• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ترقی عشرے کی بلند ترین سطح پر خسارہ، مہنگائی، سرمایہ کاری بڑھی، اسٹٹ بینک

Todays Print

کراچی(اسٹاف رپورٹر) اسٹیٹ بینک پاکستان نے پاکستان کی معیشت کی کیفیت پر اپنی سالانہ رپورٹ برائے مالی سال 2016-17ء جمعرات کو جاری کردی۔ رپورٹ کے مطابق مالی سال 17ء میں پاکستان کی معیشت میں توسیع ہوتی رہی اور حقیقی جی ڈی پی 5.3 فیصد بڑھی جو پچھلے دس برسوں کی بلند ترین نمو ہے، مالی خسارہ ، مہنگائی اور سرمایہ کاری بڑھی تاہم ملکی طلب میں اضافے کے ساتھ درآمدات کی رفتار بھی بڑھ گئی جبکہ ترسیلات زر بھی کم ہوگئے ، شعبہ زراعت کی تیزی سے بحالی، خدمات کے شعبے میں بھرپور قدر اضافی اور اشیا سازی میں مسلسل بہتری نے اس وسیع البنیاد نمو کو ممکن بنانے میں کردار ادا کیا۔

طلبی پہلو سے نمو میں سب سے زیادہ کردار صَرف کا تھا جس کے بعد سرمایہ کاری میں معتدل اضافہ ہوا،رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ معاشی سرگرمی کو سازگار زری پالیسی اور اس کے نتیجے میں نجی شعبے کے قرضوں خصوصاً معینہ سرمایہ کاری کے قرضوں میں اضافے، زراعت، برآمدی صنعتوں اور سرمایہ کاری کیلئے ٹیکس ترغیبات، ترقیاتی اخراجات کے مسلسل بڑھنے اور سی پیک کے تحت انفرا اسٹرکچر اور توانائی کے منصوبوں پر جاری کام سے سب سے زیادہ تحریک ملی، ملکی طلب میں اضافے کے ساتھ درآمدات کی رفتار بھی بڑھ گئی۔ یہ اور اس کے ساتھ برآمدات اور ترسیلات زر میں کمی مالی سال 17ء میں 12.1 ارب ڈالر کے جاری حسابات کے خسارے پر منتج ہوئی جبکہ مالی سال 16ء میں یہ خسارہ 4.6 ارب ڈالر تھا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ سرکاری اور نجی رقوم کی بلند آمد سے اس جاری کھاتے کے خسارے کو جزوی طور پر پورا کرنے میں مدد ملی،اگرچہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹیکس ترغیبات اور ترقیاتی اخراجات میں مسلسل اضافے سے اقتصادی سرگرمی کو مدد ملی تاہم ان کی وجہ سے مالی سال 17ء میں مالیاتی خسارہ بڑھ کر جی ڈی پی کا 5.8 فیصد ہوگیا جبکہ مالی سال 16ء میں یہ 4.6 فیصد تھا۔

اسی دوران اگرچہ مہنگائی میں اضافے کا رجحان رہا، تاہم یہ اب بھی قابو میں تھی اور مالی سال 17ء میں مسلسل تیسرے سال ہدف سے کم رہی۔

تازہ ترین