• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈار بہترین وزیرخزانہ ،ان کے تمام فیصلوں پر اتفاق نہیں،شاہدخاقان

Todays Print

اسلام آباد(ٹی وی رپورٹ)وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے قومی اسمبلی میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر)صفدر کی جانب سے قادیانی فرقے کے خلاف تقریرسے اظہار لاتعلقی کرتے ہوئے کہاہے کہ کیپٹن(ر)صفدرکی تقریرپارٹی پالیسی نہیں‘ اسحاق ڈاراس وقت بہترین وزیرخزانہ ہیں‘یہ شیخ رشید کی بدقسمتی ہے کہ میں ان کو جانتاہوں۔ جمعرات کو ایک انٹرویومیں وزیراعظم نے کہا کہ ʼنہ میں نہ ہی میاں صاحب یا پارٹی ان خیالات کی ذمہ دار ہیں‘کیپٹن(ر) صفدر کو ایسا کچھ نہیں کہنا چاہیے تھا اور پارٹی میں کوئی بھی ان سے متفق نہیں ہے۔بطور پارلیمانی لیڈرمیرا فرض ہے کہ میں اس معاملے پر کیپٹن (ر) صفدر سے بات کروں اور ان سے پوچھوں کہ اس تقریر کا سیاق وسباق کیا تھا۔

شاہد خاقان عباسی نے اس تاثر کو رد کردیا کہ کیپٹن صفدر کا بیان نفرت انگیز تقریر کے زمرے میں آتا ہو اور ʼصفدر نے جو کہا شاید وہ جذبات ہوں جو جذباتی انداز کی وجہ سے کی ہوں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نوازشریف کا داماد ہونے کی وجہ سے کیپٹن (ر) صفدرکو زیادہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرناچاہئے‘ نواز شریف کی نااہلی کو عوام نے قبول نہیں کیا‘28جولائی کا فیصلہ تاریخ پر چھوڑ دیں‘شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میں پارٹی پالیسی پر عمل کررہا ہوں کی جس کی ذمہ داری مجھے دی گئی ہے۔معاشی صورت حال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ درآمدات اور برآمدات میں وسیع فرق کو کم کرنے کے لیے حکومت اقدامات کررہی ہے۔

میکرو اکنامک حوالے سے چیلنجز ہیں‘نجکاری کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ ʼپاکستان انٹرنیشنل ائرلائنز (پی آئی اے) اور پاکستان اسٹیل ملز دو ادارے ہیں جو نجکاری کی طرف جارہے ہیں ‘ریلوےکو سعد رفیق نے خسارے سے نکال لیا ہے۔اسٹیل ملزمعاملے پر ہم نے سندھ حکومت کو لکھا کہ ایک ارب میں لے لیں اور زمین بھی لے لیں اور اس وقت سب سے آسان حل یہی ہے کہ ملازمین کو تنخواہیں دی جائیں۔پی آئی اے نجکاری کی جب بھی کوشش کی گئی تو اس کو سیاسی بنا دیا گیا‘وزیراعظم نے پیش کش کی کہ ʼکوئی بھی صوبائی حکومت پی آئی اے میں سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہے تو ہم تیارہیں‘ایئرلائن کی نجکاری ہی واحدحل ہے‘وزیراعظم نے معاشی چیلنجز پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ʼاسحٰق ڈار اس وقت پاکستان کے لیے بہترین وزیرخزانہ ہیں تاہم مجھے ان کے تمام فیصلوں پر اتفاق نہیں ہے۔انہوں نے اس تاثر کو مسترد کردیا کہ دنیا کے مالیاتی اداروں کے حکام اسحٰق ڈار سے ملنا نہیں چاہتے ۔

شاہدخاقان نے اسحٰق ڈار سے مستعفی ہونے کےمطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ غلط خبر چلائی گئی تھی تاہم اگر کوئی مسئلہ ہوا تو میں انھیں خود کہہ دوں گا۔ ایل این جی معاملے پر شیخ رشید کے موقف پر پوچھے گئے ایک سوال پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ʼمیں نے اسمبلی میں بات کی ہے کہ ایل این جی میں لے کر آیا ہوں اور اس کے نفع نقصان اور معاہدے کا میں ذمہ دار ہوں اور اس حوالے سے تفصیلات بتا چکا ہوں اور اگر کسی کو سمجھ نہیں آئے میرا قصور نہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ʼشیخ رشید صاحب مجھے جانتے ہیں اور میں ان کو جانتا ہوں، یہ ان کی بدقسمتی ہے کہ میں ان کو جانتا ہوں۔ ʼالزام لگانا ہے تو میرے پاس بھی الزامات ہیں لیکن میں نہیں لگاتا، مجھ پر وہ شخص الزام لگائے جس کے اپنے ہاتھ صاف ہوں‘ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ حکومت کا حکومت سے معاہدہ ہے جس کو ہم اشتہار نہیں کرسکتے، لیکن تمام معلومات اسمبلی اور قائمہ کمیٹیوں کو بھی دی ہیں۔

تازہ ترین