• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فاٹامیں عدالتوں کا قیام،بل پارلیمنٹ سے منظورکرایا جائے، اصلاحاتی کمیٹی

Todays Print

اسلام آ باد (نمائندہ جنگ) فاٹا اصلاحات پر قائم قومی عمل درآمد کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ فاٹا میں عدالتوں کے قیام اور قانون نافذ کرنے والے مختلف اداروں کے دائرہ کار کے فاٹا تک توسیع کے عمل کیلئے اعلیٰ عدلیہ کی مشاورت سے تمام انتظامی اقدامات کئے جا ئیں۔ یہ ہدایت گزشتہ روز کمیٹی کے اجلاس میں دی گئی جو وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ، وفاقی وزیر برائے ریاستیں و سر حدی امور ( سیفران ) عبد القادر بلوچ، وزیر قانون زاہد حامد ، ڈپٹی چیئرمین منصوبہ بندی کمیشن سر تاج عزیز ، گورنر خیبر پختونخوا ظفر اقبال جھگڑا، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک اور دیگر اعلیٰ فوجی افسروں نے شرکت کی۔

اجلاس کو بتا یا گیا کہ ہا ئیکورٹ اور سپریم کورٹ کا دائرہ کار فا ٹا تک بڑھانے کیلئے بل پہلے ہی قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے۔کمیٹی نے وزیر قانون کو ہدایت دی کہ وہ پار لیمنٹ کے دو نوں ایوانوں سے یہ بل جلد از جلد پاس کرائیں اور دیگر قانونی و انتظامی اقدا مات اٹھائیں تاکہ فاٹا میں جلد از جلد نارمل عدالتی نطام قائم ہوسکے اور وہاں کے عوام بھی وہی بنیادی حقوق حاصل کرسکیں جو ملک کے دوسرے علا قو ں کے لو گوں کو حاصل ہیں۔ کمیٹی نے وزیر خزانہ کو ہدایت دی کہ وہ تر جیحی طور پر نیشنل فنانس کمیشن سے فا ٹا کے دس سالہ پلان کیلئے ڈویژ ایبل ( قابل تقسیم محاصل ) پول سے شیئر حاصل کرنے کی تجویز کی توثیق کرائیں۔ فا ٹا اصلا حات کے مختلف نکتہ ہائے نظر کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد کمیٹی نے رائے قائم کی کہ فا ٹا کو خیبر پختو نخوا میں ضم کرنے کی تجویز کو وسیع حمایت حاصل ہے۔

تاہم اس اہم اصلاحات کو عملی شکل دینےسے قبل کئی قانونی و انتظامی اقدامات در کار ہوں گے۔ عارضی نقل مکانی کرنے والوں کی واپسی اور بحالی کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔

تازہ ترین