• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مریم اورحمزہ کی ملاقات،وراثت اوراقتدارکی سردجنگ ختم نہیں ہوگی،تجزیہ کار

کراچی(ٹی وی رپورٹ)سینئر تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ مریم اور حمزہ کی ملاقات کے باوجود دونوں میں سرد جنگ ختم نہیں ہوگی، یہ وراثت اور اقتدار کی جنگ ہے جس میں اقتدار ملنے تک کوئی اسٹاپ نہیں ہوتا،ن لیگ میں اس وقت وراثت اور اقتدار سے بڑھ کر غلبہ حاصل کرنے کا معاملہ ہے،شہباز شریف نے مریم اور حمزہ کی صلح کی نہیں انہیں سمجھانے کی کوشش کی ہے،معمولی بیماریوں کا علاج بیرون ملک کروانے والے حکمرانوں کو سرکاری اسپتال کے باہر خاتون کے بچے کو جنم دینے پر شرم کرنی چاہئے،عمران خان نے انتخابی سیاست کے دباؤ میں آکر میٹرو بس جیسا منصوبہ شروع کیا ہے،عمران خان نے ماضی میں میٹرو منصوبے پر جائز تنقید کی تھی،عورتوں کو ہراساں کرنا ہمارے جاگیردارانہ قبائلی کلچر کا حصہ ہے۔ان خیالات کا اظہار ارشاد بھٹی، منیب فاروق، بابر ستار، امتیاز عالم، شہزاد چوہدری اور حسن نثار نے جیو نیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان عائشہ بخش سےگفتگو کرتے ہوئے کیا۔میزبان کے پہلے سوال چھ ماہ بعد مریم حمزہ ملاقات، کیا سرد جنگ ختم ہوگئی؟ کا جواب دیتے ہوئے ارشاد بھٹی نے کہا کہ مریم اور حمزہ کی ملاقات کے باوجود دونوں میں سرد جنگ ختم نہیں ہوگی،یہ وراثت اور اقتدار کی جنگ ہے جس میں اقتدار ملنے تک کوئی اسٹاپ نہیں ہوتا ہے، نوازشریف اور شہباز شریف اس سے پہلے دو ملاقاتیں کرچکے ہیں،آج شہباز شریف نے مریم نواز کو بلا کر حمزہ شریف کے ساتھ بٹھایا تھا۔منیب فاروق کاکہنا تھا کہ ن لیگ میں اس وقت وراثت اور اقتدار سے بڑھ کر غلبہ حاصل کرنے کا معاملہ ہے،ن لیگ میں واضح تقسیم نظر آتی ہے،شہباز شریف کے خیال میں ریاستی ادارے کے ساتھ لڑ کر ملک میں سیاست نہیں کی جاسکتی،مریم نواز اپنے والد کے حوالے سے بہت حساس ہیں،مریم نواز اپنا سیاسی قد بڑھانے کی خواہشمند ہیں۔حسن نثار نے کہا کہ شہباز شریف نے مریم اور حمزہ کی صلح کی نہیں انہیں سمجھانے کی کوشش کی ہے ،شہباز شریف بڑے بھائی اور بھتیجی کو سمجھانے کی کوشش کررہے ہیں کہ اداروں سے پنگا نہ کرو،سب ڈوب جائیں گے۔امتیاز عالم کا کہنا تھا کہ ن لیگ میں سردجنگ حمزہ یا مریم کا نہیں بلکہ نواز شریف کی پالیسی کا معاملہ ہے،این اے 120میں واضح ہوگیا کہ نوازشریف کے ساتھ کون کھڑا ہے اور کون نہیں۔شہزاد چوہدری نے کہا کہ ن لیگ کے اندر دھڑے بازی بڑھ رہی ہے،ن لیگ بکھر گئی تو اس کے پاکستان کی سیاست پر گہرے اثرات ہوں گے،ن لیگ اسی صورت متحدرہ سکتی ہے جب نوازشریف، شہباز شریف اور ان کے بچے اکٹھے رہیں،نوازشریف اور شہباز شریف ایک باپ کی اولاد ہونے کی وجہ سے اکٹھے ہیں، مریم اور حمزہ کا اکٹھے ہونا مشکل ہے کیونکہ وہ ایک باپ کی اولاد نہیں ہیں۔بابر ستار کا کہنا تھا کہ ن لیگ میں بنیادی مسئلہ مریم اور حمزہ اختلاف کا نہیں بلکہ پالیسی پر اختلاف کا ہے، شہباز شریف کو سمجھ آگیا ہے کہ ایک دفعہ حکومت سے باہر رہنا ن لیگ اور شریف خاندان کیلئے بہتر ہے بجائے اس کے کہ 1999ء والا معاملہ ہوجائے۔دوسرے سوال شہبازشریف کے گڈگورننس کے دعوے کے باوجود رائیونڈ کے سرکاری اسپتال کے باہر خاتون نے بچے کو جنم دیا، انسانیت کی اس تذلیل کا ذمہ دار کون ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے حسن نثار نے کہا کہ سرکاری اسپتال کے باہر خاتون کا بچے کو جنم دینا ہم سب کی ناکامی ہے، یہاں پروٹوکول کی وجہ سے ٹریفک رکنے کے باعث خواتین رکشوں میں بچوں کو جنم دیتی ہیں، حکمراں عوام کو کم از کم اتناحق تو دیدیں جتنا اپنے پالتوں جانوروں کو دیتے ہیں۔ارشاد بھٹی نے کہا کہ معمولی بیماریوں کا علاج بیرون ملک کروانے والے حکمرانوں کو سرکاری اسپتال کے باہر خاتون کے بچے کو جنم دینے پر شرم کرنی چاہئے، یہ صرف پنجاب کا معاملہ نہیں چاروں صوبوں میں یہی حالات ہیں، یہ جمہوریت نہیں بلکہ بادشاہت سے بھی بدترین بادشاہت ہے، رائیونڈ میں مور کے مرنے پر کانسٹیبل کی تنزلی ہوگئی تھی، عوام کو کم از کم اتنے ہی حقوق دیدیئے جائیں جتنے رائیونڈ کے موروں کے حقوق ہیں۔
تازہ ترین