• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

طالبان کے حملوں میں صوبائی پولیس چیف اور سیکورٹی اہلکاروں سمیت 72افراد ہلاک اور 200سے زائد زخمی

Todays Print

کابل(خبرایجنسی) کرم ایجنسی کے قریب امریکی ڈرون حملوں کے بعد افغانستان کے جنوب مشرقی صوبے پکتیا میں قائم پولیس ہیڈکوارٹر اور غزنی میں طالبان کے حملوں کے نتیجے میں صوبائی پولیس چیف اور سیکورٹی اہلکاروں سمیت 72افراد ہلاک اور 200سے زائد زخمی ہوگئے۔منگل کو افغان اور غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوب مشرقی افغان صوبے پکتیا کے دارالحکومت گردیز میں قائم پولیس ہیڈکوارٹر پر ہونے والے خود کش حملے اور مسلح جھڑپ کے نتیجے میںصوبائی پولیس چیف سمیت 42افراد ہلاک اور 158سے زائد زخمی ہوگئے ۔ پبلک ہیلتھ ڈائریکٹر ہدایت اللہ حمدانی نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں خواتین، طلبا اور پولیس اہلکار شامل ہیں۔

ترجمان وزارت داخلہ نے تصدیق کی ہے کہ خود کش بم دھماکے میں پکتیا صوبے کے پولیس چیف طوریالانی عبدیانی بھی ہلاک ہوگئے۔وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش نے بتایا ہے کہ پولیس ہیڈکوارٹر کے گیٹ پر پہلے 2خودکش کار بم حملے کیے گئے جس کے بعد 5مسلح حملہ آور اندر داخل ہوگئے اور فائرنگ شروع کردی،5گھنٹے تک پولیس اور حملہ آوروں کے درمیان جھڑپ جاری رہی جس میں پانچوں حملہ آور مارے گئے ۔طالبان ترجمان ذبیح اللہ نے ایک بیان کے ذریعے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ۔سیکورٹی کے نائب وزیر داخلہ مراد علی مراد کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونےو الوں میں 21پولیس افسراور 21شہری شامل ہیں جبکہ 100سے زائد شہری اور 48پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں،بیشتر زخمیوں کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔پکتیا گورنر آفس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پولیس ہیڈکوارٹر میں مارے جانے والے بیشتر شہری اپنے پاسپورٹ اور نیشنل آئی ڈیز حاصل کرنے کیلئے آئے ہوئے تھے ۔

ادھر صوبہ غزنی میںطالبان کے ساتھ جھڑپ میں 25سیکورٹی اہلکار اور 5عام شہری ہلاک اور 12زخمی ہوگئے۔

تازہ ترین