• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تاجر برادری نے درآمدی اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی میںاضافہ مسترد کردیا

کراچی/ٹوکیو (اسٹاف رپورٹر/نمائندہ خصوصی) کراچی الیکٹرونکس ڈیلرز ایسوسی ایشن (کیڈا) کے صدر محمد رضوان عرفان نے کہا ہے کہ حکومت منی بجٹ لا کر عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کر رہی ہے ، پاکستان کی 60 فیصد سے زائد آبادی پہلے ہی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے وفاقی حکومت کی جانب سے الیکٹرونکس مصنوعات سمیت 731آٹمز پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافے پر احتجاج کرتے ہوئےانھوں نے کہا کہ ٹیکسوں میں اضافے سے مہنگائی کا طوفان آ جائے گا۔رضوان عرفان نے کہا کہ پاکستان میں 75 ہزار کمپنیوں میں سے صرف 25 ہزار کمپنیاں ٹیکس ادا کرتی ہیں۔ رضوان عرفان نے کہا کہ بینکوں سے قرضے لےکر معاف کرانے اور کرنے والوں کا احتساب کیا جائے اور معیشت میں بہتری کے لئے بہترین پالیسیاں بنائی جائیں جبکہ برآمدات کو بڑھانے کے لئے مزید اقدامات کئے جائیں۔دریں اثنا پاکستان کیمیکلز اینڈ ڈائز مرچنٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد عارف لاکھانی نے ایف بی آر کی جانب سے 731 درآمدی آئٹمز پر اضافی ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کیے جانے کو صنعتوں کی تباہی کا باعث قرار دیتے ہوئے احتجاج کرتے ہوئے کہا صنعتی خام مال کو اضافی آرڈی سےمستثنیٰ قرار دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ پرتعش آئٹمز پر آر ڈی کا نفاذقابل تحسین ہے لیکن صنعتی خام مال اور اہم کموڈیٹیز پر آر ڈی کا نفاذ کسی صورت دانشمندانہ اقدام نہیں۔ایف بی آر کی جانب سے بعض صنعتی کیمیکلز خاص طور پر سلفونک ایسڈ و دیگر صنعتی خام مال پر اضافی آر ڈی عائد کی گئی ہے جس کا مقصد مخصوص لابی کو فائدہ پہچانا ہے ۔ اس اقدام کے نتیجے میں صابن اور ڈیٹرجنٹ کی ہزاروں صنعتیں متاثر ہوں گی جس سے بے روزگاری میں اضافہ ہو گا ۔عارف لاکھانی نے کہاکہ صنعتی خام مال پر آرڈی عائد ہونے سے درآمدی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوں گی بلکہ اس بات کا خدشہ بھی ہے کہ درآمد کنندگان ڈیوٹی کے بوجھ تلے درآمدات کو محدود کرنے پر مجبور ہوجائیں۔انہوں نے کہاکہ تاجربرادری کموڈیٹیز سمیت صنعتی خام مال پر آرڈی کسی صورت قبول نہیں کرے گی۔دریں اثناءجاپان کی معروف کاروباری تنظیموں پاک جاپان بزنس کونسل اور پاک جاپان چیمبر آف کامرس نے درآمد شدہ گاڑیوں پر بھاری ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں ری کنڈیشنڈ گاڑیوں کی امپورٹ پر تاحال پابندی عائد ہے اور جو بھی گاڑیاں پاکستان آرہی ہیں وہ ٹرانسفر آف ریزیڈنس یا گفٹ اسکیم کے تحت آرہی ہیں جس میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی وہ رقم لگی ہوتی ہے جو انھوں نے باہر ممالک سے کمائی ہوتی ہے جبکہ ان گاڑیوں کی پاکستان آمد سے حکومت پاکستان کواربوں روپے ڈیوٹی کی مد میں حاصل ہوتے ہیں لہذا ان گاڑیوں پر بھاری ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنا بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ساتھ زیادتی ہے جو اپنی زندگی بھر کی جمع پونچی سے اپنے استعمال کے لیے گاڑیاں پاکستان لانتے ہیں ، پاک جاپان بزنس کونسل کے صدر رانا عابد حسین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ٹرانسفر اور گفٹ اسکیم کے تحت آنے والی گاڑیوں پر سے ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرے تاکہ اوورسیز پاکستانیوں کو دی جانے والی سہولت برقرار رہ سکے دوسری جانب پاک جاپان چیمبر آف کامرس کے صدر مہر عظیم نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت پاکستان میں کم پیٹرول استعمال کرنے والی ہائبرڈ ٹیکنالوجی گاڑیوں کو کمرشل بنیادوں پر ڈیوٹی فری کے طورپر پاکستان لانے کی اجازت دے ، انھوں نے کہا کہ پاکستان میں کوئی بھی کمپنی ہائبرڈگاڑیاں تیار نہیں کررہی ہے لہذا ہائبرڈ گاڑیوں کی کمرشل بنیادوں پر پاکستان درآمد سے کسی بھی آٹوموبائل کمپنی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے ۔سکھر سے بیورو رپورٹ کے مطابق آل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے چیئرمین حاجی محمد ہارون میمن نےتاجروں کے ہنگامی اجلاس سے خطاب میں منی بجٹ کو حکومت کی بدترین معاشی ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ وفاقی وزیر خزانہ نے قومی معیشت ، صنعت و تجارت اور کاروبار کو ٹھپ کر دیا ہے ۔ پہلے ودہولڈنگ ٹیکس لگاکر پاکستان کی معاشی ترقی کے آگے بند باندھا گیا اور اب منی بجٹ پیش کرکے مہنگائی کا ایک نیا طوفان کھڑا کردیا گیا ہے جس سے معیشت پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
تازہ ترین