• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کے پی کے، 118ارب کا ترقیاتی پروگرام، صرف 80ارب خرچ کئے گئے

پشاور(نمائندہ جنگ) پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے پہلے سال کے ترقیاتی فنڈز کے استعمال کی رپورٹ اسمبلی میں پیش کردی ہے، خیبر پختونخوا حکومت نے118ارب روپے کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں 80ارب55کروڑ روپے خرچ کئے جو کل اے ڈی پی کا صرف68.3فیصد بنتا ہے، بیرونی امداد کی مد میں صوبائی حکومت کو35ارب روپے ملنے کا تخمینہ لگایا گیا جن میں14ارب55کروڑ روپے جاری اور خرچ ہوئے۔ صوبائی اسمبلی میں محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کی جانب سے پیش کردہ تحریری دستاویز میں کہا گیا ہے کہ مالی سال2013-14 ء کے دوران سالانہ ترقیاتی پروگرام کا کل حجم118ارب روپے تھا جس میں ترقیاتی کاموں کیلئے سال بھر کے دوران صرف89ارب 73کروڑ روپے جاری کئے گئے جن میں محکمے صرف80 ارب55کروڑ روپے خرچ کرسکے ، تحریری دستاویز کے مطابق مذکورہ مالی سال کے ترقیاتی پروگرام میں زراعت کیلئے1532ملین روپے مختص کئے گئے تھے جن میں1136ملین روپے جاری ہوئے ، حج و اوقاف کیلئے رکھے گئے 106ملین روپے میں44ملین روپے جاری جبکہ محکمہ کی جانب سے صرف34ملین روپے خرچ کئے گئے،محکمہ تعمیرات کیلئے1215ملین روپے مختص ہوئے جن میں1044ملین جاری اور تمام خرچ ہوئے ، ڈسٹرکٹ اے ڈی پی کیلئے1672ملین روپے مختص ،1672ملین جاری اور اتنے ہی خرچ ہوئے، ڈی ڈبلیو ایس ایس کیلئے 3276ملین روپے مختص تھے جن میں1412ملین روپے خرچ کئے جاسکے ، سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ابتدائی و ثانوی تعلیم کیلئے8132ملین روپے مختص اور7705ملین استعمال ہوئے، محکمہ انر جی اینڈ پاورکیلئے1417ملین روپے مختص1344جاری جبکہ1327خرچ کئے گئے، سرکاری دستاویز کے مطابق مالی سال2013-14ء کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ماحولیات کیلئے56ملین روپے کا تخمینہ لگایا گیا جن میں محکمہ خزانہ کی جانب سے35ملین روپے جاری جبکہ صرف18ملین روپے خرچ ہوسکے، صوبائی محکمہ خزانہ کیلئے اے ڈی پی میں 3886ملین روپے مختص جبکہ3977ملین روپے جاری ہوئے تاہم صرف2480ملین روپے استعمال ہوئے،محکمہ خزانہ کیلئے500ملین روپے مختص،394ملین روپے خرچ،محکمہ جنگلات کیلئے569ملین روپے مختص،495ملین جاری جبکہ479ملین روپے کا مصرف ہوا، صحت کے شعبہ کیلئے مختص7998ملین روپے میں6462ملین جاری اور5036ملین روپے استعمال ہوئے، اعلیٰ تعلیم کیلئے5742ملین روپے کا بجٹ رکھا گیا تاہم سال بھر کے دوران596ملین روپے کا اجرا ہوا محکمہ داخلہ کو3702ملین روپے مختص3223ملین جاری اور2638ملین روپے خرچ ہوئے، محکمہ ہاؤسنگ کیلئے مذکورہ سال کے اے ڈی پی میں949ملین روپے کا تخمینہ لگایا گیاجن میںصرف422ملین روپے کا استعمال ہوسکا، محکمہ انڈسٹریز کیلئے3237ملین مختص،2312 ملین خرچ،محکمہ اطلاعات کیلئے210ملین مختص182ملین جاری اور صرف32ملین روپے خرچ ہوسکے ، سرکاری دستاویز کے مطابق مذکورہ اے ڈی پی میں محکمہ محنت کیلئے22ملین روپے مختص7ملین جاری اور3ملین روپے خرچ ہوسکے، قانون و انصاف کیلئے818ملین روپے مختص753ملین جاری اور701ملین روپے کا مصرف ہوا، محکمہ معدنیات کیلئے586ملین مختص259ملین جاری اور208ملین روپے خرچ،بہبود آبادی کیلئے224ملین مختص اور112ملین خرچ کئے جاسکے، اسی طرح علاقائی ترقی کیلئے مختص14044ملین روپے9706ملین جاری اور7742ملین روپے خرچ ہوئے، سڑکوں کی تعمیر کیلئے مختص10738ملین روپے میں16282ملین روپے خرچ کئے جاسکے، سپورٹس و کلچر کیلئے871ملین روپے مختص735ملین خرچ،ٹرانسپورٹ166ملین مختص120جاری100ملین خرچ جبکہ دیہی ترقی کیلئے4692ملین روپے مختص اور1413ملین روپے خرچ کئے گئے تھے، سرکاری دستاویز کے مطابق 2013-14کے دوران بیرونی امداد کی مد میں صوبائی حکومت کو35ارب روپے ملنے کا تخمینہ لگایا گیا جن میں14ارب55کروڑ روپے جاری اور خرچ ہوئے۔
تازہ ترین