• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلدیہ، ٹریفک پولیس اور ضلعی انتظامیہ کی نااہلی، غیرقانونی چارجڈ پارکنگ، شہر میں ٹریفک جام کی صورتحال سنگین

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) حیدرآباد میں اہم تجارتی مراکز اور شاہراہوں پر غیر قانونی چارجڈ پارکنگ کی بھرمار سے شہر میں ٹریفک جام کی صورتحال سنگین ہوگئی، بلدیہ، ٹریفک پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے شہر میں غیر قانونی چارجڈ پارکنگ اور بدترین ٹریفک جام پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ حیدرآباد میں آٹو بھان روڈ، ٹھنڈی سڑک، کوہ نور چوک، موبائل مارکیٹ، لطیف آباد نمبر 8، الیکٹرونکس مارکیٹ، صدر سمیت 45 کے قریب مقامات پر بلدیہ، ٹریفک پولیس سمیت متعلقہ اداروں کے عملے کی ملی بھگت سے غیر قانونی چارجڈ پارکنگ کی وجہ سے شہری گھنٹوں ٹریفک جام میں پھنسے رہتے ہیں جبکہ گاڑی کھاتہ، اسٹیشن روڈ اور سول اسپتال کے اطراف میں غیر قانونی چارجڈ پارکنگ اور تجاوزات کے باعث ایک درجن کے قریب مریض سول اسپتال نہ پہنچنے کی وجہ سے اپنی جان کی بازی ہار چکے ہیں یا تاحال اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ ذرائع کے مطابق غیر قانونی چارجڈ پارکنگ اور اڈوں سے بلدیہ، ٹریفک پولیس سمیت متعلقہ محکموں کے عملے کی ملی بھگت سے ماہانہ لاکھوں روپے شہریوں سے وصول کیے جاتے ہیں جس کا 5 فیصد بھی سرکاری خزانے میں جمع نہیں ہوتا۔ انتظامیہ کی جانب سے شہر میں ٹریفک جام کو ختم کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر تجاوزات بھی ہٹائی گئیں لیکن افسران کے تبادلوں، سیاسی مداخلت اور بھتہ کی وجہ سے دوبارہ تجاوزات قائم اور چارجڈ پارکنگ میں کمی کے بجائے اضافہ ہوگیا، اب سرکاری و نجی اسپتالوں، دفاتر سمیت نجی سپر مارکیٹس میں بھی چارجڈ پارکنگ وصول کی جارہی ہے۔ آٹو بھان روڈ اور ٹھنڈی سڑک پر قائم نجی سپر اسٹورز کے سامنے سڑک اور فٹ پاتھ پر پارکنگ کی وجہ سے روزانہ بدترین ٹریفک جام معمول بن گیا ہے۔
تازہ ترین