• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جرمنی میں ویب سائٹس متنازع مواد ہٹانے کی پابند

برلن (نیوز ڈیسک)جرمن پارلیمنٹ نے متنازع ’نیٹ ورک انفورسمنٹ ایکٹ‘ منظور کرلیا، جس کے تحت فیس بک اور ٹوئٹر سمیت دیگر سوشل میڈیا ویب سائٹس اور انٹرنیٹ کمپنیز نفرت انگیز، متنازع اور انتہاپسندی پر مبنی مواد کو ہٹانے کی پابند ہوں گی۔اس متنازع بل کو جرمنی میں ’فیس بک بل‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے کیونکہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس بل سے سب سے زیادہ نقصان فیس بک کو ہی ہوگا۔نیٹ ورک انفورسمنٹ ایکٹ کے تحت فیس بک، ٹوئٹر اور دیگر سوشل ویب سائٹس اس بات کی پابند ہوں گی کہ وہ نشاندہی کے 24 گھنٹے کے اندر اندر نفرت انگیز، متنازع اور انتہاپسندی پر مبنی مواد کو ہٹادیں۔مواد کو نہ ہٹائے جانے پر فیس بک اور ٹوئٹر سمیت دیگر کمپنیز پر 5 کروڑ یورو جرمانہ عائد کیے جانے سمیت ان ویب سائٹ کے ملکی سربراہ پر بھی 50 لاکھ یورو جرمانہ عائد کیا جائے گا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق جرمن پارلیمنٹ نے متنازع نیٹ ورک انفورسمنٹ ایکٹ کی منظوری 30جون 2017کو دی، اس بل کی حمایت میں حکومتی اور حزب اختلاف کے نمائندوں نے یکساں طور پر ووٹ ڈالے۔بل کی منظوری کے بعد جرمن وزیر انصاف ہیکو ماس کا کہنا تھا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ اس بل کے بعد آزادی اظہار پر قدغن لگائے جائیں گے، بلکہ اس بل کی مدد سے سوشل میڈیا پر موجود جنگل کے قانون کا خاتمہ ہوسکے گا۔
تازہ ترین