• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ کول اتھارٹی میں بدعنوانی،چیف سیکرٹری کی عملدرآمد رپورٹ7ماہ بعد جمع

کراچی(مطلوب حسین /اسٹاف رپورٹر) سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سےسندھ کول اتھارٹی میں بدعنوانی اور خلاف قانون بھرتیوں کے خلاف از خود نوٹس کیس کے فیصلہ کے تناظر میں چیف سیکرٹری سندھ کی جانب سے 7 ماہ بعدعدالت میں عمل درآمد رپورٹ اور مفصل بیان جمع کرادیا ہے۔چیف سیکرٹری سندھ رضوان میمن نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ 4 ہفتوں کی مزید مہلت دی جائے تاکہ فاضل عدالت کے حکم کے مطابق مکمل رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جاسکے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کراچی رجسٹری میں 24 مارچ2017 کو تھر کول اتھارٹی میں بدعنوانی اور خلاف قانون بھرتیوں سے متعلق از خود نوٹس کیس کا فیصلہ سنایا گیا تھا،سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابق جج جسٹس امیر مسلم ہانی کی سر براہی میں قائم تین رکنی بینچ کی جانب سے جاری تفصیلی فیصلے میں حکمدیا گیا تھا کہ تھر کول اتھارٹی کوئلے کی تلاش،پروسیسنگ اور کان کنی سمیت تمام منصوبے پر کام بند کرتے ہوئے ،تمام منصوبے متعلقہ محکموں کو منتقل کئے جائیں،تھر کول اتھارٹی پانی کی فراہمی، سڑکوں کی تعمیر اور ائرپورٹ سمیت تمام منصوبوں میں بے ضابطگیوں سے متعلق چیف سیکرٹری سندھ کو رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا گیا تھا۔گزشتہ روز چیف سیکرٹری سندھ رضوان میمن کی جانب سے سپریم کورٹ آف پاکستان کراچی رجسٹری میں 7 ماہ بعد عمل درآمد رپورٹ اور مفصل بیان جمع کرادیا ہے، عدالت میں جمع کرائے گئی رپورٹ میں چیف سیکرٹری نے بیان کیا ہے کہ ڈائریکٹر جنرل ،مانیٹرنگ اینڈ ایوالوشن سیل ،پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ بورڈ کو احکامات جاری کئے گئےتھے کہ سندھ کول اتھارٹی اور اسپیشل انیشی ایٹیو ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے شروع کئے گئے تمام منصوبوں اور اسکیموں کی انکوائری عمل میں لاتے ہوئے رپورٹ پیش کرے،اس سلسلے میں سندھ کول اتھارٹی کی جانب سے شروع کی گئی اسکیموں کی تفصیلی رپورٹ جمع کرائی گئی ہے تاہم اسپیشل انیشی ایٹیو ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے شروع کی گئی اسکیموں کی انکوائری جاری ہے جو آئندہ4 ہفتوں میں مکمل کرلی جائے گی، چیف سیکرٹری سندھ رضوان میمن نے عدالت میں جمع کرائے اپنے بیان میں استدعا کی ہے کہ 4 ہفتوں کی مزید مہلت دی جائے تاکہ فاضل عدالت کے حکم کے مطابق مکمل رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جاسکے۔
تازہ ترین