• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غیرموجودگی میں فرد جرم عائد کرنے کی کوئی نظیر نہیں ملتی،نوازشریف

لندن (سعید نیازی) سابق وزیر اعظم پاکستان نواز شریف نے کہا ہے کہ عدالتوں کا سامنا کرنے26اکتوبر سے پہلے پاکستان جائوں گا، امید ہے کہ ان کے ساتھ انصاف کیا جائے گا۔ وہ احتساب عدالت میں خود پر فرد جرم عائد ہونے کے بعد پہلی مرتبہ میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے، انہوں نے کہا کہ آج کا فیصلہ بھی بھی پانامہ کیس کے فیصلے کی کڑی ہے، پانامہ کیس میں کچھ نہیں ملا تو اقامہ کی بنیاد پر میرے خلاف فیصلہ سنا دیا گیا جبکہ اقامہ تو بے شمار پاکستانیوں کے پاس ہیں، اگر میرے خلاف فیصلہ کرنا تھا تو کسی کرپشن یا کک بیک کی بنیاد پر کیا جاتا انہوں نے کہا کہ یہ بات سب کے علم میں ہے جے آئی ٹی کس طرح بنائی گئی تھی اور اس میں چن چن کر ہماری مخالفین کو رکن بنایا گیا، جس نے ایڑی چوٹی کا زور لگایا اور انہوں نے اس طرح کی رپورٹ دینی تھی، اگر اسی طرح ہمارے نظام انصاف نے چلنا ہے تو ہمیں شرمندگی کے سوا کچھ نہیں ملے گا، انہوں نے کہا کہ وہ ان حالات کے باوجود عدالتوں کا سامنا کریں گے۔ اس سوال پر کیا انہیں ان عدالتوں سے انصاف کی امید ہے تو ان کا کہنا تھا کہ آپ بتائیے کہ میرے ساتھ انصاف ہوا؟۔ نواز شریف نے کہا کہ وہ یہاں زیادہ وقت اپنی اہلیہ کلثوم نواز کی تیمارداری میں مصروف رہتے ہیں، وہ تکلیف میں ہیں ان کی صحت یابی کیلئے دعا کی استدعا بھی ہے۔ قبل ازیں فرد جرم عائد کرنے پر اظہار خیالات کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہمارے مخالفین کو جے آئی ٹی میں شامل کیا گیا، سابق وزیر اعظم نے کہا کہ غیر موجودگی میں فرد جرم عائد کرنے کی کوئی نظیر نہیں ملتی۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ فیصلہ پاناما پر کرتے اقامہ پر کیوں فیصلہ کیا؟ ان کا کہنا تھا کہ نہ نظیر ہے، نہ دلیل ہے نہ وکیل ہے، یہ انصاف ہو رہا ہے یا انصاف کا خون ہو رہا ہے؟ انہوں نے کہا کہ اگر فیصلہ کرنا تھا تو کک بیک یا کمیشن پر کیا جاتا، وہ شرمسار ہو کر گھر چلے جاتے، انہوں نے کہا کہ وہ ملک واپس جا کر مقدمات کا سامنا کریں گے اور انہیں امید ہے کہ ان کے ساتھ انصاف کیا جائے گا۔
تازہ ترین