• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ریاض پیرزادہ کا مشورہ، لیگی ارکان پنجاب اسمبلی کشمکش میں

Todays Print

کراچی(ٹی وی رپورٹ)وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ نے گزشتہ روز مسلم لیگ کی قیادت شہباز شریف کو سونپنے کا مشورہ دیا تھا جس کے بعد ن لیگ والے مشکل میں آگئے۔ پنجاب اسمبلی میںمسلم لیگ ن کے کچھ ارکان اِدھر کچھ اُدھر ہوگئے بعض ارکان نے شہباز شریف کو ہی نواز شریف کا صحیح جانشین قرار دے دیا بعض ارکان نے کہا کہ نواز شریف پارٹی کا اثاثہ ہیں اور اُن کے قائد ہیں نواز شریف کا فیصلہ ہی اُن کے لئے حرفِ آخر ہے ۔

ارکان پنجاب اسمبلی نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ا گر شہباز شریف نواز شریف کا متبادل ہوسکتے ہیں تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے مسلم لیگ کے لوگ کھلے دل سے اس بات کو تسلیم کریں گے۔ ایک اور رکن اسمبلی کا کہنا تھا کہ پارٹی اگر دیکھے گی کہ میاں صاحب قانونی ایشوز کے حوالے سے غلط چل رہے ہیں اور اس حوالے سے ان کو صدارت نہیں دی جائے گی تو پھر میاں نواز شریف کے بعد وزیر اعلیٰ شہباز شریف بہترین آپشن ہیں۔ایک اور رکن اسمبلی کا کہنا تھا کہ دونوں بھائیوں میں کسی بھی ایشو پر اختلاف رائے ہے تو وہ پبلک ہونا جماعت کے حق میں نہیں ہے جو بھی فیصلہ کرنا ہے دونوں بھائیوں کو کرنا ہے ۔

ایک اور رکن اسمبلی کا کہنا تھا نواز شریف پارٹی کے قائد ہیں ان حالات کو سامنے رکھتے ہوئے جو بھی فیصلہ ہو وہ پارٹی کی لیڈر شپ کی ہم آہنگی پر ہو۔ایک اور رکن اسمبلی کا کہنا تھا پارٹی کی پالیسی وہی ہے جو میاں نواز شریف کی پالیسی ہے وہی شہباز شریف کی پالیسی ہے 2018میں پوری پارٹی انھیں کی قیادت میں الیکشن لڑے گی۔رکن اسمبلی کا کہنا تھا کہ پارٹی ہماری متحد ہے اور لوگ شہباز شریف سے پوچھ رہے ہیں کہ ان کا لیڈرکون ہے ۔ ایک اور رکن پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ جو نواز شریف کا فیصلہ ہوگا وہی حرف آخر ہے وہی کارکنوں کے دلوں کی ترجمانی کرتا ہے،دوسری جانب پنجاب میں صوبائی پارلمانی پارٹی کا اجلاس بلا کر اداروں کے ساتھ محاذ آرائی نہ کرنے کی قرارداد منظور کرنے کی تجویز زیر غور ہے بعض ارکان صوبائی اسمبلی کا کہنا ہے کہ اجلاس بلانے سے پہلے یہ معاملہ نواز شریف کے سامنے رکھا جائے۔

وزیر اعلیٰ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی جانب سے اداروں کے خلاف بیان بازی نہ کرنے کا بیان سامنے آنے کے بعد تجویز زیر غور ہے کہ صوبائی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کر کے ایک قرارداد منظور کرائی جائے کہ اداروں کے ساتھ محاز آرائی نہ کی جائے کیونکہ اس عمل سے سیاست خاص طور پر ن لیگ کو نقصان ہونے کا اندیشہ ہے، بعض ارکان صوبائی اسمبلی کا کہنا ہے کہ اجلاس بلانے سے پہلے یہ معاملہ نواز شریف کے سامنے رکھا جائے اور اُن کی منظوری کے بعد ہی اجلاس بلایا جائے ۔

دریں اثناء سینئر سیاستدان ،صوبائی وزیر ریونیو پنجاب میاں عطا محمد مانیکا نے وفاقی وزیر برائے صوبائی رابطہ ریاض پیرزادہ کے اس بیان کی تائید کی ہے کہ ن لیگ کی قیادت شہباز شریف سنبھال لیں میاں عطاءمانیکا نے جنگ سےگفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ایسا ہی حال ہے کہ ارکان پارلیمنٹ کبوترکی طرح بلی کودیکھ کرآنکھیں بند کرلیتے ہیں اور جب کشتی ڈوبنے لگتی ہے تو سب ڈو ب جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ ریاض پیرزادہ کا مشورہ صائب ہے یہی وہ موقع ہے کہ ارکان اپنے ضمیر کی آواز پرکھڑے ہوجائیں ہماری پارٹی اور قیادت کابھی اسی میں فائدہ ہے کہیں ایسا سیلاب نہ آجائے کہ سب کچھ بہہ جائے۔

تازہ ترین