• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رائے ونڈ،اسپتال انتظامیہ کی غفلت خاتون نے سڑک پر بچے کو جنم دیدیا

لاہور،چوہنگ(نمائندہ جنگ،نامہ نگار ) تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال رائے ونڈ کی انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت سے محنت کش کی بیوی نے سڑک پر بچے کو جنم دیدیا جس کا وزیر اعلٰی شہباز شریف نے فوری نوٹس لیتے ہوئے انکو ا ئر ی کا حکم دیدیا ہے بتایا گیا ہے کہ مشن کالونی رائے ونڈ کی رہائشی خاتون سمیرا بی بی کو ڈلیوری کیس کے لیے ٹی ایچ کیو ہسپتال رائے ونڈ لایا گیا ۔ہسپتال کی سٹاف نے داخل کرنے کی بجائے کسی پرائیویٹ ہسپتال میں لے جانے کا مشورہ دے دیا ۔مریضہ کے اہل خانہ خاتون کو تکلیف کی حالت میں پرائیویٹ ہسپتال لے جارہے تھے کہ اس نے مذکورہ ہسپتال کے باہر ہی بچے کو جنم دے دیامیڈیا نے جب یہ خبر نشر ہوئی تو وزیر اعلیٰ نے فوری نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کا حکم دے دیا واقع کا علم ہونے پر محکمہ صحت کے اعلی افسران ہسپتال پہنچ گئے اور اس واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا۔وزیرپرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر خواجہ عمران نذیر نے ایم ایس ٹی ایچ کیو ہسپتال اور گائناکالوجسٹ ڈاکٹروں کو معطل کر دیامزید کاروائی کا حکم دے دیا ہے ۔ نجی یونیورسٹی کے ساتھ رائے ونڈ ہسپتال کا ہونے والا معاہدہ بھی منسوخ کر دیا گیا اور محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر نے ہسپتال کا دوبارہ چارج سنبھال لیا ۔ رائیونڈ کا تحصیل ہیڈ کوارٹرہسپتال 60 بستروں پرمشتمل ہے جو وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کی زیرنگرانی 70 کروڑ میں تعمیرکیا گیا تھا جب کہ اس سے قبل بھی لاپرواہی کے باعث وزیراعلی پنجاب اس اسپتال کے متعدد بار ایم ایس معطل کرچکے ہیں لیکن صورتحال جوں کی توں ہی ہے۔ حکومت نے اس ہسپتال کو لاہو ریونیورسٹی کے ساتھ معاہدہ کر کے آوٹ سورس کر دیا تھا لیکن ڈاکٹرز کی کمی کے باعث مریض بغیر علاج کے گھروں کو جانے پر مجبورہیں۔ وز یر پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر خواجہ عمران نذیر نے واقعہ کے بعد ہسپتال کا دورہ کیا اور ایم ایس ڈاکٹر امیر مفتی اور گائنالوجسٹ ڈاکٹر عاصمہ کو معطل کردیا بعدازاں وزیر پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر خواجہ عمران نذیر نے متاثرہ خاتون کے گھر کا دورہ بھی کیا ۔اورانہیں ہر ممکن انصاف فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی،ڈی سی لاہور سمیر احمد سید نے رائے ونڈ میں تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے باہر بچہ جنم دینے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کمیٹی بنا دی ہے۔کمیٹی میں ڈسڑکٹ ہیلتھ آفیسر ، ایم ایس رائیونڈ اور سینئر سرجن کو شامل کیا گیا ہے۔ انکوائری کمیٹی 24گھنٹوں میں اپنی رپورٹ ڈی سی لاہور کو ارسال کرے گی اور انکوائری کمیٹی ڈاکٹر کی غیر حاضری سے متعلق بھی جائزہ لے گی۔
تازہ ترین