• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حیسکو ملازم کی گرفتاری کے بعد لاپتہ کرنے کیخلاف دائر درخواست

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد سرکٹ بینچ میں ٹنڈو الہ یار کے حیسکو ملازم کو گرفتاری کے بعد لاپتہ کرنے کے خلاف دائر درخواست پر سیکریٹری داخلہ سندھ، ڈی جی رینجرز،آئی جی سندھ،ڈی آئی جی حیدرآباد،ایس ایس پی اور ایس ایچ او ٹنڈو الہ یار تھانہ اے سیکشن اور ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو نوٹس جاری کرکے لاپتہ شخص کے بارے میں رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 31اکتوبر تک ملتوی کردی، تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد سرکٹ بینچ میں ٹنڈو الہ یار کی رہائشی مسماۃ رونق افروز کی جانب سے دائر آئینی درخواست میں کہا گیا تھا کہ اس کا بھائی فیروز اپنی ڈیوٹی پر تھا کہ اچانک دو کاروں میں سوار سادہ لباس اہلکار حیسکو ٹنڈو الہ یار کے دفتر میں گھس آئے اور بھائی کو گرفتار کرلیا،دفتر کے ملازمین کے پوچھنے پر سادہ لباس اہلکاروں نے بتایا کہ پوچھ گچھ کرنی ہے،جلد رہا کردیں گے۔ درخواست گزار نے کہا کہ بھائی کا پتہ کرنے کے لئے ہر ممکن رابطے کیے لیکن کوئی سراغ نہیں ملا،بعد ازاں بھائی کے اغوا اور لاپتہ کرنے کے خلاف اے سیکشن تھانہ ٹنڈو الہ یار میں ایف آئی آر درج کرادی ہے لیکن ابھی تک بھائی کا کوئی پتہ نہیں ہے۔ درخواست گزار نے استدعا کی کہ فیروز خان کو بازیاب کراکے پیش کرنے کا حکم دیا جائے،گرفتاری کی وجہ بتائی جائے اور غیر قانونی گرفتاری پر متعلقہ اداروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جائے۔
تازہ ترین