• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فیض آباد میں گرین بیلٹ پر قائم اڈے کے خلاف آپریشن پھر ناکام

اسلام آباد (رانا غلام قادر، عاصم جاوید) فیض آباد میں بااثر سیاسی شخصیت کے غیر قانونی اڈے کے خلاف میٹرو پو لیٹن کا رپو ریشن( ایم سی آئی) کا آپریشن پھر ناکام ہو گیا ، اڈہ مالکان نے ایم سی آئی کے عملے پر حملہ کیا جس میں افسران کی گاڑیوں کو نقصان پہنچا ۔ جمعرات کے روز ایم سی آئی کے زیر انتظام شعبہ ڈی ایم اے نے مجسٹریٹ اور پولیس کی مدد سے فیض آباد میں گرین بیلٹ پر قائم کیے گئے غیر قانونی اڈے کے خلاف کارروائی کی جس میں اڈے کے شیڈگرادئیے تاہم اڈہ مالکان اور عملے کی جانب سے انفورسمنٹ کے عملے کے کام میں مزاحمت کی گئی پولیس نے جوابی کاروائی کے دوران اڈے کے کنٹینرسے ایک کلاشنکوف برآمد کرلی اور ایک شخص کو حراست میں لیا جبکہ آئی ایٹ کی طرف قائم اڈوں کے بھی شیڈز اور بورڈز اتار دئیے گئے۔ پولیس نے اس سائیڈ سے مزاحمت پر بھی دو افراد کو حراست میں لیا اور ان کے خلاف کارسرکار میں مداخلت پر پرچہ درج کرلیا گیا ، تاہم رات گئے غیر قانونی اڈہ دوبارہ گرین بیلٹ پر قائم کردیا گیا اور اڈہ مالکان نے شیڈز دوبارہ تعمیر کرکے اپنی کاروباری سرگرمیاں شروع کردیں واضح رہے کہ یہ معاملہ عدالت عالیہ میں زیر سماعت ہے اور اس کیس میں ڈائریکٹر ڈی ایم اے سمیت دیگر افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی جاری ہے ۔واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج مسٹر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے 26 ستمبر کو وفاقی دارالحکومت کے گرین بیلٹ ایریاز اور فٹ پاتھوں پر قائم غیر قانونی بس اڈوں سمیت تمام تجاوزات ختم کر کے ایک ہفتہ میں رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت عالیہ نے حکم دیا تھا کہ کسی دباؤ کو خاطر میں لائے بغیر پورے شہر سے بلاتفریق تجاوزات کو ہٹایا جائے۔ عدالت نے غیر قانونی بس اڈوں سے متعلق جھوٹا بیان دینے پر ڈائریکٹر میونسپل ایڈمنسٹریشن سی ڈی اے علی سفیان کو اظہار وجوہ کا نوٹس بھی جاری کیا ۔ فیض آباد میں گرین بیلٹ ایریا اور دیگر علاقوں میں قائم غیر قانونی بس اڈوں کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے موقع پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا کہنا تھا کہ علی سفیان نے جھوٹا بیان دے کر عدالت کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے جو سراسر توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔ فاضل عدالت نے 2012ءمیں منظوری کے باوجود اسلام آباد میں نیشنل بس ٹرمینل قائم نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ اس میں شک و شبہ کی کوئی گنجائش نہیں کہ اس بس سٹینڈ کے قیام سے سی ڈی اے کے ملازمین کی منتھلیاں بند ہو جائیں گی اس لئے اس بس ٹرمینل کے قیام میں کوئی اور نہیں سی ڈی اے کے ملازمین ہی رکاوٹ ہیں۔ عدالت نے چیئرمین سی ڈی اے سےبورڈ کی منظوری کے بعد نیشنل بس ٹرمینل کے قیام کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کی رپورٹ بھی طلب کر رکھی ہے۔
تازہ ترین