• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تعلیم کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ نبی آخر الزماں ؐپر جب پہلی وحی نازل ہوئی تو اس میں نماز، زکوٰۃ، روزہ اور حج نہیں بلکہ سب سے پہلے جس چیز کا حکم ہوا، وہ ہے ’’اقرأ‘‘ یعنی پڑھ۔ لیکن افسوس! آج پوری مسلم امہ جدید سائنس و ٹیکنالوجی کی تعلیم سے بے بہرہ نظر آتی ہے اور شاید یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ مسلمانوں کی پسماندگی اور بدحالی کی سب سے بڑی وجہ ہی جدید تعلیم سے دوری ہے۔ دنیا کی پہلی سو یونیورسٹیوں میں پاکستان کی کوئی درسگاہ شامل نہیں۔ ہمارے پاس تعلیم، خاص طور پر جدید تقاضوں سے آراستہ نظام تعلیم کا بحران ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت کو اپنے ملک کی پسماندگی کا ادراک کرتے ہوئے نظام تعلیم کو وقت کے تقاضوں کے مطابق ڈھالنا چاہئےتاکہ ہم بھی اپنا شمار ترقی یافتہ اقوام کی صف میں کروا سکیں۔
(حیدر ارشد)
haider.arshid@hotmail.com

تازہ ترین