• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برآمدات میں اضافے کیلئےاقدامات کئے جائیں‘ مقررین

پشاور( وقائع نگار ) پاکستانی برآمدکنندگان کو اس وقت مشکلات کا سامنا ہے جس کی وجہ سے ہماری قومی برآمدات تنزلی کا شکار ہیں۔ ان مشکلات کو دورکرنے کیلئے قومی سطح پر مشترکہ کاوشوں کی اشد ضرورت ہے اور اس ضمن میں وسیع مشاورت کے ذریعے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں (ایس ایم ایز) کے ذریعے معاشی شرح نمو کو تیز تر کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار برآمدکنندگان نے پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) کے زیر اہتمام ’’پاکستان کیلئے برآمدات میں مقابلے کی اہلیت کا حصول‘‘ کے زیر عنوان مشاورتی اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مشاورتی اجلاس کے دوران کئی ایسے شعبوں کی نشاندہی کی گئی جو بین الاقوامی طور پاکستان کے مقابلے کی صلاحیت پر اثر انداز ہو رہے ہیں۔ خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر زاہد اللہ شنواری نے توانائی سمیت مختلف مسائل کا تفصیلی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ٹیکسوں کے نظا م میں بہتری لانے کی بھی اشد ضرورت ہے۔ ٹریڈ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان کے ڈائریکٹر سراج الدین نے کہا کہ حکومت برآمدات کے شعبے کو وسعت دینے اور فروغ برآمدات کی خصوصی کاوشوں کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔ خیبر پختونخوا منصوبہ بندی و ترقی کمیشن میں مشیر صابر شاہ نے ان شعبوں کا ذکر کیا جن میں خیبر پختونخوا کو برتری حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت صوبے میں سرمایہ کاری کے کلچر کو فروغ دینے کیلئے اقدامات کرے۔ دی ورلڈ بینک گروپ کے سینئر معیشت دانگونزالو جے ویریلا نے اس سے قبل ممالک کی ترقی میں تجارت کی اہمیت کے موضوع پر کئی فنی تفصیلات پیش کیں۔ ایس ڈی پی آئی کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر وقار احمد نے قیمتی پتھروں، معدنیات اورپھلوں سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف ایسے شعبوں کا ذکر کیا جنہیں ترقی دینے کی وسیع گنجائش موجود ہے۔
تازہ ترین