• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سرحد پر باڑ لگانے سے افغان حکام ناخوش،قبائل کو اکسانے لگے

Todays Print

انگور اڈہ(رائٹرز)پاکستان کی جانب سے پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا کام تیزی سے جاری ہے،غیر ملکی میڈیا کے مطابق پاکستان سرحد پار سے دہشتگرد حملوں کو روکنے کیلئے سرحد پر باڑ لگا رہا ہے۔پاکستان 2500 کلومیٹر طویل سرحدی علاقے میں 56 ارب روپے کی لاگت کے پروجیکٹ پر کام کررہا ہے اور کہا جارہا ہےکہ اس کیلئے ہزاروں اہلکاروں کو بھی بھرتی کیا جائے گا،دوسری جانب افغان حکام سرحد پر لگائی جانے والی اس باڑ سے ناخوش ہیں اور اس کا اظہار ننگر ہار کے گورنر نے غیر ملکی میڈیا سے بات چیت میں کیا ہے۔

افغانستان کی جانب سے احتجاج کیا جاتا رہا ہے کہ سرحد پر باڑ لگانے سے برسوں سے ساتھ رہنے والے قبائل جدا ہوجائیں گے،رائٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے ننگر ہار کے گورنر گلاب منگل کاکہنا تھا کہ دیوار کی تعمیر سے دونوں ملکوں میں مزید نفرت بڑھے گی،انہوں نے کہا کہ دیوار کی تعمیر سے دونوں ملکوں میں مزید مشکلات پیدا ہونگی لیکن کوئی بھی باڑ یا دیوار قبائیلوں کو الگ نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہا کہ میں قبائلیوں سے کہوں گا کہ وہ اس اقدام کیخلاف اُٹھ کھڑے ہوں،پاکستان اور افغانستان دونوں ایک دوسرے پر دہشتگردوں کی حمایت کا الزام لگاتے ہیں لیکن دونوں جانب سے اس کی تردید کی جاتی ہے۔جنوبی وزیر ستان میں پاکستانی حکام کی جانب کہا گیا ہے کہ باڑ لگانے کا کام انشااللہ مکمل کیا جائے گا اور آمد ورفت کا کوئی غیر قانونی راستہ نہیں چھوڑیں گے۔

دیوار کی تعمیر سے مشکلات میں اضافہ ،مزید نفرت بڑھے گی، گورنر ننگر ہار انگور اڈہ (رائٹرز) پاکستان کی جانب سے پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا کام تیزی سے جاری ہے،غیر ملکی میڈیا کے مطابق پاکستان سرحد پار سے دہشتگرد حملوں کو روکنے کیلئے سرحد پر باڑ لگا رہا ہے۔ پاکستان 2500 کلومیٹر طویل سرحدی علاقے میں 56 ارب روپے کی لاگت کے پروجیکٹ پر کام کررہا ہے اور کہا جارہا ہےکہ اس کیلئے ہزاروں اہلکاروں کو بھی بھرتی کیا جائے گا،دوسری جانب افغان حکام سرحد پر لگائی جانے والی اس باڑ سے ناخوش ہیں اور اس کا اظہار ننگر ہار کے گورنر نے غیر ملکی میڈیا سے بات چیت میں کیا ہے۔

تازہ ترین