غلطی کا اعتراف کیا۔

اس لیے رابطہ کمیٹی کے مشترکہ فیصلے کے بعد پارٹی پالیسی اور تنظیمی نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر سینیٹر میاں عتیق کی بنیادی تنظیمی رکنیت خارج کردی گئی اور ساتھ ہی سینیٹر کرنل (ر) طاہر مشہدی، سینیٹر بیرسٹر محمد علی سیف اور سینیٹر نگہت مرزا کو بھی شوکاز نوٹس جاری کئے گئے ہیں۔

تازہ ترین