• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تجارتی خسارہ روکنے کیلئےسیکڑوں درآمدی اشیا کی کمی کا حکومتی فیصلہ

اسلام آباد(مہتاب حیدر)حکومت کی جانب سے تجارتی خسارے کو کئی ارب بڑھتا دیکھ کرایک بڑا فیصلہ کرتے ہوئے جوس،پھلوں ،ٹائر اور کم درجے کی اشیا سمیت دیگر 1000 سے 1500 اشیا کی درامدات میں کمی کا فیصلہ کیا گیاہے۔376 ٹیرف لائن کی درآمدات پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کے بعد حکومت نے نان ٹیرف بیریئرز کی حکمت عملی کا حتمی فیصلہ کیا ہے اور اسی کودیکھتے ہوئے خوراک اور دیگر درآمدی مصنوعات کا معیار مقررکیا گیاہے،جس کے بعد 2 سے 3 ارب ڈالرز تک سالانہ بنیادوں پر درآمدی بل میں کمی واقع ہوگی،دی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے حکام کاکہنا ہے کہ درآمدی ریگولیٹری پالیسی میں اگر حکومت خوراک اور دیگر مصنوعات کے مطلوبہ معیار پر ترمیم کرلیتی ہے تو اس سے پاکستان رواں مالی سال کیلئے درآمدی بل 2 سے 3 ارب ڈالرز تک بآسانی کم کرسکتا ہے،مالی اقدامات میں 5 تا 55 فیصد کی ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھانے سے ہی درآمدی بل کم کرنے کیلئے مدد گار ثابت نہیں ہوگا،اسلیے حکومت نے ملک کی بڑھتی درآمدات کو قابو میں لانے کیلئے نان ٹیرف بیریئرز کی منظوری دی ہے۔حکام نے دی نیوز کو یہ بھی بتایا کہ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی سے منظوری کے بعد وزارت تجارت نے وزارت فوڈ سیکیورٹی اور وزارت برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے ساتھ خصوصی معیار کیلئے کام جاری رکھا ہوا ہے تاکہ غیر معیاری غذائی آئٹم اور دیگر چیزوں کی درآمدات میں کمی لائی جاسکے،دی نیوز کو مثال دیتے ہوئے حکام کاکہنا تھا کہ پاکستان نے فری ٹریڈ معاہدہ کیا تھا جس کے نتیجے میں خوراک اور پھلوں کی مصنوعات کی درآمدات میں اضافہ ہوگیاتھا لیکن اب مطلوبہ خصوصی معیار کے بغیر غذائی اشیا پاکستان لانے کی اجازت نہیں ہوگی۔پاکستانی مارکیٹیں کم درجے کی اشیا سے بھری پڑی ہیں،حکومت نے درآمدی مصنوعات کے باعث ہی خصوصی معیار کا فیصلہ کیا ہے،وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے 700 اشیا کو معیار جانچنے کیلئے مقرر کیا ہے جنہیں مطلوبہ معیار کے مطابق لانے کیلئے کام جاری ہے،وزارت 300 ایسی اشیا کا خصوصی معیار رکھے گی جنہیں حکومتی درآمدی پالیسی میں ترمیم پر لایا جائے گا،وزارت تجارت آئندہ 7 سے 10 روز میں اس کا نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔
تازہ ترین