• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شہر میں غیرقانونی اور غیرمعیاری تعمیرات، شہریوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران وعملے کی ملی بھگت سے شہر بھر میں غیرقانونی اورغیر معیاری تعمیرات کے باعث شہریوں کی زندگیوں کوخطرات لاحق ہیں ،دوسری جانب اتھارٹی کی جانب سے غیر معیاری اورغیر قانونی تعمیرات پربلڈرز کے خلاف کارروائی چند روز جاری رکھنے کے بعد بندکردی گئی ہے، اتھارٹی کے ریجنل آفس کے مطابق مختلف علاقوں میں ایک درجن کے قریب غیر قانونی تعمیرات کو سربمہر کردیاگیا ہے، حکومت سندھ کی جانب سے شہریوں کی زندگیوں کو محفوظ رکھنے اوربے ہنگم تعمیرات کو روکنے کےلئے 2011 میں بنائی گئی سندھ بلڈنگ کنٹر و ل اتھارٹی تاحال اپنے قواعد پرعمل درآمد نہ کراسکی، گذشتہ 6سال کے دوران حیدرآباد، ٹنڈوالہ یار، میرپورخاص، نوابشاہ اور سانگھڑ سمیت دیگراضلاع میں اتھارٹی کے افسران اور عملے کی ملی بھگت سے غیرقانونی تعمیرات جاری ہیں، متعدد علاقوں میں عملہ مبینہ طورپر رشوت وصول کرکے شہریوں کو تعمیراتی پلان منظورکئے بغیر تعمیرات کی اجازت دے دیتا ہے جس کی وجہ سے ماضی میں چوڑی پاڑہ، پھلیلی، قاسم آباد، رسالہ روڈ ودیگر علاقوں میں عمارتیں گرنے کے باعث درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوچکے ہیں ۔مذکورہ واقعات پربنائی گئی انکوائری کمیٹیاں، ان کی رپورٹس سردخانے کی نذراورملوث افسران وعملے کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔علاوہ ازیں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حیدرآباد ریجن کے مطابق ادارہ کے ڈیمولیشن سیل نے ضلع حیدرآباد اورضلع جامشورو کے مختلف علاقوں میں قانونی کارروائی کرتے ہوئے زیرتعمیر عمارتوں، مکانوں کو سربمہر کردیاہے جو بغیر نقشہ جات کی منظوری کے تعمیر کی جارہی تھیں اور مزید قانونی کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔ جن میں پلاٹ سروے واقع نمبر E/595 لونگ بھگت وارڈ ای، پلاٹ نمبر 251/Bیونٹ نمبر4، پلاٹ نمبرایک یونٹ نمبرایک تعلقہ لطیف آباد ،پلاٹ نمبر Z-2/IIواقع ظفرہاؤسنگ اسکیم حیدرآباد دیہی ودیگر شامل ہیں۔
تازہ ترین