• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غیر موجودگی میں فرد جرم عائد کرنے کی کوئی نظیر نہیں ملتی،سابق وزیر اعظم

Todays Print

اسلام آباد،لندن(نمائندہ جنگ‘صباح نیوز) سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہےکہ پاکستان میں انصاف کا خون ہورہا ہے پھر بھی تمام مقدمات کا سامنا کروں گا‘ امید ہے میرے ساتھ انصاف کیا جائے گا۔

غیر موجودگی میں فرد جرم عائد کرنے کی کوئی نظیر نہیں ملتی‘ یہ انصاف ہو رہا ہے یا انصاف کا خون ہو رہا ہے؟ جبکہ مریم نوازنے کہاہے کہ کہ ایک فیملی کے ٹرائل اور انصاف کا تماشہ نہ بنایا جائے،احتساب کوانتقام بنانے والوں کابھی احتساب ہوگا،تفصیلات کے مطابق لندن میں میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف نے کہاکہ جب پاناما میں کچھ نہ ملا تو اقامہ کا فیصلہ سامنے آگیا اگر پاناما کا کیس تھا تو پاناما پر فیصلہ کرو ،اقامہ پر فیصلے کرنے کی کیا ضرورت تھی ،اقامہ تو بہت سے پاکستانیوں کے پاس ہے ،آج کا فیصلہ بھی اسی فیصلے کی کڑی ہے ،میں پوچھتا ہوں کہ کیا اقامہ پر فیصلہ کرنا تھا اگر فیصلہ کرنا تھا تو کسی کرپشن پر کرتے یا سرکاری رقم میں خورد برد پر کرتے ،فیصلہ کسی کک بیک یا کمیشن پر کرتے تو میں بھی شرمسار ہو کر گھر چلا جاتا ،چن چن کر ہمارے مخالفین کو جے آئی ٹی میں شامل کیا گیا اور من پسند لوگوں کو جے آئی ٹی کا ممبر بنایا گیا پھر انہوں نے تو اسی طرح کی رپورٹ دینی تھی اگر اسطرح ہمارے نظام انصاف نے چلنا ہے تو پھر سوائے شرمندگی ہمیں کچھ نہیں ملے گا ، نواز شریف نے کہا کہ میں اپنی بیمار اہلیہ کیلئے یہاں آیا ہوا ہوں دعا کریں، اللہ کلثوم نواز کو صحت عطا کرے ،میں پاکستان ضرور جائوں گا، 26اکتوبرسے پہلے پاکستان جا کر مقدمات کا سامنا کروں گا۔

دریں اثنامریم نواز نےجوڈیشل کمپلیکس میں میڈیاسے گفتگوکرتےہوئے کہا کہ ایک فیملی کے ٹرائل اور انصاف کا تماشہ نہ بنایا جائے، ہم کھلے دل، صبر اور حوصلے کے ساتھ ٹرائل کا سامنا کررہے ہیں لیکن جن لوگوں نے احتساب کو انتقام بنایا تویاد رہےکہ ایک دن احتساب کا بھی احتساب ہوگا، اگر کوئی ملی بھگت ہے تو سزا سنادیں، یوں انصاف کا تماشہ نہ بنائیں، ہم آئین، قانون اور عدالتوں کے احترام میں یہاں آئے ہیں۔ انتقام سر چڑھ کر بول رہا ہے لیکن ٹرائل کا سامنا کروں گی،انہوں نے کہا کہ وہ بڑے بڑے ڈبوں والے ثبوت کہاں چلے گئے ، یہ اپنی نوعیت کا پہلا کیس ہے جس میں فیصلہ پہلے ہوگیا اور مقدمہ بعد میں چل رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پارٹی میں پالیسی اب بھی نوازشریف کی چل رہی ہے، پارٹی متحد ہے اور پارٹی کو توڑنے والے خود ٹوٹ رہے ہیں۔ خاندان میں کوئی اختلاف نہیں، البتہ اختلاف رائے ضرور ہوسکتا ہے، جو لوگ سمجھتے ہیں کہ نوازشریف کو سیاسی میدان میں شکت نہیں دے سکتے تو وہ کبھی امپائر کی انگلی کے پیچھے چھپتے ہیں اور کبھی خاندانی اختلاف کے، لیکن وہ ناکام ہی رہیں گے۔قبل ازیں کمرہ عدالت میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ یہ کیسا انصاف ہے جس میں سزا پہلے سنائی گئی اور ٹرائل بعد میں ہورہا ہے،پہلی بار ایسا ہو رہا کہ سیسلین مافیا عدالتوں میں پیش ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف اسی ہفتے کے آخر یا آئندہ ہفتے واپس آ جائیں گے،والدہ کی کیمو تھراپی ہو رہی ہے، صحت میں بہتری آرہی ہے جبکہ مکمل ریکوری میں چھ ماہ لگ جائیں گے۔

تازہ ترین