• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عالمی ادارہ خوراک کے مطابق اس وقت دنیا میں کروڑوں افراد غذائی قلت کا شکار ہیں۔ وطن عزیز پاکستان میں بھی آبادی کا ایک بہت بڑا حصہ غذائی قلت کا شکار ہے۔ خاص طور پر دیہی علاقوں میں صورتحال گمبھیر ہے۔ زرعی شعبہ کی تنزلی، آسمان کو چھوتی مہنگائی نے تو لوگوں سے دو وقت کی روٹی بھی چھین لی ہے۔ مہنگائی کی وجہ سے لوگوں کی زندگی دشوار ہو رہی ہے۔ دوسری طرف آکسفیم کے مطابق پاکستان میں شادی بیاہ کی تقریبات میں چالیس فی صد کھانا ضائع کر دیا جاتا ہے۔ ایک حدیث کے مطابق ’’برتن میں کھانا نہ چھوڑو ،تمہیں نہیں پتہ کہ برکت کس حصے میں ہے‘‘۔ لہٰذا ضرورت اس امر کی ہےکہ ہم اعتدال پسندی اختیار کرتے ہوئے اتنی ہی خوراک استعمال کریں جس کی ہمیں طلب ہے۔ اس طریقے سے ہم غذا کو ضائع ہونے سے بچا سکتے ہیں اور بھوکوں کا پیٹ بھر سکتے ہیں۔
(عائشہ بھٹی)
ayesha.bhatti@gmail.com

تازہ ترین