• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاک افغان سرحد پر ایک اور امریکی ڈرون حملہ، قندھار فوجی کیمپ پر طالبان کا حملہ، 60 ہلاک

قندھار، کابل (جنگ نیوز)افغانستان کے صوبہ قندھار میں افغان فوج کے اڈے پر طالبان کے حملے میں 60فوجی اہلکار ہلاک ہو گئے، دو خودکش بمباروں نے بارود سے بھری بکتر بند گاڑیوں کے زریعے ضلع میوند میں واقع فوجی اڈے کو نشانہ بنایا جس کے بعد مسلح جنگجو اس کے اندر داخل ہوگئے ، طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے، طالبان کے مطابق حالیہ حملے امریکیوں اور کابل حکومت کیلئے واضح پیغام ہیں کہ وہ ہمیں اپنی نام نہاد نئی حکمت عملی سے خوفزہ نہیں کرسکتے ،غزنی میں بھی طالبان جنگجوئوں نے پولیس ہیڈکوارٹرز پر دھاوا بول دیا ، افغا ن حکام کے مطابق فضائیہ کی امداد طلب کرلی گئی ہے اور لڑائی تاحال جاری ہے ، مقامی پولیس سربراہ نے حملے میں دو اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے ، پاکستان نے قندھار حملے کی شدید مذمت کی ہے۔پاک افغان سرحد سے منسلک افغانستان کے صوبے پکتیا میں ڈرون حملے کے نتیجے میں 4مشتبہ دہشت گرد ہلاک ہوگئے، مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ مشتبہ امریکی ڈرون حملے میں مبینہ دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر2میزائل داغے گئے۔ تفصیلات کے مطابق افغانستان کے صوبے قندھار میں افغان فوجی اڈے پر طالبان کے حملے میں 60فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے ۔ افغان وزارتِ دفاع کے مطابق یہ حملہ ضلع میوند میں بدھ کو رات گئے کیا گیا۔ انہوں نے حملے میں 43فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئےبتایا کہ9 فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں جبکہ 6 لاپتہ ہیں۔وزارتِ دفاع کے ترجمان دولت وزیری کا کہنا ہے کہ بکتر بند گاڑیوں میں سوار 2خودکش حملہ آوروں نے فوجی اڈے کو نشانہ بنایا۔جس کے بعد مسلح حملہ آور فوجی اڈے میں گھس گئے اور اندھند فائرنگ کردی۔ترجمان کا کہنا تھا کہ جوابی فائرنگ سے10سے زائد طالبان حملہ آور بھی ہلاک ہوئے ہیں۔طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے میں 60فوجی مارے گئے۔قندھار میں ایک سیکورٹی زریعہ کا کہنا ہے کہ حملے میں 50 فوجی ہلاک اور 20 زخمی ہوئے تاہم غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد اس سے کئی زیادہ ہوسکتی ہے کیوں کہ افغان حکام عام طور پر اصل تعداد چھپاتے ہیں، وزارت دفاع کے مطابق طالبان جنگجوئوں نے فوجی اڈے کو ملیا میٹ کردیا۔
تازہ ترین