• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آج کل میں نیو یارک میں ہوں۔
کل مجسمہ آزادی دیکھنے گیا تھا۔
یہ سمندر کے بیچ چھوٹے سے جزیرے میں ہے۔
ساڑھے اکیس ڈالر کا ٹکٹ ملا۔
سخت تلاشی لی گئی۔
ہم فیری کے ذریعے وہاں پہنچے۔
مجسمہ زمین پر نہیں، ایک عمارت پر نصب ہے۔
ہمیں مجسمے کے نیچے پہنچایا گیا۔
میں نے انتظامیہ سے شکایت کی،
’’میرے پاس کراؤن کا ٹکٹ ہے۔
مجھے پہلے نیچے کیوں روکا گیا۔
ایک امریکی نے کہا،
’’یہ مجسمہ ہمیں آزادی کا سبق پڑھاتا ہے۔
ہمارا استاد ہے۔
استاد کے پیروں کو چھوئے بغیر
کوئی شخص بلند مقام حاصل نہیں کر سکتا۔‘‘

تازہ ترین