• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تاج محل غداروں کی تعمیر ، بھارتی ثقافت پر بد نما داغ ہے، بھارتی وزیر کی ہرزہ سرائی

نئی دہلی — (جنگ نیوز) بھارتی ریاست اتر پردیش ایک متنازع رکن اسمبلی نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے مسلمانوں کے فن تعمیر کے شاہکار تاج محل کو غداروں کی تعمیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بھارتی ثقافت پر ایک بدنما داغ ہے ، اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی ناتھ نے کہا تھا کہ تاج محل بھارتی تہذیب و ثقافت کی عکاسی نہیں کرتا اور ریاستی حکومت نے اسے اپنے سیاحتی کتابچے سے خارج کر یاتاہم اب سردھنہ اتر پردیش سے بی جے پی کے متنازع رکن اسمبلی سنگیت سوم نے کہا کہ ”تاج محل کی تعمیر غداروں نے کی تھی اور وہ بھارتی ثقافت پر ایک بدنما داغ ہے“۔انھوں نے اتوار کے روز میرٹھ میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ”سیاحتی کتابچے کے تاریخی مقامات کی فہرست سے تاج محل کو خارج کرنے پر بہت سے لوگوں کو حیرت ہے۔ وہ کس تاریخ کی بات کر رہے ہیں۔ تاج محل کی تعمیر کرنے والے شخص نے اپنے باپ کو جیل میں ڈالا تھا۔ وہ ہندووں کا قتل عام کرنا چاہتا تھا۔ اگر یہ تاریخ ہے تو افسوسناک ہے اور ہم اسے تبدیل کر دیں گے“۔سنگیت سوم کے بیان پر شدید رد عمل ظاہر کیا جا رہا ہے۔مجلس اتحاد المسلمین کے حیدرآباد سے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے سوال کیا کہ کیا وزیر اعظم نریندر مودی اب غداروں کی تعمیر کردہ تاریخی عمارت سے ترنگا نہیں لہرائیں گے۔ دہلی کا حیدرآباد ہاوس بھی غداروں کا تعمیر کردہ ہے کیا وزیر اعظم اب وہاں غیر ملکی شخصیات کا استقبال نہیں کریں گے۔ انھوں نے سوم کو چیلنج کیا کہ وہ یونسکو سے کہیں کہ وہ تاج محل کو اپنے عالمی ورثے کی فہرست سے خارج کر دے۔متنازع وزیر ان کی پارٹی نے اس بیان سے پلہ جھاڑ لیا۔ ایک سینئر بی جے پی لیڈر نلن کوہلی نے کہا کہ یہ ان کا ذاتی بیان ہے۔ تاج محل ہماری تاریخ کا ایک اہم حصہ ہے۔ ماضی میں جو ہوا اسے مٹایا نہیں جا سکتا البتہ تاریخ کو بہتر انداز میں لکھا جا سکتا ہے۔اترپردیش حکومت نے بھی اپنا رد عمل ظاہر کیا اور تاج کو بھارت کا قابل فخر ورثہ قرار دیا۔ ریاستی وزیر سیاحت ریتا بہوگنا جوشی نے مذکورہ بیان کو سوم کا ذاتی بیان قرار دیا اور کہا کہ تاج محل ملک کا بہت بڑا سیاحتی مرکز ہے۔ ہم آگرہ اور تاج محل کی ترقی کے عہد کے پابند ہیں اور سیاحتی نکتہنظر سے ہمیں تاج محل پر فخر ہے۔مقبوضہ کشمیر کے سابق کٹھ پتلی وزیر اعلی عمر عبد اللہ نے ٹویٹر پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اب پندرہ اگست کو لال قلعہ سے کوئی تقریر نہیں ہوگی۔ اب وزیر اعظم نہرو اسٹیڈیم سے تقریر کریں گے۔  
تازہ ترین