• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ کی سرکاری جامعات میں گورنر کا کردار ختم، چانسلر وزیراعلیٰ ہونگے، ترمیم کیلئے مسودہ تیار

کراچی (سید محمد عسکری / اسٹاف رپورٹر) سندھ کی سرکاری جامعات اور انسٹیٹیوٹس میں ترمیم کے لئے مسودہ تیار کرلیا گیا ہے جس میں گورنر کا بطور چانسلر کردار ختم کرکے وزیراعلیٰ کو چانسلر مقرر کیا جارہا ہے، مسودہ میں جامعات کی سینڈیکیٹ میں رکن قومی اسمبلی کی نمائندگی ختم کردی گئی ہے جبکہ اب صرف ایک رکن صوبائی اسمبلی سینڈیکیٹ کا رکن ہوگا۔ مسودہ میں سیکرٹری جامعات /سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کو سیکرٹری ٹو چانسلر مقرر کیا جارہا ہے جو براہ راست وزیراعلیٰ (چانسلر) کو سمری بھیج سکے گا، مسودہ میں صوبے کی تمام جامعات کے ایکٹ کو یکساں کیا جارہا ہے تاہم سینڈیکیٹ کیلئے ماہرین ارکان کا تقرر متعلقہ شعبوں سے ہوگا جس کی منظوری وزیراعلیٰ سندھ دیں گے یعنی میڈیکل کی جامعہ میں میڈیکل کا ماہر، انجینئرنگ کی جامعہ میں انجینئر، زراعت کی جامعہ میں ماہر زراعت سینڈیکیٹ کا رکن ہوگا جبکہ المنائی کے سربراہ کو بھی سینڈیکیٹ میں نمائندگی دے دی گئی ہے۔ ترمیمی مسودہ میں رجسٹرار، ناظم امتحانات، ڈائریکٹر فنانس اور دیگر اہم عہدوں پر تقرری کا اختیار وزیراعلیٰ کے بجائے سینڈیکیٹ کی اجازت سے مشروط کردیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ سے قبل رجسٹرار اور ناظم امتحانات مقرر کرنے کا اختیار وائس چانسلر کو حاصل تھا جس پر بہت تنقید کی گئی اور جامعات کے اساتذہ نے کئی مرتبہ احتجاج بھی کیا ۔ واضح رہے کہ موجودہ دور حکومت میں سندھ کی جامعات کے سینڈیکیٹ میں دوسری مرتبہ ترمیم کی جارہی ہے پہلی ترمیم ڈاکٹر عشرت العباد جب گورنر تھے اس وقت ہوئی جب گورنر سندھ سے وائس چانسلر مقرر کرنے کا اختیار لے کروزیراعلیٰ کو دے دیا گیا تھا جس کے بعد گورنر سندھ کے بطور چانسلر اختیارات انتہائی محدود ہوگئے تھے لیکن اب موجودہ گورنر سندھ محمد زبیر کے دور میں جامعات کے ایکٹ میں دوسری ترمیم کی جارہی ہے جس کے نتیجے میں گورنر سے چانسلر کا عنوان وزیراعلیٰ کو منتقل ہوجائے گا۔ وزیراعلیٰ ہائوس کے ذرائع کے مطابق گورنر ہائوس میں وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے جامعات کے حوالے سے بھجی گئی بعض سمریوں کی منظوری میںگورنر ہائوس کی جانب سےغیر معمولی تاخیر کی جاتی رہی اور بعض کو تو سرد خانے کی نذر بھی کیا جاچکا ہے۔ یاد رہے کہ اگر مجوزہ ترمیمی مسودہ منظورہوگیا تو سندھ ملک کا پہلا صوبہ ہوگا جہاں یونیورسٹیز کے چانسلر گورنر نہیں بلکہ وزیر اعلیٰ ہوں گے۔
تازہ ترین