• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈی ٹی ایچ نیلامی ،لاہور ہائیکورٹ کے فیصلہ کیخلاف اپیلوں کی سماعت، اٹارنی جنرل کو نوٹس

اسلام آباد(رپورٹ :رانا مسعود حسین سے) عدالت عظمی نے ٹیلی ویژن چینلوں کی نشریات کو بغیر کسی کیبل کے براہ راست ناظرین کے گھروں تک پہنچانے سے متعلق ٹیکنالوجی ʼʼڈائریکٹ ٹو ہوم(ڈی ٹی ایچ)کی نیلامی سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے فیصلہ کے خلاف پیمرا اوردیگر چارفریقین کی اپیلوں کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت نومبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی ،جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں جسٹس شیخ عظمت سعید ، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ،جسٹس مظہر عالم میاں خیل اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل 5رکنی لارجر بنچ نے جمعرات کے روز پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن(پی بی سی ) ، پیمرا ،میگ انٹرٹینمنٹ ،سٹار ٹائمزاورشہزاد سکائی کی لاہور ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف اپیلوں کی سماعت کی تو مسول علیہ انڈیپنڈنٹ نیوز پیپرز کمپنی(جنگ جیوگروپ )کی جانب سے عاصمہ جہانگیر، پیمرا کی جانب سے سلمان اکرم راجہ جبکہ پی بی سی کی جانب سے جام آصف محمود ایڈوکیٹ اور دیگر فاضل وکلاء پیش ہوئے ،عاصمہ جہانگیر نے موقف اختیار کیاکہ میرے موکل نے نیلامی کے پہلے رائونڈ میں حصہ لیا تھا لیکن قواعد تبدیل ہوچکے تھے ،ہم نے نیلامی میں حصہ لینا تھا لیکن اس سے روکنے پرسپریم کورٹ تک آنا پڑا اوروہی معاملہ اس وقت بھی یہاں پر زیر التواء ہے،پہلے میرے موکل کو کامیاب قرار دیا گیا تھا لیکن پیمرا والے آگاہ نہیں کررہے تھے اس لئے ہمیں عدالت سے رجوع کرنا پڑا تھا ،ایک اپیل کنندہ کے وکیل اعتزاز احسن نے موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل نے 50%رقم جمع بھی کروا دی ہے جبکہ ایک اور اپیل کنندہ کے وکیل وسیم سجاد نے کہا کہ ان کا موکل اب تک 70کروڑ روپیئے جمع کروا چکا ہے،پیمرا کی پہلی نیلامی 25کروڑ روپےکی تھی جبکہ وہ پانچ پانچ ارب تک گئی ہے ،پیمرا کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے موقف اختیار کیا کہ یہ ایک بہت ہی سادہ معاملہ ہے، ڈی ٹی ایچ ٹیکنالوجی کے ذریعے ملک بھر میں غیر قانونی طور پر انڈین چینلز دکھائے جا رہے تھے ،جس کے بعد پیمرا نے اس کاروبار کو قانونی شکل دینے کے لئے ڈی ٹی ایچ ٹیکنالوجی کے لائسنس کے اجرا کے لئے پیشکشیں طلب کی تھیں اور پراسس شروع ہوگیا تو مسول علیہ انڈیپنڈنٹ نیوز پیپرز کمپنی نے ڈی ٹی ایچ ریگولیشنز 2016کی کچھ دفعات کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے ڈی ٹی ایچ کی نیلامی کے طریقہ کار پر اعتراضات اٹھائے تھے ،جس پر فاضل عدالت نے ہماری استدعا پر غور کئے بغیر ہی انکے حق میں فیصلہ جاری کردیا ہے ،انہوں نے کہا کہ پیمرا کے قانون کے مطابق کسی بھی میڈیا گروپ کو زیادہ سے زیادہ چار سیٹلائیٹ چینلز، چار ایف ایم ریڈیو اور دو چینلز کے لینڈنگ رائٹس کے لائسنس کے اجرا کی اجازت ہے،ملک میں کسی بھی ایک میڈیا گروپ کی اجارہ داری روکنے کے لئے قانون کے مطابق براڈ کاسٹرز ، ڈسٹری بیوٹر نہیں بن سکتا ہے ، پاکستان میں ملکی و غیر ملکی کل 120 چینلز کو لائسنس جاری کئے گئے ہیں لیکن ان میں سے چند ایک کا نشریات اور اشتہارات پر غلبہ ہے ، براڈ کاسٹرز کو ڈی ٹی ایچ لائسنس کی نیلامی کے لئے نااہل قرار دینے کا مقصد یہ ہے کہ رائے عامہ ہموار کرنے کے لئے چند لوگوں کے ہاتھوں میں اختیار نہیں ہونا چاہیے ، انہوں نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کے نیلامی سے متعلق حکم کے خلاف سپریم کورٹ کے ایک سابق حکم کی روشنی میں مشروط طور پر نیلامی کردی گئی ہے اور اس میں 15ارب روپئے کی تین بولیاں لگ چکی ہیں ،ابھی فاضل وکیل کے دلائل جاری تھے کہ عدالت کا وقت ختم ہو جانے کی بناء پر فاضل عدالت نے معاونت کے لئے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاریٍ کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت نومبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی ،یاد رہے کہ پچھلے سال پیمرا کی جانب سے براڈ کاسٹرز کو ڈی ٹی ایچ کی نیلامی کے عمل سے روکنے کو انڈیپنڈنٹ نیوز پیپرز کمپنی (جنگ جیو)نے لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا ،جس پر فاضل عدالت نے نیلامی پر حکم امتاع جاری کردیا تھا ،جس کے خلاف پیمرا نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی ،جس پر فاضل عدالت نے حکم امتناع ختم کرتے ہوئے پیمرا کو نیلامی کا عمل جاری رکھنے کی اجازت دیتے ہوئے اسے اس مقدمہ میں ہائی کورٹ کے حتمی فیصلہ کے ساتھ مشروط کردیا تھا ، اسی دوران پیمرا نے نیلامی کا عمل مکمل کیا اور گیارہ بولی دھندگان میں سے میگ انٹرٹینمنٹ ،سٹار ٹائمزاورشہزاد سکائی نے مجموعی طور پر15ارب روپئے کی تین بولیاں لگائیں ، دوسری جانب فاضل ہائی کورٹ نے انڈیپنڈنٹ نیوز پیپرز کمپنی(جنگ جیو)کے موقف کو درست تسلیم کرتے ہوئے ان کے حق میں حتمی فیصلہ جاری کیا تھا ،جسے پیمرا اور دیگر تین کامیاب بولی دھندگان نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا، اسی مقدمہ میں ملک بھر کے نجی ٹیلی ویژن چینلز کی نمائندہ تنظیم پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن(پی بی سی ) نے بھی سپریم کورٹ میں فریق بننے کی درخواست دائر کی تھی جسے منظور کرلیا گیا تھا، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ بالکل درست ہے، ڈی ٹی ایچ ریگولیشنز 2016 کی کچھ دفعات پیمرا آرڈیننس کی دفعہ 25سے متصادم اور غیر قانونی ہیں کیو نکہ اس دفعہ کے تحت کسی بھی غیر ملکی کمپنی کو نیلامی میں حصہ لینے کی جازت نہیں دی جاسکتی ہے جبکہ ڈی ٹی ایچ ریگولیشنز 2016 میں غیر ملکی کمپنیوں کو بھی نیلامی میں حصہ لینے کی اجازت دی گئی ہے ۔
تازہ ترین