• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہسپانوی حکومت نے کاتالونیاکی خودمختاری معطل کرنے کیلئے کاروائی شروع کردی،کابینہ کا اجلاس طلب، استحصال جاری رہاتو آزادی کا اعلان کردیں گے،کاتلان رہنما

میڈرڈ (جنگ نیوز) ہسپانوی حکومت نے کاتالونیا کی نیم خود مختارعلاقائی حکومت کے اختیارات محدود کرنے کے لیے ابتدائی کارروائی شروع کردی ہے جبکہ دوسری جانب کاتلان رہنما نے کہا ہے کہ ہمارا استحصال جاری رہا تو اسپین سے آزادی کا اعلان کردیں گے۔ ہسپانوی حکومت نے اس ضمن میں آج (ہفتے کے روز )کابینہ کا اجلاس طلب کرلیا ہے جس میںآمریت کے خاتمے کے بعد پہلی مرتبہ ملکی دستور کے آرٹیکل 155 کو فعال کیا جائے گااسپین کی مرکزی حکومت کے پاس آئینی اختیار ہے کہ وہ غیر معمولی حالات میں کسی بھی نیم خودمختار علاقے کا براہ راست کنٹرول حاصل کر سکتی ہےدوسری طرف کاتالونیا کی علاقائی حکومت نے کہا ہے کہ اگر میڈرڈ نے اس ریجن کا استحصال جاری رکھا تو اسپین سے آزادی کاباضابطہ اعلان کر دیا جائے گا۔ اسپین کی حکومت نے کاتالان لیڈر کارلیس پوگے موں کی جانب سے مذاکرات شروع کرنے اور حکومتی دباؤ کو ختم کرنے کی تازہ پیشکش کو مسترد کر دیا ہے۔ کاتالان رہنما نے میڈرڈ حکومت سے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ مذاکراتی عمل شروع نہیں کرتی تو وہ کاتالونیا پارلیمنٹ سے درخواست کریں گے کہ آزادی کے باضابطہ اعلان کے لیے رائے شماری کی جائے۔ ہسپانوی وزیراعظم ماریانو راخوئے کی حکومت نے کاتالان رہنما کے انتباہ کو بھی غیر ضروری خیال کیا ہے۔ادھر میڈرڈ حکومت کی دی گئی وہ مہلت ختم ہو گئی ہے جس میں پوگے موں کو کہا گیا تھا کہ وہ ریفرنڈم کے بعد 10 اکتوبر کو علاقائی پارلیمنٹ میں دستخط کی گئی آزادی کی دستاویز کو غیرمؤثر قرار دیں۔ اس مہلت کے ختم ہونے کے بعد اب وزیراعظم نے اختتام ہفتہ پر کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب کر لیا ہے اور اُس میں کاتالونیا کی نیم خود مختاری کو محدود کرنے کی دستوری شق کو فعال کرنے کی منظوری دی جائے گی۔بروزہفتہ 21اکتوبر کو ہونے والے اجلاس میں وزیراعظم کی کابینہ دستور کے آرٹیکل 155 کو فعال کرنے کی منظوری دے گی۔ اِس حکومتی فیصلے کی توثیق ملکی سینیٹ سے باقاعدہ طور پر حاصل کی جائے گی۔ ہسپانوی ڈکٹیٹر جنرل فرانسسکو فرانکو کے اقتدار کے خاتمے کے بعد 1978 میں قائم ہونے والی جمہوریت میں پہلی مرتبہ دستور کی اِس شِق کا استعمال کیا جائے گا۔کابینہ کے اجلاس میں تمام تادیبی اقدامات کو شامل کیا جائے گا اور پھر اُن اقدامات کی منظوری ملکی پارلیمنٹ کے ایوانٍ بالا سینیٹ سے حاصل کی جائے گی۔ اس حوالے سے گزشتہ روز بھی ایک میٹنگ طلب کی گئی تھی اور اُس میں اپوزیشن جماعت سوشلسٹ پارٹی کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔وزیراعظم ماریانو راخوئے کی قدامت پسند سیاسی جماعت پاپولر پارٹی کو ایوانِ بالا سینیٹ میں اکثریت حاصل ہے اور اس کےباعث کابینہ کے فیصلوں کی منظوری حاصل کرنا کوئی مشکل مرحلہ نہیں ہوگا۔
تازہ ترین