• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

زیرتربیت مسلم امریکی میرین کی موت ،والدین نے 100 ملین ڈالر کا ہرجانہ دائر کردیا

شکاگو (اے ایف پی) زیر تربیت امریکی میرین کے والدین نے اپنے بیٹے کے ناجائز قتل کا مقدمہ دائر کرتے ہوئے 100 ملین ڈالر کا ہرجانہ طلب کیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ ان کے بیٹے کو اس کے مسلم عقیدے کی بنیاد پر جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ امریکی فوج کا کہنا ہے کہ راحیل صدیقی نے گزشتہ برس تین منزل ریلنگ سے چھلانگ لگا کر خود کشی کر لی تھی جبکہ اس کےپاکستانی تارکین وطن والدین کا کہنا ہے کہ اپنے مسلم عقیدے کی وجہ سے وہ خودکشی کر ہی نہیں سکتا تھا۔ اس مقدمے میں ڈرل انسٹرکٹر اور بٹالین کمانڈر کو فوجی عدالت میں مقدمے کا سامنا کرنا ہوگا۔ راحیل کے والدین کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا فوج میں خدمات انجام دینے کے حوالے سے بہت پرجوش تھا اور اس کا کہنا تھا کہ تربیت خواہ کتنی ہی سخت کیوں نہ ہو وہ ہار نہیں مانے گا اور بطور میرین واپس آئے گا۔ مقدمے میں الزام عائد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ امریکی فوج کو چاہیے تھا کہ وہ بدسلوکی کو روکتی کیونکہ صدیقی کی نگرانی کرنے والے ٹرینر پر پہلے بھی ایک مسلم ریکروٹ کو ہدف بنانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ امریکی میڈیا کے مطابق راحیل کی موت کے بعد تقریبا 20 میرینز نے الزام عائد کیا ہے کہ زیرتربیت میرینز کے ساتھ ناروا سلوک کیا جاتا ہے۔
تازہ ترین