• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آرتھرائٹس ہڈیوں اورجوڑوں کی بیماری ہے جو عموماً بڑھتی عمر کے ساتھ چالیس پینتالیس سال کی عمر کے بعد لاحق ہوتی ہے اوراحتیاط نہ کرنے کی صورت میں بتدریج بڑھتی چلی جاتی ہے تاہم بعض حالات میں ہماراطرززندگی اورخوراک بھی اس کاسبب بن جاتے ہیں اس وجہ سے عمر کے کسی بھی حصے میں اس کالاحق ہوجانا خارج از امکان نہیں۔یہ بیماری مختلف صورتوں میں پائی جاتی ہےاورمجموعی طورپر ہمارے ملک میں دو کروڑ افراد اس مرض میں مبتلا ہیں جن میں50لاکھ بچے بھی شامل ہیں یہ تشویش ناک صورتحال ہے۔اس سے بچاؤ کیلئے سب سے پہلے صحت کے اداروں اورتنظیموں پرذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ مناسب تشہیر کے ذریعے لوگوں میں مرض کے بارے میں شعور وآگہی پیدا کریں اس کے بعد لوگوں کی اپنی ذمہ داری ہے کہ وہ دی گئی ہدایات پرعمل کرتے ہوئے اپنا طرز زندگی صحت مند بنائیں ،اس مرض کی مختلف علامات ہیں،جن میں ہڈیوں اورجوڑوں کادرد سرفہرست ہے،بعض حالات میں یہ مرض بڑھتا بڑھتا گنٹھیا کی شکل بھی اختیار کر جاتاہے ،جس میں مریض کے ہاتھ پاؤں ٹیڑھے ہوجاتے ہیں۔پاکستان میں1990کے بعد گنٹھیا کی شرح میں47.2فیصد اضافہ ہونا لمحہ فکریہ ہے۔میرخلیل الرحمٰن میموریل سوسائٹی عوام میں شعور وآگہی کیلئے وقتاً فوقتاً مختلف امراض کے بارے میں ملک کے بڑے شہروں میں سیمینارز کااہتمام کرتی ہے۔آرتھرائٹس کے حوالے سے یکے بعد دیگرے لاہور اورکراچی میں منعقدہ سیمینارز میں ماہرین نے اس مرض کی علامات، تشخیص،پرہیز اورعلاج پرجو گفتگو کی اس کاخلاصہ یہ ہے کہ ہرعمر کے افراد کو دودھ کاباقاعدہ استعمال اپنی غذامیں شامل کرنا،چینی والی چیزوں کااستعمال اعتدال میں رکھنا،چاول کے بکثرت استعمال سے پرہیز ،بھوک چھوڑ کر کھانا،ورزش کواپنی زندگی کاحصہ بنانا،خصوصاً دھوپ میں کچھ وقت گزارنا اس مرض سے بچنے کیلئے مفید ہیں۔لوگوں کو چاہئے کہ جدید سہولیات کواپنی صحت پرحاوی نہ ہونے دیںاورمحنت ومشقت کواپنا شعار بنائیں۔

تازہ ترین